ایکسپینس جرنلنگ (Expenses journaling) یعنی روزانہ خرچ لکھنے کی عادت۔ یہ ایک اچھی عادت ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ روزانہ خرچ لکھنے سے کیا ہوگا؟ مشہور مالیاتی مشیر جیسیکا اروین نے اپنی کتاب ’منی ڈائری‘ میں اس بارے میں تفصیل سے بتایا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ، ’’اس سے نہ صرف ہمارا بجٹ منظم رہ سکتا ہے بلکہ ہماری مالی حالت بھی بہتر رہتی ہے۔‘‘ تصویر: آئی این این
روپیوں کا صحیح حساب جب ہم روزانہ اپنے اخراجات ڈائری میں نوٹ کرتے ہیں تو ہمیں یہ سمجھ میں آتا ہے کہ ہماری رقم کہاں خرچ ہورہی ہے۔ اس سے غیر ضروری اخراجات کا اندازہ ہوجاتا اور ان پر قابو پانا آسان ہوجاتا ہے۔
بجٹ بنانے میں مدد جب ہمارے پاس روزانہ کے اخراجات کا ریکارڈ ہوتا ہے تو ہم ہر مہینے کی شروعات میں ہی بجٹ بنا سکتے ہیں۔ اس سے ’فنانشیل گول‘ تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے۔
غیر ضروری اخراجات پر روک ڈائری میں جب روزانہ کے خرچ لکھتے ہیں تو غیر ضروری اخراجات کا واضح طور پر اندازہ ہوجاتا ہے۔ اس طرح آپ اپنے غیر ضروری اخراجات کو روک سکتے ہیں۔
بچت کی عادت جب ہم اپنے اخراجات پر نظر رکھتے ہیں اور غیر ضروری چیزوں پر کم خرچ کرتے ہیں تو بچت ہونے لگتی ہے۔
ذمہ دار بناتی ہے روزانہ اخراجات لکھنے سے ہم زیادہ ذمہ دار بن جاتے ہیں اور ہماری زندگی میں مالی نظم و ضبط پیدا ہوتا ہے۔
مالی تنگی سے چھٹکارا جب ہم ہر مہینے کا بجٹ بناتے ہیں تو اخراجات کا صحیح اندازہ ہوجاتا ہے۔ اس سے مہینے کے آخر میں ہونے والی مالی تنگی سے نجات مل سکتی ہے۔ ساتھ ہی ہم ناگہانی صورتحال کے لئے بھی تیار رہتے ہیں۔
ایکسپینس جرنلنگ کیوں کرنا چاہئے؟ مالیاتی مشیر جیسیکا اروین کے مطابق، ہمارے دماغ کا نظام اس طرح ہوتا ہے کہ جب ہم کسی چیز کو لکھتے ہیں تو اسے بہتر طریقے سے سمجھ پاتے ہیں اور طویل عرصے تک یاد بھی رکھ پاتے ہیں۔ اس لئے ایکسپینس جرنلنگ کی عادت ہمیں اپنے مالی معاملات کو سمجھنے اور اسے بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔
روزانہ اخراجات لکھنے کی عادت ڈالیں شروعات میں یہ کام مشکل لگ سکتا ہے۔ عین ممکن ہے کہ ابتدا میں آپ کو دن بھر کے سارے اخراجات یاد نہ رہ پائیں۔ حالانکہ کچھ دن میں ہی آپ کو اس کی عادت ہوجائے گی اور یہ کام انتہائی آسانی سے ہوپائے گا۔ ساتھ ہی کچھ مہینوں میں اس کے مثبت نتائج سامنے آنے لگیں گے۔ آج ہی ڈائری خریدیں اور خرچ نوٹ کرنا شروع کریں۔ ساتھ ہی اپنے بچوں کو بھی اپنے اخراجات لکھنے کی تلقین کریں۔
اوپرا ونفرے بھی اپنا خرچ لکھتی ہیں میڈیا کوئین اوپرا ونفرے نے ناگہانی صورتحال سے نکلتے وقت بھی اپنے اخراجات کا باریکی سے جائزہ لیا تھا۔ وہ سمجھتی ہیں کہ روپے عزت نفس کے لئے ضروری ہے۔ اس لئے اس پر کنٹرول بھی ضروری ہے۔