جیسی ہی سرد ہوائیں دستک دیتی ہیں ویسی ہی ہم الماری سے گرم یعنی اونی کپڑے نکال لیتے ہیں۔ اونی کپڑے نہ صرف ہمیں ٹھنڈ سے بچا تے ہیں بلکہ بیمار پڑنے سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
الرجی سے بچنے کیلئے اونی کپڑے پہننے سے پہلے موئسچرائزر لگائیں۔ تصویر:آئی این این
جیسی ہی سرد ہوائیں دستک دیتی ہیں ویسی ہی ہم الماری سے گرم یعنی اونی کپڑے نکال لیتے ہیں۔ اونی کپڑے نہ صرف ہمیں ٹھنڈ سے بچا تے ہیں بلکہ بیمار پڑنے سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔ لیکن گرم کپڑوں کا مسئلہ اس وقت شروع ہوتا ہے جب اسے پہننے کے بعد الرجی ہونے لگتی ہے۔ اونی کپڑوں سے الرجی کی وجہ سے جلد پر دانے، خارش اور سوجن جیسی علامات ظاہر ہونے لگتی ہے۔ بظاہر یہ ایک چھوٹا سا مسئلہ لگتا ہے۔ لیکن اس کی وجہ سے متاثرہ شخص درد اور خارش سے بے چین رہتا ہے۔
اس تحریر میں اونی الرجی کیا ہے اور اس کی وجوہات بتائی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ اس الرجی سے بچاؤ کے چند آسان اور مؤثر طریقے بتایئے جا رہے ہیں:
کیا ہے ’وول الرجی‘؟
اونی کپڑے پہننے کے بعد اس سے ہونے والی خارش کو ’وول الرجی‘ کہا جاتا ہے۔ یہ مسئلہ عام طور پر اون اور جلد کے بالوں کے درمیان ہونے والے تناؤ سے پیدا ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے جلد کا وہ حصہ سرخ ہونے لگتا ہے اور وہاں چھوٹے چھوٹے دانے نکلنے لگتے ہیں۔ جن میں مسلسل خارش ہوتی رہتی ہے۔
الرجی کی علامات
اون سے الرجی کی علامات میں گرم کپڑے پہنتے ہی جلد پر سرخی ظاہر ہونے لگتی ہے۔ جلد پرسوجن آجاتی ہے۔ جلد کھردری ہو جاتی ہےاور ناک بند ہونے کی بھی شکایت ہوتی ہے۔
حساس جلد کیلئے سنگین مسئلہ
حساس جلد کے حامل افراد میں اونی کپڑے سے ہونے والی الرجی کے امکانات زیاد ہوتے ہیں اور اگر جلد حساس ہونے کے ساتھ ساتھ خشک بھی ہوتو الرجی کا مسئلہ اور بڑھ سکتا ہے۔
الرجی کی وجوہات
اون میں موجود چھوٹے چھوٹے ریشے جلد پر موجود چھوٹے چھوٹے بالوں کے ساتھ مل کر جسم میں حرارت کا باعث بنتے ہیں۔ حساس جلد اس حرارت کو برداشت نہیں کرپاتی اور جلد پر سرخ دانے اور خارش شروع ہوجاتی ہے۔
اونی کپڑوں میں دھول اور مٹی کے ذرات چھپے ہوتے ہیں جنہیں عام آنکھ سے نہیں دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ مردہ انسانی خلیوں میں بڑھتے ہیں اور اونی کپڑے پہننے سے جلد پر چپک جاتےہیں جو جلد پر خارش کا سبب بنتے ہیں۔
گرمیوں میں اونی کپڑوں کو کیڑے سے بچانے کیلئے رکھی جانے والی کافور کی گولیوں بھی کیمیائی عمل کی وجہ سے الرجی کا باعث بن سکتی ہیں۔
اون کی الرجی سے بچنے کے مؤثر طریقے
موئسچرائزر لگائیں: سردی میں جسم سے نمی کم ہونے لگتی ہے۔ ایسی صورت میں اس مسئلے کو خود سے دور کھنے کے لئے اونی کپڑے پہننے سے پہلے موئسچرائزر لگائیں۔
پوری آستین والے سوتی کپڑے پہنیں: اونی کپڑے براہِ راست نہ پہنیں بلکہ اس سے پہلے سوتی کپڑے پہنے جائیں۔ ایسا کرنے سےجلد براہِ راست اونی کپڑے سے نہیں ٹکرائے گی اور الرجی نہیں ہوگی۔
تیل کی مالش: سردی کے موسم میں جلد بہت زیادہ خشک ہونے لگتی ہے جس سے خارش کا مسئلہ پیدا ہونے لگتا ہے۔ آپ کو چاہئے کہ جیسے ہی سردی کا موسم شروع ہو، باڈی لوشن استعمال کریں۔ خصوصاً نہانے کے بعد اپنے بازووں، گردن اور پیروں کی تیل سے مالش کریں۔ اس طریقے سے جلد نرم رہتی ہے اور جلد پر اونی کپڑوں سے ہونے والی خارش اور جلن کا مسئلہ بھی کافی حد تک دور ہوجاتا ہے۔
اونی کپڑوں کو دھوپ دکھائیں: سردی میں الماری میں رکھے پرانے اونی کپڑے استعمال کرنے سے پہلے کھول کر کم ازکم ۳؍ سے ۴؍ گھنٹے دھوپ دکھائیں۔ سورج کی روشنی کمبل، لحاف اور کپڑوں میں موجود جراثیم کو کمزور کر دیتی ہے۔
نہانے کے لئے زیادہ گرم پانی استعمال نہ کریں: سردی کے موسم میں بیشتر افراد گرم پانی سے نہاتے ہیں۔ گرم پانی جسم سے نمی کو چھین لیتا ہے اور جلد خشک ہونے لگتی ہے۔ ایسی صورت میں جلد کو خشک ہونے سے بچانے اور ہائیڈریٹ رکھنے کے لئے گرم پانی کی بجائے نیم گرم پانی سے نہائیں۔