Inquilab Logo

بی پی ایس سی امتحان کی ۳؍ کامیابی کی کہانیاں جو طلبہ کیلئے مشعل راہ ہیں

Updated: November 16, 2023, 9:45 AM IST | Mumbai

بہارپبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی )  کے ۶۷؍ ویں  کمبائنڈ امتحان کے نتائج گزشتہ ہفتے جاری کئے گئے۔ اس ریاستی سروس امتحان میں کامیابی کی کچھ کہانیاں ہم اس صفحے کے ذریعے پیش کرچکے ہیں۔

Lallan Kumar
للن کمارا

بہارپبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی )  کے ۶۷؍ ویں  کمبائنڈ امتحان کے نتائج گزشتہ ہفتے جاری کئے گئے۔ اس ریاستی سروس امتحان میں کامیابی کی کچھ کہانیاں ہم اس صفحے کے ذریعے  پیش کرچکے ہیں۔ آج ہم مزید کچھ ایسے امیدواروں کی کامیابی کی کہانیوں کا احاطہ کررہے ہیں ، جن کی حصولیابی نہ صرف قابل تعریف ہے بلکہ دوسروں کے لئے مشعل راہ بھی ہے۔
(۱) شیوم شکتی : بچپن میں والد گزرگئے، ماں نے محنت مزدوری کرکے پڑھایا
 ویشالی ضلع کے حاجی پور کے منوا گاؤں کے رہنے والے شیو شکتی نے بی پی ایس سی امتحان میں ۲۰۵؍ ویں رینک حاصل کی ہے۔شیوشکتی جب۳؍ سال کی عمر تھے، اس وقت ان کے  والد رما شنکر رائے کا انتقال ہوگیا تھا۔ ان کی والدہ کالندا دیوی نے بھینس پالنے کے ساتھ کھیتوں میں محنت مزدوری کرکے پڑھایا ۔ ہائی اسکول پاس کرنے کے بعد شیو شکتی دہلی کی ایک فیکٹری میں ۳۳۰۰؍ روپے کی تنخواہ پر ملازمت کرنے لگے۔ پھر لوگوں کے کہنے پر انٹرمیڈیٹ مکمل کرنے کے بعد گریجویشن کیا، اس دوران  یوپی ایس سی امتحان کی تیاری میں لگ گئے۔ کئی اٹیمپٹ دئیے ، ایک بار انٹرویو تک بھی پہنچے لیکن کامیابی ہاتھ نہیں آئی ۔ شیوشکتی نے بی پی ایس سی امتحان دیا اور اس میں انہیں کامیابی ہاتھ آئی۔
(۲)للن کمار: جوتا چپل فروخت کرنے والے کا بیٹا ڈپٹی کلکٹر بنا
 جموئی ضلع کے برہٹ گاؤں کے رہنے والے للن کمار بھارتی نے بی پی ایس سی امتحان کامیاب کرکے اپنے آنجہانی والد کا خواب پورا کیا ہے۔ للن کمار کے والد جوتا چپل فروخت کرکے اہل خانہ کی کفالت کرتے تھے۔ ان کا سپنا تھا کہ بیٹا پڑھ لکھ کر سرکاری افسر بنے۔  جس وقت للن کا رزلٹ آیا، اس وقت اس کے والد جگدیش داس  اسپتال میں زیرعلاج تھے اور وینٹی لیٹر لگاہوا تھا۔ کچھ ہی گھنٹوں بعد وہ چل بسے۔  للن پچھلے چار سال اس امتحان کی تیاری کررہے تھے اور انہیں تیسری کوشش میں یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ وہ سینئر ڈپٹی کلکٹر کے عہدہ کے حقدار بنے ہیں۔
(۳) شویتا کور: مذاق اڑانے والوں کو محنت سے دیا کرارا جواب
 نوادا کی رہنے والی شویتاکورکا قد ۴؍فٹ ہے۔ ان کی پست قامتی کی وجہ سے لوگ ان کا مذاق اڑاتے تھے، لیکن شویتا نے کبھی ایسی باتوں کی پروا نہیں کی ۔ شویتا کا عزم تھا کہ اسے سرکاری افسر بننا ہے اور اس نے اسے حقیقت کردکھایا۔ شویتا نے ۳۳۰؍ ویں رینک حاصل کی ہے اور اس بنیاد پر انہیں ضلع آڈٹ آفیسر کا عہدہ ملے گا۔ معلوم ہوکہ شویتا کے والد کی کپڑوں کی ایک چھوٹی سی دکان ہے۔شویتا کا کہنا ہے کہ ’’میری ہائٹ چھوٹی ہے، اس وجہ سے لوگ مذاق اڑاتے تھے، کچھ کہتے تھے کہ میری شادی کیسی ہوگی؟ ان سب باتوں کے باوجود میں نے کبھی خود کا حوصلہ ٹوٹنے نہیں دیا۔ اس سے پہلے میں نے بی پی ایس سی امتحان دو بار دیا اور دونوں ہی بار ناکام ہوئی تھی۔ لیکن اس بار پوری محنت کی اور پکا ارادہ کرلیا تھا کہ کامیاب ہونا ہی ہے۔

education Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK