Inquilab Logo

دوسروں کی بات غور سے سننے کی کیا اہمیت ہے؟

Updated: May 21, 2024, 1:34 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

آج کل کے مصروف دورزندگی میں کوئی بھی کسی کی بات پر کان دھرنے کو تیار دکھائی نہیں دیتا۔ تاہم، کوئی اس کی وجوہات جاننے پر بھی کوئی خاص توجہ نہیں دیتا۔

It is appropriate to give advice only after listening to others thoroughly. Photo: INN
دوسروں کی مکمل بات سننے کے بعد ہی مشورہ دینا مناسب ہوتا ہے۔ تصویر : آئی این این

آج کل کے مصروف دورزندگی میں کوئی بھی کسی کی بات پر کان دھرنے کو تیار دکھائی نہیں دیتا۔ تاہم، کوئی اس کی وجوہات جاننے پر بھی کوئی خاص توجہ نہیں دیتا۔ ماہرین نفسیات کا اس بارے میں کہنا ہے کہ جہاں باقی تمام رشتوں میں دوسروں کی بات کو غور سے سننا اہمیت کا حامل ہے وہیں ازدواجی رشتے میں اس کی اہمیت دو چند ہو جاتی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرد و خواتین میں سے بیشتر افراد ایسا ساتھی چاہتے ہیں جو ان کی بات کو بغیر کوئی غلط رنگ دیئے توجہ سے سنیں۔ 
 ماہرین کے مطابق اکثر اوقات ہم کسی کی بات سن کر اس پر یقین کر لیتے ہیں، جبکہ بیشتر افراد جب کسی کو کوئی اہم بات جس سے ان کے جذبات کو ٹھیس لگی بتاتے ہیں تو ہمیشہ خود مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ طریقہ کار غیر مناسب ہے تاہم ہمیں چاہئے کہ پہلے اطمینان سے ان کی بات سنیں بعد ازاں حالات و واقعات کے دوسرے پہلوؤں پر بھی مناسب انداز میں غور کریں تاکہ اپنے پیاروں کو بہتر مشورہ دے سکیں۔ ان کا یہ بھی کہناہے کہ ایسے حالات سے نمٹنے کیلئے اپنے پیاروں کے ساتھ صرف اس حد تک ہی ہمدردی کوشش کریں جتنی کے وہ مستحق ہیں کیونکہ زیادہ ہمدردی ان کے لئے مسائل میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ علاوہ ازیں کچھ لوگوں کو ہمیشہ اپنے ارد گرد کے حالات سے گلہ رہتا ہے وہ ہر وقت قسمت اور اچھے مواقع میسر نہ ہونے کی بنا پر کڑھتے رہتے ہیںاور خود مظلوم ظاہر کرتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کو موقع کی مناسبت سے سمجھانے کی کوشش کریں وگرنہ بعض اوقات وہ الٹا سمجھانے والے پر ہی بر س پڑتے ہیں۔ ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اپنے پیاروں کے مسائل اور جذبات کو غور سے سنیں اور محبت سے ان کے خیالات میں تبدیلی کے لئے کوشاں رہیں اس سے ان کی شخصیت میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ آپ جتنی توجہ سے اپنے ساتھی کی بات سنیں گے آپ کے رشتے میں محبت کا اتنا ہی زیادہ اضافہ ہو گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK