Inquilab Logo

گاندھی جی کے نظریات سے متاثر اہم سیاسی لیڈران

Updated: Jan 4, 2024, 5:03 PM IST | Afzal Usmani

مہاتما گاندھی جنہیں بابائے قوم (فادر آف نیشن) بھی کہا جاتا ہے، ہندوستان کی جنگ آزادی میں اہم کردار ادا کیا۔ گاندھی جی کے بتائے گئے نظریات اور فلسفے نے ہندوستانیوں پر گہرے اثرات مرتب کئے۔ ان کے نظریات کے زیر سرپرستی کئی سیاسی لیڈران نے رہنمائی حاصل کی۔ انہوں نے نہ صرف قومی تحریکوں میں شرکت کی بلکہ گاندھی جی کے اصولوں کو ان کی موت کے طویل عرصے بعد بھی آگے بڑھایا۔ جانئے ملک کے ایسے ہی اہم سیاسی لیڈران کے بارے میں جو گاندھی جی کو اپنا رہنما تسلیم کرتے تھے۔ تمام تصاویر: یوٹیوب،آئی این این

X پنڈت جواہر لعل نہرو: شاید کوئی دوسرا رہنما مہاتما گاندھی سے اتنا متاثر نہیں ہوا جتنا ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو تھے۔ یہ دونوں اپنے سیاسی اور سماجی نظریات کے لحاظ سے ایک دوسرے سے الگ تھے، پھر بھی وہ ایک دوسرے سے طویل عرصے تک وابستہ رہے۔ گاندھی جی کی موت کے بعد، نہرو نے ہندوستان میں جمہوریت کی ریڑھ کی ہڈی بنانے کیلئے تکثیریت پر اپنے نظریات کو آگے بڑھایا۔ گاندھی جی بھی انہیں پیار سے ’میرا ضمیر‘ کہتے تھے۔
1/6

پنڈت جواہر لعل نہرو: شاید کوئی دوسرا رہنما مہاتما گاندھی سے اتنا متاثر نہیں ہوا جتنا ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو تھے۔ یہ دونوں اپنے سیاسی اور سماجی نظریات کے لحاظ سے ایک دوسرے سے الگ تھے، پھر بھی وہ ایک دوسرے سے طویل عرصے تک وابستہ رہے۔ گاندھی جی کی موت کے بعد، نہرو نے ہندوستان میں جمہوریت کی ریڑھ کی ہڈی بنانے کیلئے تکثیریت پر اپنے نظریات کو آگے بڑھایا۔ گاندھی جی بھی انہیں پیار سے ’میرا ضمیر‘ کہتے تھے۔

X سردار ولبھ بھائی پٹیل: سردار ولبھ بھائی پٹیل اور مہاتما گاندھی کے گہرے مراسم تھے۔ گجرات کلب میں مہاتما گاندھی سے ملاقات کے بعد ولبھ بھائی پٹیل گاندھی جی کی باتوں اور ان کے کاموں سے متاثر ہوکر ان کے پیروکار بن گئے۔ انہوں نے گاندھی جی کے شانہ بشانہ ہندوستان کی تحریک آزادی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
2/6

سردار ولبھ بھائی پٹیل: سردار ولبھ بھائی پٹیل اور مہاتما گاندھی کے گہرے مراسم تھے۔ گجرات کلب میں مہاتما گاندھی سے ملاقات کے بعد ولبھ بھائی پٹیل گاندھی جی کی باتوں اور ان کے کاموں سے متاثر ہوکر ان کے پیروکار بن گئے۔ انہوں نے گاندھی جی کے شانہ بشانہ ہندوستان کی تحریک آزادی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

X ڈاکٹر راجندر پرساد: چمپارن ستیہ گرہ (۱۹۱۷ء) کی کامیابی کے بعد ڈاکٹر راجندر پرساد کے خیالات میں تبدیلیاں رونماں ہوئیں۔ اپنے دیگر معاصرین کی طرح ڈاکٹر راجندر پرساد کو بھی مہاتما گاندھی کے سیاسی شعور نے بہت متاثر کیا۔ مہاتما گاندھی کے ساتھ ان کی بات چیت نے انہیں اچھوتوں کے بارے میں اپنے خیالات کو تبدیل کرنے پر مجبور کیا۔ ان کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے راجندر پرساد نے پرتعیش زندگی ترک کرکے سادہ زندگی کو اپنایا۔
3/6

ڈاکٹر راجندر پرساد: چمپارن ستیہ گرہ (۱۹۱۷ء) کی کامیابی کے بعد ڈاکٹر راجندر پرساد کے خیالات میں تبدیلیاں رونماں ہوئیں۔ اپنے دیگر معاصرین کی طرح ڈاکٹر راجندر پرساد کو بھی مہاتما گاندھی کے سیاسی شعور نے بہت متاثر کیا۔ مہاتما گاندھی کے ساتھ ان کی بات چیت نے انہیں اچھوتوں کے بارے میں اپنے خیالات کو تبدیل کرنے پر مجبور کیا۔ ان کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے راجندر پرساد نے پرتعیش زندگی ترک کرکے سادہ زندگی کو اپنایا۔

X مولانا ابوالکلام آزاد: خلافت تحریک (۱۹۲۰ء) کے دوران مولانا آزاد، گاندھی جی اور ان کے فلسفے سے بہت قریب ہوگئے۔ مولانا آزاد، گاندھی جی کے عدم تشدد پر مبنی سول نافرمانی کے نظریات کے پرجوش حامی بن گئے اور رولٹ ایکٹ کے خلاف عدم تعاون کی تحریک کو منظم کرنے کیلئے کام کیا۔ گاندھی جی کے ہمراہ انہوں نے ہندو مسلم اتحاد کا عظیم درس دیا۔
4/6

مولانا ابوالکلام آزاد: خلافت تحریک (۱۹۲۰ء) کے دوران مولانا آزاد، گاندھی جی اور ان کے فلسفے سے بہت قریب ہوگئے۔ مولانا آزاد، گاندھی جی کے عدم تشدد پر مبنی سول نافرمانی کے نظریات کے پرجوش حامی بن گئے اور رولٹ ایکٹ کے خلاف عدم تعاون کی تحریک کو منظم کرنے کیلئے کام کیا۔ گاندھی جی کے ہمراہ انہوں نے ہندو مسلم اتحاد کا عظیم درس دیا۔

X چکرورتی راج گوپال اچاری: ملک کے آخری گورنر جنرل سی راج گوپال اچاری عرف راجا جی کے مہاتما گاندھی کے ساتھ گہرے تعلقات تھے۔ انہیں گاندھی جی کے ’سدرن واریئر‘ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ سی گوپال اچاری بھارت چھوڑو تحریک (۱۹۴۲ء) کی ایک اہم آواز تھے۔
5/6

چکرورتی راج گوپال اچاری: ملک کے آخری گورنر جنرل سی راج گوپال اچاری عرف راجا جی کے مہاتما گاندھی کے ساتھ گہرے تعلقات تھے۔ انہیں گاندھی جی کے ’سدرن واریئر‘ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ سی گوپال اچاری بھارت چھوڑو تحریک (۱۹۴۲ء) کی ایک اہم آواز تھے۔

X جے پرکاش نارائن: جے پرکاش نارائن ان لوگوں میں سے تھے جو گاندھی جی کے عدم تشدد کے تصور سے متاثر تھے۔ انہوں نے بھوڈن اور گرامدان جیسی سماجی تعمیر نو کیلئے عدم تشدد کا راستہ اختیار کیا اور جمہوری اقدار کو بچانے کیلئے ۱۹۷۵ء سے ۱۹۷۷ء کے ہنگامی دور میں عدم تشدد کا استعمال کیا۔
6/6

جے پرکاش نارائن: جے پرکاش نارائن ان لوگوں میں سے تھے جو گاندھی جی کے عدم تشدد کے تصور سے متاثر تھے۔ انہوں نے بھوڈن اور گرامدان جیسی سماجی تعمیر نو کیلئے عدم تشدد کا راستہ اختیار کیا اور جمہوری اقدار کو بچانے کیلئے ۱۹۷۵ء سے ۱۹۷۷ء کے ہنگامی دور میں عدم تشدد کا استعمال کیا۔

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK