Inquilab Logo

اسمارٹ فون کی چارجنگ کیلئے چھوٹا مگر طاقتور شمسی پاور بینک

Updated: September 22, 2020, 1:55 PM IST | Agency

اسمارٹ فون کو چارج کرنے کیلئے اب تک بازار میں مختلف طرح کے پاور بینک موجود ہیں مگر بلجیم کی کمپنی نے اس معاملے میں انوکھی پیش رفت کی ہے۔

Solar Power Bank
شمسی پاور بینک

اسمارٹ فون کو چارج کرنے کیلئے اب تک بازار میں مختلف طرح کے پاور بینک موجود ہیں مگر بلجیم کی کمپنی نے اس معاملے میں انوکھی پیش رفت کی ہے۔ اس کمپنی نے ایسا پاور بینک بنایاہے جو سائز میں تو چھوٹا ہے ہی مگر طاقتور ہے۔ اتنا ہی نہیں اس کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ پاور بینک سورج کی توانائی سے خود کو چارج کرلیتا ہے۔اس سولر پاور بینک کو’  سن سلائس ‘کا نام دیا گیا ہے۔چھوٹی جسامت کے باوجود یہ تمام روایتی شمسی چارجر کے مقابلے میں تین گنا تیزرفتار اور مؤثر ہے۔ اسے بنانے والی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ سولر پاور بینک  اسمارٹ فون کو۳؍ گھنٹے میںمکمل چارج کرسکتا ہے۔ اتنا ہی نہیں اس پاور بینک سےکسی بجلی کے بغیر جب چاہیں اور جہاں چاہیں اسمارٹ فون کو چارج کرسکتے ہیں۔ لہٰذا یہ  ایسے افراد کیلئے بہت مفید ثابت ہوگا جو ایسے علاقوں میں جارہے ہوں جہاں بجلی کی سہولت نہ ہو یا پھر بجلی کم وقت کے لئے دستیاب ہوتی ہو۔اس انوکھے  سولر چارجر پاوربینک میں۲ء۴؍ ایمپیئر بیٹری نصب ہے۔ اس طرح اتنی جسامت میں اس سے زیادہ بہترین شمسی پاور بینک شاید کوئی اور نہ ہوگا۔ یہ سولر چارجر تہہ در تہہ کھل کر ایک پٹے کی صورت اختیار کرلیتا ہے جس کے اندر لچکدار سولر پینل کھلتے چلے جاتے ہیں۔ بلجیم  کے دو انجینئرز نے اس پر غیرمعمولی کام کیا ہے اور تین سال کی مسلسل محنت کے بعد ایک نئی ٹیکنالوجی بنائی ہے جسے سن سلائس کا نام دیا گیا ہے۔ اس طرح روایتی شمسی چارجر سے یہ آلہ بہت آگے ہے۔ تجربہ گاہ میں آزمائش کے دوران اسے سے گو پرو، آئی فون، اینڈرائیڈ فون، جی پی ایس آلات اور چھوٹے دستی آلات چارج کئے گئے جس کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں۔دوسری اہم بات یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر واٹر پروف اور ماحول دوست ہے۔ تاہم اس کی ڈیزائننگ کیلئے  مائیکروالیکٹرانکس کے کئی جدید تصورات سے مدد لی گئی ہے۔ تکنیکی تفصیلات کے مطابق اس پر نصب سولر پینل چار واٹ کے ہیں۔ بیٹری کی گنجائش۴؍ہزار ایم اے ایچ ہے۔ اس کا مجموعی وزن۲۲۰؍ گرام ہے اور ہر طرح کی کیبل فراہم کی جارہی ہے۔سن سلائس کی قیمت۹۹؍ یورو(کم و بیش ۸؍ہزار ۶۰۰؍روپے) ہے۔

tech news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK