Inquilab Logo

چند باتیں رشتوں میں دوریوں کا سبب بنتی ہیں

Updated: May 23, 2022, 1:39 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

عام طور پر میاں بیوی لڑائی کے درمیان غصے میں کچھ ایسی باتیں کہہ جاتے ہیں جن کی وجہ صرف وقتی غصہ ہوتا ہے لیکن سننے والے کیلئے وہ زندگی بھر کا روگ بن جاتی ہیں۔ شادی شدہ زندگی کو خوشگوار بنانےکیلئے ان باتوں سے دوری اختیار کرنا ضروری ہے کیونکہ انہی باتوں کے سبب آپ اپنے ساتھی کو ہمیشہ کے لئے کھوسکتے ہیں

 Respect for each other is what makes a marital relationship successful.Picture:INN
میاں بیوی کے رشتےکو ایک دوسرے کا احترام ہی کامیاب بناتا ہے۔ تصویر: آئی این این

دو لوگ ساتھ رہیں تو ایسا ممکن ہی نہیں کہ لڑائی جھگڑا نہ ہو۔ لڑائی اور اختلافات تو بہن بھائیوں کے درمیان بھی ہوتا ہے جن کا رشتہ خون کا ہوتا ہے اور وہ بچپن سے ایک دوسرے کو جانتے بھی ہیں تو پھر میاں بیوی کے درمیان اختلافات کا جنم لینا کوئی اچنبھے کی بات تو ہر گز نہیں البتہ یہ ضروری ہے کہ لڑائی جھگڑے میں ایک دوسرے کو ایسے الفاظ نہ بولے جائیں جو آپ کے ساتھی کے دل میں تعلقات معمول پر آجانے کے بعد بھی چبھتے رہیں۔ عام طور پر میاں بیوی لڑائی کے درمیان غصے میں کچھ ایسی باتیں کہہ جاتے ہیں جن کی وجہ صرف وقتی غصہ ہوتا ہے لیکن سننے والے کیلئے وہ زندگی بھر کا روگ بن جاتی ہیں۔ اس مضمون میں ہم بات کریں گے ان غلطیوں کی جن کی وجہ سے آپ اپنے ساتھی کو ہمیشہ کے لئے کھوسکتے ہیں:
ایک وقت میں ایک ہی مسئلے پر بات کریں
 لڑائی جھگڑے کے دوران ایک وقت میں ایک ہی مسئلے پر بات کریں۔ پچھلی وجوہات کو دہرا کر معاملے کو نہ الجھائیں۔ یہ ذہن میں رکھیں کہ لڑائی یا بحث کا مقصد تعلقات کی بحالی اور مسئلے کا حل ہونا چاہئے جو پچھلی زہر آلودہ باتیں دہرا کر حاصل نہیں کیا جاسکتا۔
بہت لمبی خاموشی اختیار کرنا
 اگرچہ کچھ لوگ خاموشی اس لئے اختیار کرتے ہیں تاکہ وہ کسی بحث مباحثے میں نہ پڑیں لیکن یہ طریقہ ان کے ساتھی کا دل دکھانے کا سبب بن سکتا ہے اس لئے اگر خاموشی اختیار کرنی بھی ہے تو پہلے اپنے ساتھی کو یہ بتادیں کہ آپ کو کچھ وقت کے لئے تنہائی درکار ہے اس کے بعد ہی آپ کوئی بات کرسکیں گے۔ 
دوسرے کے دلائل نہ سننا
 بحث کرتے ہوئے اپنی آواز اونچی کرنا اور اگلے کے دلائل نہ سننا آپ کے ضدی اور ہٹ دھرم ہونے کی نشانی ہے اس کے علاوہ یہ آپ کے ساتھی کو یہ تاثر دے گا کہ آپ اسے کوئی اہمیت نہیں دیتے نہ ہی رشتہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ایسا رویہ اختیار کرنے کے بجائے سامنے والے کی بات سنیں۔ ہو سکتا ہے بات چیت سے کوئی مناسب حل نکل آئے۔ 
غلط جگہ لڑنا
 کسی کے سامنے جیسے بچوں، والدین یا بہن بھائی یا پھر کسی بازار یا راستے میں کھڑے ہو کر لڑنا ہرگز بھی مناسب طریقہ نہیں ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو اپنے اور اپنے ساتھی کے وقار کا کوئی احساس نہیں ہے۔ اگر ایسی نوعیت آجائے تو بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور جو بات کرنی ہو اکیلے میں کریں۔
بھوک میں لڑائی کرنا
 غصہ بھوک میں بڑھ جاتا ہے۔ اکثر بات معمولی ہوتی ہے لیکن بھوک میں چونکہ غصہ زیادہ محسوس ہورہا ہوتا ہے تو انسان ضرورت سے زیادہ ہی بول دیتا ہے۔ اگر آپ کو بھوک کے دوران کسی پر غصہ آرہا ہو تو خود کو یہ سمجھائیں کہ یہ غصہ آپ کو خوراک کی کمی کی وجہ سے آرہا ہے اس لئے جو بات کرنی ہو کھانے کے بعد ہی کریں۔
توہین کرنا
 بات بات پر ایک دوسرے کی توہین کرنا، ایک دوسرے کو بے عزت کرنا یا اپنی ہر بات کو اہمیت دینا بھی حد پار کرنا ہوتا ہے۔ اس کا سیدھا سیدھا مطلب یہی ہے کہ اپنے آپ سے زیادہ اہمیت کسی کو نہیں دیتے۔اور خود کو ہی درست اور باقی سب کو غلط سمجھتے ہیں ۔ یہ سوچ بدلنی ہوگی۔ چاہے میاں بیوی کا رشتہ ہو یا دوستی کا، اگر آپ رویہ یہ ہے کہ آپ خود کو ہی ہروقت درست خیال کرتے ہیں تو پھر رشتہ بچانے کے لئے خود کو بدلنا ہوگا۔
ایک دوسرے کی رائے کا احترام نہ کرنا
 تعلقات میں اگر کسی بھی بات سے اتفاق یا اختلاف کرنے کی آزادی ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے رشتے میں صحتمند حدیں ہیں۔ آپ ایک دوسرے کی رائے اور فیصلے کا احترام کرتے ہیں، لیکن اگر ایسا نہیں ہے تواس کا صاف مطلب یہی ہے کہ آپ اپنا فیصلہ ایک دوسرے پر مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے تعلقات میں بگاڑ پیدا ہونے کے پورے پورے امکانات موجود ہیں ۔ معاشرے میں شادی جلد ٹوٹنے کا تناسب بڑھتا جا رہا ہے جس کی وجوہات عام طور پر آپس میں عدم تعاون، شک اور معاملات کو ایک دوسرے سے شیئر نہ کرنا ہیں۔ تاہم، چند ایسی باتیں ہیں جن پر اگر عمل کیا جائے تو یہ رشتہ پائیدار ہوسکتا ہے
احترام: میاں بیوی کے رشتے میں ایک دوسرے کا احترام ہی اسےکامیاب بناتا ہے۔
صبر وتحمل: انسانوں کی فطرت ایک دوسرے سے عام طور پر مختلف ہوتی ہے اس لئے جب دو مختلف طبیعت رکھنے والے افراد رشتہ ازدواج میں منسلک ہوتے ہیں تو آپس میں اختلافات بھی ممکن ہیں تو ایسی صورت صبراور برداشت ہی تعلقات میں خوشگوار تبدیلی لاتا ہے۔
معاف کردینا: میاں بیوی بھی ایک دوسرے کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو نظر انداز کر کے ایک کامیاب اور خوشگوار ازدواجی زندگی گزار سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK