Inquilab Logo

سنبھل کے شاداب احمد نے تیسری کوشش میں سول سروس امتحان میں کامیابی کا خواب حقیقت میں بدل دیا

Updated: June 08, 2023, 10:56 AM IST | Shaikh Akhlaq Ahmed | Mumbai

سنبھل کے رہنے والے انجینئر شاداب احمد نےامسال اپنے اعلیٰ سرکاری افسر بننے کا خواب حقیقت میں بدل لیا

Shadab Ahmed
شاداب احمد

سنبھل کے رہنے والے انجینئر شاداب احمد نےامسال اپنے اعلیٰ سرکاری افسر بننے کا خواب حقیقت میں بدل لیا۔ اس محنتی اور ہونہار نوجوان نے یوپی ایس سی ۲۰۲۲ء میں ۶۴۲؍ ویں رینک حاصل کی ہے ۔ روزنامہ انقلاب کیلئے کی جانے والی خصوصی گفتگو کے آغاز میں شاداب نے بتایا کہ ’’میں نے  پرائمری تعلیم سینٹ جان اسکول سے حاصل کی ہے ، اس کے بعد جماعت نویں تا بارہویں تک  کی پڑھائی اوپی جی ایم  سینئر سیکنڈری   انگریزی میڈیم اسکول (سی بی ایس سی بورڈ)سے مکمل کی ۔‘‘ یہاں  سے شاداب نے ۲۰۱۲ء میں دسویں جماعت کا امتحان۱۰؍ سی جی پی اے سے کامیاب کیا۔ پھر  بارہویں سائنس کا امتحان۲۰۱۴ء  میں۸۷ء۴۱؍  فیصد سے کامیاب کیا۔
 شاداب نے ایک سوال کے جواب میں  بتایا کہ ’’ میں نے انجینئرنگ  کے  داخلہ امتحان کی تیاری کے لئے ایک سال کا وقفہ لیا تھا اور دوبار جے ای ای کا امتحان دیا، اگرچہ امید کے مطابق نتیجہ نہیں رہا لیکن اتنا اسکور تھا کہ اس بنیاد پر میرا داخلہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوگیا جہاں سے میکانیکل انجینئرنگ  کا امتحان ۲۰۱۹ء میں۷۶ء۱۱؍  فیصد نمبرات سے کامیاب کیا۔ 
انجینئرنگ میں کریئر کے بجائے سول سروس کومنتخب کرنے کی وجہ
 اس استفسار پر شاداب نے بتایا کہ ’’میں نے انجینئرنگ  کے  فائنل ائیر ہی میں یہ فیصلہ کرلیا تھا کہ مجھے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنی ہے۔ بی ٹیک مکمل کرنے کے بعد میرے سامنے دو راہیں تھی یا تو میں انجینئرنگ سروسیز کی تیاری کروں جس کے ذریعہ میں سرکاری ملازمت حاصل کرسکتا ہوں ۔ اور دوسرا موقع یو پی ایس سی امتحان کی تیاری جس سے میں اعلیٰ عہدہ کا حقدار بن سکتا ہوں، لہٰذا میں نے دوسرا بڑا آپشن منتخب کیا جو ذرا مشکل تھا۔
سول سروس امتحان کی تیاری  کیسے ہوئی؟
 شاداب نے بتایا کہ  میرے سب سے بڑے بھائی نے بھی مجھے ہمیشہ مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری کے لیے ترغیب دی کیونکہ وہ گھر میں بڑے تھے۔ گھریلو حالات بہت اچھے نہیں تھے۔ خاندانی ذمہ داریوں کی وجہ سے وہ اپنے وقت میں تیاری نہیں کرسکے تھے لیکن چاہتے تھے کہ میں اچھے سے تیاری کروں اور سی ایس ای میں کامیابی حاصل کروں۔۲۰۱۹ء  سے یوں میں نے یو پی ایس سی کی پڑھائی کا آغاز کردیا۔ اے ایم یو کے ذریعے چلائے جا نے والے آئی اے ایس کوچنگ سینٹر کا علم ہوا، میں نے داخلہ امتحان کامیاب کرکے اسے جوائن کرلیا۔۲۰۲۰ء  کے پہلے پریلیم امتحان میں ناکامی ملی۔ چونکہ بہت زیادہ تیاری نہیں ہوئی تھی ساتھ ہی امتحان سےاتنی  واقفیت بھی نہیں تھی۔
اگلے اٹیمپٹ میں آپ کے ساتھ کیا ہوا؟
 جی ، اسی موضوع پر آرہا ہوں ۔ پہلی کوشش میں ناکامی نے مجھے  بہت کچھ سیکھادیا۔ اس کے بعد ۲۰۲۱ء کے امتحان کے لئے میں نے بہت محنت کی، الحمدللہ،  پریلیم کوالیفائی کیا، اس کے بعد مینس امتحان بھی کامیاب ہوگیا، میں نے  انٹرویو کی تیاری بھی خوب کی تھی لیکن فائنل لسٹ میں منتخب نہیں ہو پایا ۔ اس ناکامی سے مجھے کافی افسوس ہوا، تناؤ سے بھی گزرا لیکن ہمت نہیں ہارا۔
۲۰۲۲ء کے امتحان میں آپ کی حکمت عملی کیا تھی؟
 پچھلی ناکامی کے صدمے سے نکل کر میں  ۲۰۲۲ء کے امتحانات کی تیاری میں جٹ گیا۔ اب چونکہ پچھلے امتحانات کے ذریعے اچھا خاصا تجربہ مل  چکا تھا۔ لہٰذا میں نے اپنی خوبیاں اور کمزوریوں کا پتہ لگایا۔ جہاں اچھا تھا اسے بہتر بنانے کی ضرورت تھی لیکن جو کمزوریاں تھیں ان کو دور کرنا، ان کی  وجوہات ڈھونڈنا، ان پر سبقت حاصل کرنے کے لئے نئے طریقے تلاش کرنا   ، یہ سب کام میں نے کیا۔  سینئرز کی رہنمائی حاصل کی اور دلجمعی سے پڑھائی کی ۔ اللہ کا شکر ہے کہ  یہ محنت رنگ لائی اور پریلیم، مینس اور انٹرویو تینوں  مرحلہ وارعبور کرتا چلا گیا۔  حالانکہ بہت اچھا رینک نہیں آیا ہے  لیکن آئی آر ایس سروسیز ملنے کی امید ہے۔ میں مزید بہتری کا خواہ ہوں اور میرے پاس ابھی اور موقع بھی ہے۔ لہٰذا رینک امپرومنٹ کیلئے  بھی کوشش کا ارادہ ہے ۔ 
 شاداب نے گفتگو کے اختتام پر بتایا کہ میرے والد کا نام احمد جان ہے جو ریلوے میں میسن کا کام کرتے تھے اب سبکدوش ہو چکے ہیں۔ والدہ خاتون خانہ ہے۔ مجھ سے بڑے۲؍ بھائی اور۲؍ بڑی بہنیں۔ میں خاندان میں سب سے چھوٹا ہوں۔یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے طلباء کے نام پیغام میں شاداب نے کہا کہ آپ  مثبت لوگوں کی سنگت اختیار کریں اور منفی لوگوں کو نظر انداز کرنا سیکھیں۔ اسی میں آپکی کامیابی کا راز پوشیدہ ہے۔

youth Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK