• Mon, 07 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

گھر کا بجٹ کیسا ہونا چاہئے؟

Updated: February 09, 2023, 10:55 AM IST | Saima Shaikh | Mumbai

گزشتہ ہفتے مذکورہ بالا عنوان دیتے ہوئے ہم نے ’’اوڑھنی‘‘ کی قارئین سے گزارش کی تھی کہ اِس موضوع پر اظہارِ خیال فرمائیں۔ باعث مسرت ہے کہ ہمیں کئی خواتین کی تحریریں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چند حاضر خدمت ہیں۔

In the era of inflation, the domestic budget is a process of walking on a tightrope, so it is important to maintain its balance
مہنگائی کے دور میں گھریلو بجٹ رسّی پر چلنے کا عمل ہے اسی لئے اپنا توازن برقرار رکھنے کی تدبیر ضروری ہے

گھر کا بجٹ اور ہم


مالی سال ۲۰۲۳ء۔ ۲۴ء کا عام بجٹ پیش ہوچکا ہے۔ ہر گزرتے سال کی طرح آسمان کو چھوتی مہنگائی نے عام آدمی کے گھریلو بجٹ کو تہہ و بالا کر دیا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے اس بے قابو جن کو قابو کرنا خصوصاً تمام خواتین کے لئے ایک لاینحل مسئلہ بن گیا ہے۔ 
 بدلتے اقدار اور بدلتی طرز زندگی کی وجہ سے غیر ضروری چیزیں بھی اب ضروری کے زمرے میں آگئی ہیں۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ضروری اور غیر ضروری میں تمیز کریں۔ اپنی ترجیحات کو تبدیل کریں۔ آسان طرز زندگی کی طرف لوٹ آئیں۔ نام و نمود اور اسراف سے بچنے کی کوشش کریں۔ گھریلو بجٹ میں انتہائی ضروری خرچ کو ہی فوقیت دیں تاکہ آمدنی و خرچ کا توازن برقرار رہ سکے اور ہمیں ذہنی دباؤ سے بھی نجات ملے۔ اس کے علاوہ ہر ماہ کچھ رقم ضرور بچائیں تاکہ ہنگامی صورتحال میں کام آسکے۔
فوڈکر ساجدہ (جوگیشوری، ممبئی)
غیر ضروری اخراجات سے بچیں


گزشتہ ہفتے ہمارے ملک کا بجٹ پیش کیا گیا جس سے بیشتر لوگ ناخوش ہیں۔ بہرحال ملک کے بجٹ کا غم منانے سے بہتر ہے ہمارے اختیار میں جو گھریلو بجٹ ہے اسے ہم اس طرح ترتیب دیں کہ پیر چادر سے باہر نہ جائے اور گھر کے افراد کی ضروریات کی تکمیل بھی ہوجائے۔ 
٭ جتنی گھریلو آمدنی ہے اس اعتبار سے بجٹ تیار کریں۔ ٭ بجٹ کو مخصوص حصوں میں تقسیم کرلیں، مثلاً راشن، تعلیم پر مختص سرمایہ اور لائٹ بل وغیرہ۔ 
٭ بجٹ کے دوران مخصوص چیزوں کی تحریری فہرست تیار کرلیں۔ حتی الامکان کوشش کریں کہ فہرست کی چیزوں پر ہی پیسہ خرچ ہو اس کے علاوہ نہیں۔ ٭ بنیادی ضروریات کو سرفہرست جگہ دیں۔ 
٭ غیر ضروری چیزوں اور فضول خرچی سے مکمل گریز کریں۔ مختصر یہ کہ گھریلو بجٹ میں غیر ضروری اخراجات کو شامل نہ کیا جائے۔ 
شبنم محمد فاروق خان (گوونڈی، ممبئی)
معتدل اور متوازن بجٹ


 آج کل کی ہوشربا مہنگائی میں اپنی آمدنی اور اخراجات میں توازن قائم رکھنا گو کہ مشکل ترین امرہے مگر سلیقہ مندی سے اس جن کو قابو کرنا بھی بیحد ضروری ہے۔ گرانی کے اس دور میں شتر بے مہار ہوتے ہوئے گھریلو اخراجات کو کفایت اور آسانی سے پورا کرنے میں گھریلو بجٹ بہت مددگار ہوتا ہے۔ گھریلو بجٹ ایسا معتدل اور متوازن ہو کہ نہ صرف ہمارےلازمی بل، راشن، اناج، دوا علاج اور بچوں کے تعلیمی اخراجات ماہ بہ ماہ پابندی سے پورے ہوتے رہیں بلکہ مہمان نوازی، ہلکی پھلکی تفریح اور ناگہانی حالات کیلئے بھی حتی الامکان گنجائش رکھی جائے۔ بجٹ میں کچھ رقم ماہانہ بچت کے طور پر بھی مختص ہونی چاہئےکہ بچت چھوٹی ہی سہی ہمیشہ کار آمد ہوتی ہے۔ فضول خرچی اور تعیشات سے پرہیز کرتے ہوئے اپنی ضروریات اور اخراجات کو اس طرح منّظم کریں کہ کبھی غیر ضروری قرض لینے کی نوبت نہ آئے۔ 
خالدہ فوڈکر (ممبئی)

کفایت شعاری کو اپنی عادت بنائیں


گھر کے بجٹ کے بارے میں اگر بات کی جائے تو عام طور سے دیکھا گیا ہے کہ کمائی کے حساب سے گھر کا بجٹ بنتا ہے یعنی جس حساب سے گھر میں پیسہ آتا ہے خرچ بھی ویسا ہی کیا جاتا ہے۔ لیکن یہ طریقہ بہرحال درست نہیں ہے کیونکہ حالات ہمیشہ یکساں نہیں رہتے اس لئے بہتری اسی میں ہے کہ گھر کا بجٹ درمیانی بنایا جائے، اس حساب سے کہ نہ زیادہ فضول خرچی کی جائے نہ زیادہ کنجوسی۔
 اگر گھر کا بجٹ ۵؍ ہزار ہے تو کوشش کی جائے کہ ۴؍ ہزار میں ہی گھر کے اخراجات پورے کئے جائیں اور اگر آپ ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو یہ سمجھ لیں کہ آپ کے گھر کا بجٹ ۴؍ ہزار ہی ہے۔ ایک ہزار فضول خرچ ہو رہا ہے۔ اس حساب سے بچت بھی ہوگی اور فضول خرچی کی عادت بھی نہیں پڑے گی۔ خرچ کم کریں۔ کفایت شعاری کو اپنی عادت بنائیں۔ رزق میں اضافہ ہی ہوگا، ان شاء اللہ۔
آیت چودھری (موتی گنج، یوپی)
میانہ روی سے کام لینے میں بہتری ہے