Inquilab Logo

یوپی میں  ’گئو دہشت گردی‘ چلےگی نہ ’لوجہاد‘ : آرایل ڈی

Updated: June 14, 2021, 9:12 AM IST | New Delhi

جینت چودھری نے زعفرانی پارٹی کو متنبہ کیا کہ اسے کسانوں کےتئیں سردمہری پر جواب دینا ہوگا، راج بھر نے دوبارہ ہاتھ ملانےکی بی جےپی کی پیشکش ٹھکرا دی

jayant chaudhryy with farmer leaders.Picture:PTI
جینت چودھری کسان لیڈروں کےساتھ۔ تصویرپی ٹی آئی

یوپی میں کورونا سےمتاثر ہونے کے بعد  بڑی تعداد میں  شہریوں  کے سسک سسک کر مرجانے کی وجہ سے عوامی ناراضگی سےدوچار بی جےپی   ابھی اپنے داخلی انتشار سےبھی نہیں نمٹ پائی ہے کہ اسےاپوزیشن  نے آنکھیں  دکھانی شروع کردی ہیں۔ مغربی بنگال میں بی جےپی کی شرمناک  شکست  سے ایک طرف جہاں اپوزیشن پارٹیوں کےحوصلے بلند ہیں تودوسری جانب بی جےپی  ظاہر بھلے نہ کرےمگر اندر سےسہمی ہوئی ہے۔ آر ایل ڈی  کے جواں سال سربراہ جینت چودھری نے زعفرانی پارٹی کو متنبہ کیا ہےکہ’’یوپی میں اب گئو دہشت گردی چلےگی نہ لوجہاد۔‘‘ انہوں نے واضح کیا ہےکہ عوام بی جےپی سےدہلی کی سرحدوں پر خیمہ زن کسانوں  کے ساتھ اس کے برتاؤ کا حساب لیںگے ۔ پارٹی نے مختلف  ذات برادریوں میں اثر و رسوخ رکھنے  والی چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کو رجھانے کی کوشش بھی  شروع کردی ہے مگر پہلے ہی مرحلے میں اسے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی  کے لیڈر اور سابق ریاستی وزیر اوم پرکاش راج بھر نے ٹکا سا جواب دیدیا ہے۔  
 آر ایل ڈی بی جےپی سےدودوہاتھ کو تیار
  فرقہ وارانہ منافرت کی وجہ سے سابقہ اسمبلی اور پارلیمانی الیکشن میں اپنے ووٹ بی جےپی کےحق میں کھودینے والی راشٹریہ لوک دل ۲۰۲۲ء کے اسمبلی الیکشن کیلئے ابھی سے تیار بیٹھی ہے۔ اس نے واضح طورپر کہا ہے کہ بی جےپی کو ریاستی الیکشن میںکمیونل کارڈ نہیں کھیلنے دیاجائےگا۔ پارٹی کے صدر جینت چودھری نےکہا ہے کہ دہلی کی سرحدوں پر خیمہ زن کسانوں  کے ساتھ  مرکز کی بی جےپی حکومت نےجس بےرخی کا مظاہرہ کیا ہے اس کی قیمت اسے یوپی میں چکانی پڑیگی۔ اتوار کو انہوں نےکہا کہ ’’گئو دہشت گردی‘‘ا ور ’’لوجہاد‘‘جیسے فرضی موضوعات اب الیکشن میں نہیں چلیں گےکیوں کہ الیکشن ترقی کےموضوع پر جیتا جائےگا۔ 
 جینت چودھری نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کی پارٹی اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کی مہم کو فرقہ وارانہ رنگ میں نہیں رنگنے دے گی۔ دوسری جانب کورونا کی تباہ کاریوں سے پریشان بی  جے پی اس بات کا واضح اشارہ دے چکی ہےکہ وہ ایک بار پھر کمیونل کارڈ کھیل کر ہی لکھنؤ کی گدی کو بچانے کی کوشش کریگی۔  اتوار کو خبر رساں ایجنسی  پی ٹی آئی  سے گفتگو کرتے ہوئے  جینت  چودھری نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی اور سماجوادی پارٹی  میں بہترین تال میل ہے  البتہ ابھی الیکشن کیلئے باقاعدہ اتحاد  کےتعلق سے معاملات تفصیلی طورپر طے کرنے باقی ہیں۔ 
اوم پرکاش راج بھرکا بی جےپی کوٹکا سا جواب
   بی جےپی یوپی میں اپنے پیروں تلے سے کھنچتی ہوئی زمین  کو بچانےکیلئے چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کو اپنے ساتھ ملانے کیلئے کوشاں  ہے۔اس ضمن میں اس کی پہلی نظر سہیل دیوبھارتیہ سماج پارٹی پر پڑی جو اسی میعاد  کے ابتدائی دنوں میں اس کی اتحادی رہ چکی ہے مگرپارٹی کے لیڈر اوم پرکاش راج بھر نے بی جےپی سے  دوبارہ اتحاد کے امکان کو ہی خارج کردیاہے۔ انہوں  نے اعتراف کیا کہ یوپی میں حکمراں محاذ ایک بار پھر کمزور طبقات کو بے وقوف بنا کر رجھانے کی کوشش کررہاہے۔  پی ٹی آئی سے گفتگو کرتےہوئے راج بھر نے کہا ہے کہ ’’مستقبل میں  بی جےپی  کےساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوگا۔‘‘ انہوں  نے اس ضمن میں  کسی بھی طرح کی قیاس آرائی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم بی جےپی کے کسی لیڈر کے ساتھ رابطے میں نہیں ہیں اور نہ ہی بی جےپی کےکسی لیڈر نےمجھ سے رابطہ کیا ہے۔‘‘
 بی جےپی پر پسماندہ لیڈروںکو نظر انداز کرنے کا الزام
 راج بھر نے الزام لگایا کہ بی جے پی میں پسماندہ طبقات کے لیڈروںکو نظر انداز کیا جاتاہے۔ نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ کی مثال پیش کرتے ہوئے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی   کے سربراہ نےکہاہے کہ یوگی سرکار میں انہیں تک اہمت نہیں  دی گئی۔ یاد رہےکہ راج بھر خود بھی یوگی سرکار کا حصہ تھے۔ ان کی پارٹی نے  ۲۰۱۷ء کا الیکشن ساتھ مل کر لڑا تھامگر ابتدائی دنوں  میںہی یوگی سے اختلافات کے بعد راج بھر نے حکومت سے علاحدگی اختیار کرلی تھی۔ 
بی جےپی کا کیڈر سرگرم 
  اس بیچ اتر پردیش میں بی جےپی کا کیڈر سرگرم ہوگیاہے۔  دوسری طرف پارٹی اپنے ۲۰۱۷ء کےتجربے کو دہرانےکیلئے کوشاں ہےجس میں اس نےمختلف علاقوں کی چھوٹی چھوٹی جماعتوں کو اپنے ساتھ ملا کران طبقات کےووٹ حاصل کر کےبڑی فتح پائی تھی جن میں اُن پارٹیوںکا اثر تھا۔ اس سلسلے میں امیت شاہ اپنا دَل اور نشاد پارٹی کو منانے کی کوشش کر رہےہیں جو  بی جےپی کی اتحادی تو ہیں مگر ناراض ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK