Inquilab Logo

فیس بک میسنجر میں فارورڈ میسج کی حد میں تبدیلی کی جائے گی

Updated: March 31, 2020, 12:43 PM IST | Agency

فیس بک نے کووِڈ۱۹؍ کی وبا کے حوالے سے افواہوں اور غلط معلومات پر قدغن لگانے کیلئے اپنی میسنجر سروس میں تبدیلی کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق افواہوں کوپھیلنے سے روکنے کیلئے میسنجر میں فارورڈ میسجز کی تعداد میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس مقصد کیلئے کمپنی کی جانب سے میسنجر میں ایک نئے فیچر کو آزمایا جارہا ہے جس کے تحت ایک میسج کو صارف۵؍ افراد سے زیادہ کو نہیں بھیج سکے گا، تاکہ افواہوں کے پھیلائو کو مشکل تر بنایا جاسکے۔

Facebook - Pic : INN
فیس بک میسنجر ۔ تصویر : آئی این این

فیس بک نے کووِڈ۱۹؍ کی وبا کے حوالے سے افواہوں اور غلط معلومات  پر قدغن لگانے کیلئے اپنی میسنجر سروس میں تبدیلی کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق افواہوں کوپھیلنے سے روکنے کیلئے میسنجر میں فارورڈ میسجز کی تعداد میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس مقصد کیلئے کمپنی کی جانب سے میسنجر میں ایک نئے فیچر کو آزمایا جارہا ہے جس کے تحت ایک میسج کو صارف۵؍ افراد سے زیادہ کو نہیں بھیج سکے گا، تاکہ افواہوں کے پھیلائو کو مشکل تر بنایا جاسکے۔ یہ فیچر فی الحال متعارف نہیں کرایا گیا مگر فیس بک نے تصدیق کی ہے کہ کمپنی کے اندر اس کی آزمائش کی جارہی ہے۔ اس طرح کا فیچر وہاٹس ایپ میں گزشتہ سال پیش کیا گیا تھا جس کے تحت صارف ایک میسیج کو۵؍ سے زیادہ بار فارورڈ نہیں کرسکتے۔ چیٹ ایپس جیسے واٹس ایپ اور فیس بک میسنجر میں میں صارفین آسانی سے معلومات لاتعداد افراد کو بھیج سکتے ہیں، تو اسی لیے وہ اکثر افواہوں اور غلط تفصیلات وائرل ہونے کا باعث بن جاتے ہیں۔ اس نئے فیچر کا انکشاف مختلف ایپس کے نئے فیچرز کے بارے میں قبل از وقت آگاہ کرنے والی ٹوئٹر صارف جین مینچون وونگ نے کرتے ہوئے ٹوئٹ پر بتایا کہ یہ فیچر کس طرح کام کرے گا۔ فیس بک کے ترجمان نے بھی اس فیچر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنا ہے خصوصاً موجودہ کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے جعلی خبریں اور مشوروں پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ہلیٹ فارمز پر کووڈ 19 کے حوالے سے جعلی خبروں کو روکنے کے لیے ہر ممکن کووش کررہے ہیں، جس کے لیے مختلف آپشن جیسے فارورڈ میسج کی تعداد محدود کرنا کو بھی دیکھا جارہا ہے، تاہم یہ فیچر فی الحال تیاری کے مرحلے میں ہے۔ اس سے قبل فیس بک میسنجر پر کورونا وائرس کے حوالے سے انفارمیشن ہب کو بھی متعارف کرایا گیا تھا۔اس انفارمیشن ہب کا مقصد آن لائن غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنا بھی ہے

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK