وقت کے ساتھ ساتھ مسلم معاشرہ میں لڑکیوں کی تعلیم کے تئیں بیداری پیدا ہوئی ہے۔ قدیم زمانے کے مقابلے میں آج لڑکیوں میں نہ صرف اعلیٰ تعلیم کے حصول کا جذبہ پیدا ہوا ہے بلکہ وہ اپنے کریئر کے انتخاب میں بھی سنجیدہ ہوگئی ہیں۔
EPAPER
Updated: May 07, 2025, 12:36 PM IST | Rizvi Nigar | Mumbai
وقت کے ساتھ ساتھ مسلم معاشرہ میں لڑکیوں کی تعلیم کے تئیں بیداری پیدا ہوئی ہے۔ قدیم زمانے کے مقابلے میں آج لڑکیوں میں نہ صرف اعلیٰ تعلیم کے حصول کا جذبہ پیدا ہوا ہے بلکہ وہ اپنے کریئر کے انتخاب میں بھی سنجیدہ ہوگئی ہیں۔
وقت کے ساتھ ساتھ مسلم معاشرہ میں لڑکیوں کی تعلیم کے تئیں بیداری پیدا ہوئی ہے۔ قدیم زمانے کے مقابلے میں آج لڑکیوں میں نہ صرف اعلیٰ تعلیم کے حصول کا جذبہ پیدا ہوا ہے بلکہ وہ اپنے کریئر کے انتخاب میں بھی سنجیدہ ہوگئی ہیں۔ والدین کی بھی خواہش ہوتی ہے کہ ان کی بیٹی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہو اور ایسی بہترین ڈگریوں کی مالک ہو جس سے اسے بہترین جاب مل سکے۔ ہماری مسلم بچیاں زندگی کے تقریباً تمام شعبہ جات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں خواہ وہ طب کی دنیا ہو، فضائی خدمات ہوں، درس و تدریس ہو، انجینئرنگ کا شعبہ ہو، پولیس فورس ہو، کسی اعلیٰ کمپنی میں اعلیٰ پوسٹ ہو، کھیل کود یا سیاست غرض تمام شعبوں میں ہماری قوم کی شہزادیوں نے اپنے آپ کو ثابت کر دکھایا ہے۔ لیکن اس ترقی کا ایک دوسرا قدرے تاریک پہلو بھی ہے جس کی نشاندہی میں کرنا چاہ رہی ہوں۔ موجودہ دور میں یہ دیکھا جا رہا ہے کہ بعض لڑکیاں جب خاطر خواہ کامیابی حاصل کر لیتی ہیں تو ان میں خود پرستی پیدا ہونے لگتی ہے۔ تحمل و برداشت کا مادہ کم ہونے لگتا ہے۔ انہیں یہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ انہیں اب کسی دوسرے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ اگر وہ غیر شادی شدہ ہیں تو شادی کو اپنی ترقی کی راہ میں رکاوٹ سمجھنے لگتی ہیں۔ ان کے دماغ میں یہ منفی سوچ پیدا ہونے لگی ہے کہ جب مَیں خود اتنا اچھا کما لیتی ہوں تو مجھے شوہر کی کیا ضرورت ہے؟
وہ لڑکیاں یہ کیوں نہیں سوچتیں کہ شوہر صرف بیوی کے نان و نفقہ کا ذمہ دار نہیں ہوتا بلکہ وہ اپنی زوجہ کی تمام ذمہ داریوں کو اٹھانے کا پابند ہوتا ہے۔ نکاح نہ صرف سنت رسولؐ ہے بلکہ اللہ کے نزدیک پسندیدہ عمل ہے۔ خیال رہے کہ رشتوں میں توازن رکھنے کیلئے بعض اوقات جھکنا بھی پڑتا ہے۔ صبر و تحمل سے بہت کچھ برداشت اور بہت کچھ نظرانداز بھی کرنا پڑتا ہے۔ بیشک آپ بااختیار ہو، بہترین ڈگریوں کی حامل ہو آپ کی آمدنی لاکھوں میں ہے لیکن خاوند اور بیوی کا رشتہ ان سب مادی اشیاء سے بالاتر ہے۔ اس خوبصورت رشتے کو نبھانے کے لئے تھوڑا بہت صبر کرنے کی عادت ڈالیں۔ باہمی تعاون سے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ مائیں اپنی بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو صبر و برداشت اور درگزر کا عادی بنائیں۔n