Inquilab Logo

دنیا کا سب سے خوبصورت اور جذبات سے پُر لفظ ’ماں‘ ہے

Updated: May 09, 2021, 10:32 AM IST | Mumbai

ماں‘ لفظ بہت مختصر ہے مگر اس کے مفہوم کی بات کی جائے تو شاید لفظ کم پڑ جائیں۔ ماں کی قربانیوں کا سلسلہ اس وقت سے شروع ہوجاتا ہے جب دُنیا میں اولاد کی آمد کو کئی ماہ باقی ہوتے ہیں۔ وہ ہر قسم کا درد برداشت کرتی ہے حتیٰ کہ اپنا سب کچھ قربان کر دیتی ہے مگر اُف تک نہیں کرتی۔ خود بھوکی سو جاتی ہے مگر اولاد کے شکم سیر ہونے کا انتظام کرتی ہے۔ آج (۹؍ مئی) یوم ِ مادر ہے، اس دن کو منانے کا مقصد اپنی والدہ کی اہمیت کا احساس کرنا، ان کی خدمت کرنا اور انہیں خوشیاں دینا ہے۔ ملاحظہ کیجئے ماں کے بارے میں چند قارئین کے تاثرات:

The `mother` has a very close relationship with the children. Even when the child does not know how to speak, the mother understands the child`s herbsPicture:Inquilab
ماں‘ کا اولاد سے بہت گہرا رشتہ ہوتا ہے۔ جب بچہ بولنا تک نہیں جانتا تب بھی ماں بچے کی ہربات سمجھ جاتی ہے تصویر انقلاب

میری امّی میری رول ماڈل ہیں
 سمجھ نہیں آتا کہ ماں کی عظمت کو کس طرح بیان کروں....؟ کہاں سے شروع کروں اور کہاں پہ ختم! یہ وہ رشتہ ہے جو لفظوں میں بیاں نہیں ہوتا۔ میری امّی جو سراپا محبت کی مورت ہیں میری رول ماڈل ہیں۔ امّی کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ کبھی شکوہ نہیں کرتیں۔ نامساعد حالات میں بھی صبر و تحمل اور ہمت و حوصلہ سے حالات کا مقابلہ کرتی ہیں۔ ابّا کے انتقال کے بعد ہم آٹھ، بھائی بہنوں کو انہوں نے کن مشکلات سے پالا پوسا اور بڑا کیا یہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔ زندگی کے اتار چڑھاؤ میں اپنی ہمت و سکت سے زیادہ ہر محاذ پر مقابلہ کس طرح کیا جاتا ہے امّی نے اس کا عملی نمونہ پیش کیا ہے۔
 بچپن میں ایک مرتبہ مَیں اور میرے تین بھائی بہن بارش میں بھیگ کر ٹائفائیڈ میں مبتلا ہوگئے تھے۔ بچے کو اگر ٹھوکر بھی لگ جائے تو ماں کا دل کانپ اٹھتا ہے تو چار بچوں کا بیک وقت بیمار پڑ جانا ایک ماں کے لئے کس قدر تکلیف دہ ہوگا۔ اس وقت امّی ہر پل بے چین رہتی تھیں۔ آنکھوں سے کرب جھلکتا تھا۔ ہماری شب و روز کی دیکھ بھال میں انہوں نے اپنا آپ بھلا دیا تھا۔
 اپنی شادی کے وقت مَیں کافی بے چین تھی کہ اپنے گھر، شہر سے دور ایک اجنبی شہر جانا تھا۔ میری وداعی کے وقت ان کا مجھے تسلی دینا، محبت سے میرا کاندھا سہلانا، اپنا دست ِ شفقت میرے سر پر پھیرنا، اسی اثناء میں مَیں اپنی امّی سے لپٹ کر زار و قطار رونے لگی تھی۔ لیکن امّی مسکرا کر مجھے دلاسہ اور تسلی دیئے جا رہی تھیں جبکہ ان کا بھی دل رو رہا تھا۔ آج بھی جب فون پر امّی سے بات ہوتی ہے تو وہ آواز ہی سے میری کیفیت کا اندازہ لگا لیتی ہیں۔ سچ میں، ماں، ماں ہوتی ہے۔
 پیاری امّی! آپ کے مجھ پر بہت احسانات ہیں جن کا بدلہ مَیں کبھی چکا نہیں سکتی اور نہ ہی مَیں آپ کا شکریہ ادا کرسکتی ہوں۔ جس لاڈ و پیار اور جانفشانی سے ہمیں پالا اس کی قیمت بھی ادا نہیں کرسکتی۔ مَیں اللہ سے دعا گو ہوں کہ وہ آپ کو صحت و تندرستی کے ساتھ عمر دراز عطا کرے، آمین۔
جس گلشن ہستی پر ممتا کا رہے سایہ = اس گلشن کی ہر شاخ ہری ہوگی!n
انصاری خالدہ اسرار احمد، درگاہ روڈ، بھیونڈی
مجھے یاد نہیں کہ امّاں نے کسی بات پر بہت سختی سے ڈانٹا ہو
حادثے راہ سے میری ٹلتے گئے  = ڈھال ایک، ماں کا دست ِ دعا بن گیا
 جب بھی کوئی مشکل گھڑی آتی ہے۔ اماں کو خبر ملتے ہی وہ دعاؤں میں مصروف ہوجاتی ہے۔ میری امّی کا نام صابرہ ہے۔ وہ اسم ِ باسمیٰ ہے، بے حد صابر۔ میری امّاں بہت ہی عام سی خاتون ہے مگر میرے لئے بہت ہی خاص۔ زیادہ داؤ پیچ نہیں جانتی۔ کوئی بہت سکھائے پڑھائے تو بھی سادگی سے بات کو وہیں ختم کر دیتی ہے۔ لڑنا جھگڑنا اُس کی  سرشت میں نہیں ہے۔
 امّاں، بچپن سے ایسے ہی پکارتے ہیں ہم سب .... ’’امّاں، آج اسکول میں ایسا ہوا، ویسا ہوا۔‘‘ کوئی بھی بات جب دل کو چھوٹا کرتی ہمدرد امّاں حوصلہ دے کر، دلاسہ دے کر ہمیں بہلا دیتی۔ امّاں نے کبھی اپنی خواہشات یا آرزوؤں کو پورا کرنے کے لئے کوئی تگ و دو نہیں کی مگر ہم بھائی بہنوں کے لئے وہ بساط بھر جو کر سکتیں اُس کے لئے وہ پیچھے نہیں ہٹتی۔ کھانے پینے کی کوئی چیز ہو، بچوں میں جس کو زیادہ پسند ہو، وہ رکھ دیتی۔ گھومنے پھرنے کا منصوبہ ہو، وہ بچوں کو بھیجنے میں پہل کرتی۔
 کھانے پر ہم بھائی بہن خوب باتیں کرتے۔ مل جل کر گھر کے لئے کچھ کرنے کی باتیں کرتے۔ امّاں محبت بھری نظروں سے سب کو دیکھ کر دعائیں مانگنے لگ جاتی۔ ہم میں سے کسی کی بھی طبیعت ذرا بھی بگڑ جاتی وہ دعا درود پڑھ کر دم کرنے لگتی۔ نظر بد اُتارنے کے ٹوٹکے بھی آزماتی۔ والد صاحب اُن کے کام میں مصروف رہتے لیکن امّاں کے لئے ساری مصروفیت ساری تفریحات اُن کی اولاد ہی تھیں بس۔ میری امّاں بہت ہی سادہ خاتون، بہت زیادہ ملنسار، نرم گفتار ہے، مجھے یاد نہیں کہ میری امّاں نے بہت سختی سے کسی بات پر ڈانٹا ہو۔
 آخر میں، اس دعا کے ساتھ اپنی بات مکمل کرتی ہوں کہ کوئی گھر ماں کے بغیر نہ ہو اور کوئی ماں گھر کے بغیر نہ ہو، آمین۔
 ماں ہی سے گھر میں رونقیں ہیں، گھر میں دلکشی ہے.....!n

ماں نے ہمارے کردار کو سنوارا
دور رہتی ہیں سدا ان سے بلائیں ساحلؔ = اپنے ماں باپ کی جو روز دعا لیتے ہیں
 دنیا میں جو کچھ بھی ملا ہے یہ سب کچھ میری ماں کی دعاؤں کا صلہ ہے۔ دنیا کی سب سے خوبصورت اور پیاری امّی، میری امّی.... اللہ رب العزت کا بڑا احسان ہے کہ اس نے آپ جیسی سمجھدار، باشعور اور سلیقہ شعار اور امورِ خانہ داری میں ماہر امّی عطا کی۔ آج مَیں جس مقام پر ہوں اور جو عزت ہے اس کی اصل حقدار آپ ہیں۔ اگر آپ ہمارا حوصلہ نہ بڑھاتیں اور ساتھ نہ دیتیں تو یہ ناممکن تھا۔ ہمارے کردار کو بنانے اور سنوارنے میں آپ نے بڑی محنت کی ہے۔
 ہماری پریشانیوں اور تکلیفوں میں اللہ کی ذات کے بعد آپ ہی ہمارا سہارا ہیں۔ اللہ سے دعا گو ہوں کہ آپ کا دست ِ شفقت اسی طرح قائم و دائم رہے۔ آپ کی عمر دراز ہو۔ آپ اللہ پاک صحت و تندرستی عطا کرے، آمین۔
 اللہ نے آپ کو اتنا نرم دل بنایا ہے کہ آپ کسی غیر کی تکلیف یا پریشانی کو دیکھ کر پریشان ہوجاتی ہیں اور جب تک اس کی مدد نہیں کر دیتیں تب تک آپ کو سکون نہیں ملتا۔ دوسروں کیلئے بھی ڈھیروں دعائیں کرتی ہیں۔ بہت ہی نرم دل عطا کیا ہے اللہ نے۔ آپ ہنس مکھ اور خوش مزاج بھی بہت ہیں سبھی بڑے چھوٹے، خاندان والے اور باہر والے بھی آپ سے مل کر بہت خوش ہوتے ہیں۔n
شیخ نسیم رضوان، کرلا، ممبئی
ماں.... آپ ہماری یادوں میں زندہ ہیں
وہ ایک ہستی خوشبوؤں جیسی = اور وہ میری دسترس میں نہیں
 یوں تو میری زندگی کا کوئی دن بھی میری ماں کی یاد سے خالی نہیں جاتا مگر آج یوم مادر پر میں اپنی ماں کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہتی ہوں۔ میری ماں کا شمار ان لوگوں میں میں کیا جا سکتا ہے جن کے دل میں خدا بستا ہے، وہ اچھوں کے ساتھ تو اچھی تھیں ہی مگر ان کا کمال یہ تھا کہ وہ بروں کے ساتھ بھی اچھی تھیں۔ وہ کہتے ہیں نا کہ کچھ لوگ عبادت کی راہ سے خدا کو پا لیتے ہیں اور کچھ لوگ خدمت کی راہ سے، میری ماں کا شمار ثانی الذکر لوگوں میں ہوا کرتا تھا۔ میری ماں بہت زیادہ پڑھی لکھی نہیں تھیں مگر انتہائی با اخلاق، با مروت، نرم گفتار خوش مزاج اور محبت کرنے والی خاتون تھیں۔ خاندان بھر میں ان کے ہاتھ کے بنے پکوانوں کے ذائقے کی مثال دی جاتی تھی ( امی آپ کے ہاتھوں کی بنی روٹی کی نرماہٹ یاد کر کے آج بھی دل میں ہوک سی اٹھتی ہے ) دھان پان سی تھیں مگر غضب کی چستی پھرتی تھی ان میں، میں نے اپنی پوری زندگی میں ان کو کبھی بیماری کے ایام میں بھی بستر سے لگ کر مسلسل تین دن تک آرام کرتے نہیں پایا۔ میکے میں بڑی بیٹی تھیں، سسرال میں آکر بھی چھوٹے دیوروں اور نندوں کی ایک فوج ظفر موج پائی، نتیجتاً بے حد سگھڑ اور ذمہ داری کے ساتھ امور خانہ داری انجام دیا کرتی تھیں۔ مشیت ایزدی نے چار سال قبل ہم کو ان کی گھنی چھاؤں سے دور کردیا۔ ۲۵؍ اگست ۲۰۱۶ء بروزجمعرات کی دوپہر ایک دم اچانک دورۂ قلب کی واردات ہوئی اور وہ ہم سب کو روتا بلکتا چھوڑ کر اپنے مالک حقیقی سے جا ملیں۔ گویا اللہ کریم نے ان کی ہر وقت اٹھتے بیٹھتے مانگی جانے والی دعا کہ ’’مولا اپنے سوا کسی کا محتاج نہ بنانا‘‘ پر لفظ کن فرما دیا۔ ان سے بچھڑ کر طویل عرصہ ہوگیا لیکن وہ آج بھی ہمارے دلوں میں، ہماری یادوں میں زندہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گی کہ مائیں کہاں مرتی ہیں...!n
حنا فرحین مومن، معلمہ رئیس ہائی اسکول و جونیئر ;کالج، بھیونڈی
ماں کی محبت کا کوئی بدل نہیں
خوبصورتی کی انتہا دیکھی = جب مسکراتے ہوئے مَیں نے اپنی ماں دیکھی
انسان کی زندگی میں سب سے اہم شخصیت اُس کی ماں ہوتی ہے۔ انسان کی پہلی اُستاد، اس کی دوست، ہمدرد، خیر خواہ سب کچھ اس کی ماں ہوتی ہے۔ ماں اپنے بچوں پر سب قربان کر دیتی ہے حتیٰ کہ اپنی اولاد کی، ہر غلطی معاف کرنے کی طاقت رکھتی ہے، چاہے اس کے بچوں کو رویہ کتنا ہی برا کیوں نہ ہو۔ شاید اللہ پاک نے ماں کا دل بنایا ہی یوں ہے کہ وہ اپنی اولاد کی ساری غلطیاں درگزر کردے۔ ایک ماں اپنی اولاد کو پیار کرنا کبھی نہیں چھوڑ سکتی۔
 ماں کی محبت کا اندازہ اس طرح بھی لگایا جاسکتا ہے کہ رب نے اپنی محبت کی مشابہت ماں کی محبت سے کر دی ہے۔ رب کہتا ہے ’’میرے بندے میں تجھے ستّر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہوں۔‘‘ ماں کی محبت کا کوئی بدل نہیں۔مَیں اپنی ماں سے بے حد محبت کرتا ہوں۔ میری ماں میرے ہر فیصلے میں میرا ساتھ دیتی ہے۔ وہ ہمیشہ میرے مستقبل کے لئے فکر مند رہتی ہے۔ وہ میری دینی و دنیاوی شخصیت کو نکھارنے کی کوشش میں رہتی ہے۔ جب بھی مَیں باہر سے آتا ہوں تو اپنی ماں کے گود میں سر رکھ کر سو جاتا ہوں، سچ کہوں ساری پریشانی ختم ہو جاتی ہے۔ ’ماں‘ تمہیں یہ دن مبارک ہو!n
محمد حارث محمد شکیل احمد انصاری، مدنپورہ، ممبئی

mother day Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK