Inquilab Logo

آپ اپنی سہیلی کو تحفے میں کون سی کتابیں دینا چاہیں گی اور کیوں؟

Updated: February 27, 2023, 4:09 PM IST | Saima Shaikh | Mumbai

گزشتہ ہفتے مذکورہ بالا عنوان دیتے ہوئے ہم نے ’’اوڑھنی‘‘ کی قارئین سے گزارش کی تھی کہ اِس موضوع پر اظہارِ خیال فرمائیں۔ باعث مسرت ہے کہ ہمیں کئی خواتین کی تحریریں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چند حاضر خدمت ہیں

Giving books as gifts is a good choice as it increases a person`s knowledge
کتابیں بطور تحفہ دینا ایک اچھا انتخاب ہے کیونکہ اس سے انسان کے علم میں اضافہ ہوتا ہے

دین اور ہنر پر مبنی کتابیں


کتابیں انسان کی بہترین ساتھی ہوتی ہیں یہ بات تو مسلم ہے۔ کتاب پڑھنے سے دو فائدے حاصل ہوتے ہیں، ایک تو بوریت دور ہوتی ہے دوسرا علم میں اضافہ ہوتا ہے۔ مجھے کتابیں پڑھنے کا شوق ہے البتہ ہر قسم کی کتابوں سے نہیں۔ مَیں جو کتابیں خود پڑھتی ہوں وہ اپنی سہیلی کو بطور تحفہ دینا چاہوں گی۔ ایک تو مَیں پاکیزہ آنچل دینا چاہوں گی کیونکہ یہ وقت گزاری کے لئے بہترین انتخاب ہے۔ دوسرے اس میں مشرقی لڑکیوں کے طور طریقے بتائے گئے ہیں اور ساتھ ہی مختلف قسم کے پکوان کی تراکیب بھی بتائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، مَیں مولوی محمد کلیم صدیقی کی انتہائی مختصر اور مقبول کتاب ’’آپ کی امانت آپ کی سیوا میں‘‘ دینا چاہوں گی کیونکہ اس میں اسلام کے بارے میں بہت ہی آسان اور جامع انداز میں بتایا گیا ہے۔ اس کو پڑھنے دینی معلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔
آیت چودھری (موتی گنج، یوپی)
مزاحیہ ناول


کسی کو تحفہ دینا مزیدار بھی ہے اور مشکل بھی۔ اور یہ تحفہ اگر اپنی بہترین دوست کو دینا ہو تو مشکل آسان بھی ہو جاتی ہے کہ ہم اپنی دوست کی پسند جانتے ہیں۔ میری سہیلی شاہدہ کو اگر مَیں تحفہ دینا چاہوں گی تو اس کے لئے کتابوں کا تحفہ بہترین ہوگا۔ اسے مطالعہ سے کافی شغف ہے اور یقیناً یہ تحفہ اسے خوش کر دے گا۔ میری سہیلی کو مَیں مزاحیہ ناول دینا پسند کروں گی۔ اس میں ایک بہترین ناول ہے ’’حاضر غائب‘‘ جس کے مصنف اظہر کلیم ایم اے ہیں۔ میری سہیلی کی زندگی میں کچھ مشکلات ہیں۔ مَیں چاہتی ہوں کہ مزاحیہ ناول پڑھ کر چاہے کچھ وقت کے لئے وہ اپنا غم بھول جائے اور ناول پڑھ کر ہنس سکے۔ کتابیں انسان کی اچھی دوست ہوتی ہیں اور اگر اچھی کتاب کا مطالعہ کیا جائے تو انسان اسے ڈوب کر پڑھتا ہے اور اپنی ساری مشکلات کو وقتی طور پر بھول جاتا ہے۔
ناہید رضوی (علاقے کا نام نہیں لکھا)
عطیہ، ہدایت


اگر انسان کو کتابوں سے شغف ہو تو یقیناً کتابوں سے بہتر کوئی دوست نہیں، اگر انسان صحیح کتابوں کا انتخاب کرے تو وہ اسے روشنی کی طرف لے جاتی ہیں۔  مَیں اپنی دوست کو بطور ھدیہ کتاب اللہ (قرآن) دینا چاہوں گی۔ اگر کوئی قرآن کریم کے معنی ومفہوم کو سمجھ کر پڑھے تو دنیا کی ہر کتاب اسے ہیچ لگے گی کیونکہ قرآن میں ہر پریشانی کا علاج ہے۔ قرآن انسان کو عزم و حوصلہ بخشتا ہے۔ قرآن میں انسان کے ہر سوال کا جواب ہے۔ قرآن سے بہتر حوصلہ افزائی کرنے والی کوئی کتاب نہیں۔ اور سب سے بڑی بات یہ انسان کو اس کے خالق سے شناسائی کراتی ہے اور ہدایت کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔  اگر کوئی قرآن مجید کو صرف علم حاصل کرنے کیلئے پڑھے تب بھی اسے بہت جلد معلوم ہو جائے گا کہ یہ علم کا بحر بیکراں ہے۔ یہ انسان کی روح کو سکون بخشتا ہے۔ قرآن سے بہتر کوئی کتاب نہیں۔
ناعمہ ارشد (بلرام پور، یوپی)
’’مَیں انمول‘‘ دینا چاہوں گی


’’اگر مَیں نے اپنی زندگی بدلنی ہے تو مجھے خود کچھ کرنا ہوگا۔ صبر، دعا، سب ضروری ہے لیکن ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہیں....  اللہ صرف ان کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔‘‘ ’’عادتیں ایک دن میں نہیں بنتیں، آج آپ موٹی ویٹ ہوئے، سوچا کل سے اٹھیں گے، صبح پانچ بجے کا الارم لگایا، رات بارہ بجے تک جاگتے رہے، پھر سوئے اور پانچ بجے تک نہیں اٹھ سکے تو وہیں آپ کا ارادہ زمیں بوس ہوگیا اور آپ نے طے کرلیا کہ آپ ناکام انسان ہیں۔ اونہوں۔ ایسے صبح خیزی کی عادت نہیں بن سکتی،یہ عادت آہستہ آہستہ بنتی ہے۔‘‘ یہ دونوں اقتباس نمرہ احمد کے ناول ’’مَیں انمول‘‘ سے ماخوذ ہیں۔ کتاب صرف نام ہی سے انمول نہیں ہے واقعتاً انمول ہے ساتھ پڑھنے والے کو بھی یہ بتاتی ہے کہ وہ ’’انمول‘‘ ہے بس اس نے اپنے آپ کو پہچانا نہیں ہے۔ مَیں یہ کتاب اپنی سہیلی کو دینا چاہوں گی۔
سحر جوکھن پوری (جوکھن پور، بریلی، یوپی)
کلیاتِ پروین شاکر


کہتے ہیں کتابیں انسان کی سب سے اچھی دوست ہوتی ہیں کیونکہ یہ تنہائی میں بھی کبھی تنہا نہیں ہونے دیتیں۔ معیاری کتابوں کے مطالعے سے شخصیت میں چار چاند لگتے ہیں۔ میں اپنی سہیلی کو مطالعہ کے لئے ` ماہِ تمام `(کلیاتِ پروین شاکر) دینا پسند کروں گی، جس میں ان کے سبھی مجموعے (خوشبو ، صد برگ، خود کلامی، انکار اور کف آئینہ) شامل ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اُردو زبان و ادب کی مشہور و معروف شاعرہ پروین شاکر نے نسوانی جذبات و احساسات کی جیسی ترجمانی اپنی شاعری میں کی ہے، وہ حقیقت کی عکاسی ہے۔ لہٰذا قاری کے دل کی گہرائیوں میں اترتی جاتی ہے۔ ان کی شاعری میں جذبۂ نسوانیت کے ساتھ ہی عظمت انسانیت کا تذکرہ بھی بہت عمدہ انداز میں ملتا ہے، جیسے:
بزم انجم میں قبا خاک کی پہنی میں نے 
اور مری ساری فضیلت اسی پوشاک سے ہے 
پروین افتخار (نزد ہندوستانی مسجد، بھیونڈی)
’’اوڑھنی‘‘ صفحہ بطور تحفہ


ہم کو اپنی سہیلی کے مزاج اور اس کی پسند کے مطابق کتاب تحفہ میں دینی چاہئے۔ جیسے اگر اس کو کھانا پکانا اچھا لگتا ہے تو ایسی کتاب دیں جس میں کھانا پکانے کے نئے نئے طریقے دیئے گئے ہوں یا ایسی کتابیں دے سکتے ہیں جس میں ہر موضوع پر کچھ نہ کچھ مل جائے۔ جیسے ہماری ’’اوڑھنی‘‘ (انقلاب کا خواتین کا خصوصی صفحہ) ہے، اس میں دین سے بھی متعلق ہوتا ہے، کچھ پکانے کا طریقہ بھی، افسانہ بھی، گھریلو نسخہ، شعر و شاعری بھی، غور و فکر بھی، آج کا قول، صحت اور غذا... جو ہم سب کو پڑھنے میں مزہ بھی آتا ہے اور کچھ نہ کچھ اپنی پسند کا بھی مل جاتا ہے۔ مَیں اپنی سہیلیوں کو بطورِ کتاب ’’اوڑھنی‘‘ صفحے کے چند شمارے دینا چاہوں گی تاکہ وہ اس سے فیضیاب ہوسکے۔
نوٹ: مذکورہ کالم کیلئے سہیلی کو کون سی کتابیں دینا چاہیں گی؟ پوچھا گیا تھا، البتہ قاری نے ’’اوڑھنی‘‘ صفحہ سے متعلق لکھا ہے۔
فرح حیدر (اندرا نگر، لکھنؤ)
ابن صفی اور پروین شاکر کی کتابیں


مجھے بچپن ہی سے تحفے دینے اور لینے کا بڑا شوق ہے۔ کسی کو تحفہ دیتے وقت خاص خیال رکھنا چاہئے کیونکہ تحفہ دینے والے کے ذوق کی نشاندہی کرتا ہے۔ کتابیں بطور تحفہ دینا ایک اچھا انتخاب ہے کیونکہ اس سے انسان کے علم میں اضافہ ہوتا ہے۔
 مَیں اپنی سہیلی کو تحفہ میں ابن صفی کی سدا بہار ناول ’’لو بولی لا‘‘ دینا چاہوں گی کیونکہ جتنا منفرد اس ناول کا نام ہے اس سے زیادہ منفرد اس کی کہانی ہے۔ عمران کی ذہانت سے پُر شوخیوں اور سر سلطان کی سلجھی ہوئی شخصیت سے سجا یہ ناول مجھے بہت پسند ہے اسی لئے مَیں چاہوں گی کہ میری دوست بھی اس سے لطف اندوز ہو۔
 ساتھ ہی پروین شاکر کی ’’خوشبو‘‘ بھی تحفے کے طور پر پیش کرنا مجھے اچھا لگے گا۔ صنف ِ نازک کے حساس جذبوں کو آشکار کرتے اشعار یقیناً میری سہیلی کے دل کو بھی چھو لیں گے۔
رضوی نگار (اندھیری، ممبئی)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK