Inquilab Logo Happiest Places to Work

طلبہ کی ذہنی صحت اور یادداشت بہتر بنانے والی ۸؍ اہم غذائیں

Updated: Feb 29, 2024, 8:17 PM IST | Afzal Usmani

ایک طالب علم کیلئے جتنی اہم جسمانی صحت ہے اتنی ہی اہم دماغی صحت بھی ہے۔ اگر آپ اپنی ذہنی صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ان ۸؍ غذاؤں کا استعمال ضرور کیجئے۔ تمام تصاویر: آئی این این/ آئی اسٹاک 

X مچھلی(Fish): مچھلی کا استعمال ویسے تو پورا سال ہی کیا جاتا ہے اور کیا جانا بھی چاہئے لیکن موسم سرما میں اس کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے جو سردی سے بچانے کے ساتھ جسم، جِلد اور بالوں کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق مچھلی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں جو دماغ کیلئے مفید ہوتے ہیں اور یادداشت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اسی لئے غذائی ماہرین طلبہ کو مچھلی کے استعمال کی صلاح دیتے ہیں۔ 
1/8

مچھلی(Fish): مچھلی کا استعمال ویسے تو پورا سال ہی کیا جاتا ہے اور کیا جانا بھی چاہئے لیکن موسم سرما میں اس کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے جو سردی سے بچانے کے ساتھ جسم، جِلد اور بالوں کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق مچھلی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں جو دماغ کیلئے مفید ہوتے ہیں اور یادداشت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اسی لئے غذائی ماہرین طلبہ کو مچھلی کے استعمال کی صلاح دیتے ہیں۔ 

X مسالے(Spices): مسالے اپنی بنیادی اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کیلئے مشہور ہیں۔ ہلدی اور اس کی طرح کے مسالے بے چینی کو کم کرنے میں فائدہ مند اثرات رکھتے ہیں۔ ہلدی میں فعال جزو ’کرکومین‘ دماغی کیمسٹری کو تبدیل کر کے اور ہپپوکیمپس کی حفاظت کر کے اضطراب کو کم کر سکتا ہے۔ ایک اور مسالہ جو ماہرین کو بہت پسند ہے، وہ زعفران ہے۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ زعفران ’مینٹل ڈس آرڈر‘ (دماغی بیماروں ) کی علامات کو کم کرتا ہے۔ 
2/8

مسالے(Spices): مسالے اپنی بنیادی اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کیلئے مشہور ہیں۔ ہلدی اور اس کی طرح کے مسالے بے چینی کو کم کرنے میں فائدہ مند اثرات رکھتے ہیں۔ ہلدی میں فعال جزو ’کرکومین‘ دماغی کیمسٹری کو تبدیل کر کے اور ہپپوکیمپس کی حفاظت کر کے اضطراب کو کم کر سکتا ہے۔ ایک اور مسالہ جو ماہرین کو بہت پسند ہے، وہ زعفران ہے۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ زعفران ’مینٹل ڈس آرڈر‘ (دماغی بیماروں ) کی علامات کو کم کرتا ہے۔ 

X بیریز( Berries): بلیو بیریز، اسٹرابیریز اور رس بیریز سمیت دیگر اقسام کی بیریز کا استعمال بھی یادداشت کو بہتر بنانےکیلئے مفید ہوتا ہے کیونکہ ان میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور غذاؤں کا استعمال عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کو متاثر ہونے سے بھی بچاتا ہے۔ مختلف اقسام کی یہ بیریز بآسانی دستیاب ہوتی ہیں جنہیں اپنی طلبہ اپنی غذا میں شامل کرکے یادداشت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ 
3/8

بیریز( Berries): بلیو بیریز، اسٹرابیریز اور رس بیریز سمیت دیگر اقسام کی بیریز کا استعمال بھی یادداشت کو بہتر بنانےکیلئے مفید ہوتا ہے کیونکہ ان میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور غذاؤں کا استعمال عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کو متاثر ہونے سے بھی بچاتا ہے۔ مختلف اقسام کی یہ بیریز بآسانی دستیاب ہوتی ہیں جنہیں اپنی طلبہ اپنی غذا میں شامل کرکے یادداشت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ 

X دہی(Curd): خمیر شدہ کھانوں کی وسیع اقسام ہیں۔ وہ دودھ، سبزیوں یا دیگر خام اجزا کو خمیر اور بیکٹیریا جیسے مائکروجنزموں کے ساتھ ملا کر بنائے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے دہی کو سب سے زیادہ موثر اور مفید سمجھا جاتا ہے جو چیز ان سب میں مشترک ہے وہ زندہ بیکٹیریا ہے جو آنتوں کے کام کو بہتر بنا سکتے ہیں اور بے چینی یا اضطراب کو کم کر سکتے ہیں۔ خمیر شدہ غذائیں دماغی افعال کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ 
4/8

دہی(Curd): خمیر شدہ کھانوں کی وسیع اقسام ہیں۔ وہ دودھ، سبزیوں یا دیگر خام اجزا کو خمیر اور بیکٹیریا جیسے مائکروجنزموں کے ساتھ ملا کر بنائے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے دہی کو سب سے زیادہ موثر اور مفید سمجھا جاتا ہے جو چیز ان سب میں مشترک ہے وہ زندہ بیکٹیریا ہے جو آنتوں کے کام کو بہتر بنا سکتے ہیں اور بے چینی یا اضطراب کو کم کر سکتے ہیں۔ خمیر شدہ غذائیں دماغی افعال کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ 

X سبزیاں(Vegetables): ماہرین کے مطابق سبز پتوں والی سبزیاں، دماغی صحت اور یادداشت کیلئے انتہائی مفید ہیں۔ ان کھانوں کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ یہ فولیٹ کابڑا ذریعہ ہیں۔ وٹامن بی ۹؍ کی قدرتی شکل جو خون کے سرخ خلیات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ وٹامن علمی حیثیت پر مفیداثرات رکھتا ہے۔ سبزیاں جیسے پالک، سوئس چارڈ اور ڈینڈیلین گرینس وغیرہ بھی فولک ایسڈ کا بہترین ذریعہ ہیں۔ طلبہ کو ان سبزیوں کا استعمال کرنا چاہئے۔ 
5/8

سبزیاں(Vegetables): ماہرین کے مطابق سبز پتوں والی سبزیاں، دماغی صحت اور یادداشت کیلئے انتہائی مفید ہیں۔ ان کھانوں کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ یہ فولیٹ کابڑا ذریعہ ہیں۔ وٹامن بی ۹؍ کی قدرتی شکل جو خون کے سرخ خلیات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ وٹامن علمی حیثیت پر مفیداثرات رکھتا ہے۔ سبزیاں جیسے پالک، سوئس چارڈ اور ڈینڈیلین گرینس وغیرہ بھی فولک ایسڈ کا بہترین ذریعہ ہیں۔ طلبہ کو ان سبزیوں کا استعمال کرنا چاہئے۔ 

X ڈارک چاکلیٹ(Dark chocolate): ڈارک چاکلیٹ آئرن کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو نیوران کی حفاظت کرتا ہے اور موڈ کو متاثر کرنے والے کیمیکلز کی ترکیب کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ۲۰۱۹ءمیں ۱۳؍ ہزارسے زیادہ طلبہ کے درمیان کئے گئے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ جو طلبہ باقاعدگی سے ڈارک چاکلیٹ کھاتے ہیں، وہ نصابی کتب کے مطالعے اور نصاب کو سمجھنے اور یاد رکھنے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ 
6/8

ڈارک چاکلیٹ(Dark chocolate): ڈارک چاکلیٹ آئرن کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو نیوران کی حفاظت کرتا ہے اور موڈ کو متاثر کرنے والے کیمیکلز کی ترکیب کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ۲۰۱۹ءمیں ۱۳؍ ہزارسے زیادہ طلبہ کے درمیان کئے گئے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ جو طلبہ باقاعدگی سے ڈارک چاکلیٹ کھاتے ہیں، وہ نصابی کتب کے مطالعے اور نصاب کو سمجھنے اور یاد رکھنے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ 

X اواکاڈو(Avocado): اواکاڈو صحت اور تندرستی کا ایک اور اہم ذریعہ ہے۔ ایسے بے شمار تجزیے ہیں جو بتاتے ہیں کہ ڈپریشن کا تعلق میگنیشیم کی کمی سے ہے۔ کئی کیس اسٹڈیزسے یہ بات سامنے آئی ہے کہ طلبہ اپنی غذا میں باقاعدگی سے اواکاڈو کو شامل رکھ کر اپنی ذہنی صحت کو بہتر رکھنے کے ساتھ چیزوں کو یاد کرنے کے لحاظ سے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ 
7/8

اواکاڈو(Avocado): اواکاڈو صحت اور تندرستی کا ایک اور اہم ذریعہ ہے۔ ایسے بے شمار تجزیے ہیں جو بتاتے ہیں کہ ڈپریشن کا تعلق میگنیشیم کی کمی سے ہے۔ کئی کیس اسٹڈیزسے یہ بات سامنے آئی ہے کہ طلبہ اپنی غذا میں باقاعدگی سے اواکاڈو کو شامل رکھ کر اپنی ذہنی صحت کو بہتر رکھنے کے ساتھ چیزوں کو یاد کرنے کے لحاظ سے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ 

X شہد (Honey): کچھ طبی تحقیقی رپورٹس میں شہد کی ذہنی تناؤ سے لڑنے کی صلاحیت کو ثابت کیا گیا ہے جو ایسے دفاعی نظام کو بحال کرتی ہے جو یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ہے۔ اس سے ہٹ کر شہد میں موجود کیلشیم دماغ میں آسانی سے جذب ہوجاتا ہے جو دماغی افعال پر فائدہ مند اثرات مرتب کرتا ہے۔ 
8/8

شہد (Honey): کچھ طبی تحقیقی رپورٹس میں شہد کی ذہنی تناؤ سے لڑنے کی صلاحیت کو ثابت کیا گیا ہے جو ایسے دفاعی نظام کو بحال کرتی ہے جو یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ہے۔ اس سے ہٹ کر شہد میں موجود کیلشیم دماغ میں آسانی سے جذب ہوجاتا ہے جو دماغی افعال پر فائدہ مند اثرات مرتب کرتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK