Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہمیں ہندوستان تک تجارتی رسائی حاصل ہو گئی: ڈونالڈ ٹرمپ

Updated: July 16, 2025, 10:06 PM IST | Washington

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہیں ہندوستان تک تجارتی رسائی حاصل ہو گئی ہے، جبکہ ہندوستان نے اس صورتحال کو غیر معمولی قرار دیا، ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے منگل کو کہا کہ ہندوستان امریکی محصولات (ٹیرف) کے مکمل اثرات کو سمجھنے کے بعد ہی ان کا جواب دینے کا فیصلہ کرے گا۔

President of  America Donald Trump. Photo INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا کہ امریکہ ہندوستان تک مکمل تجارتی رسائی حاصل کرنے کے قریب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے امریکی کاروباری اداروں کی ہندوستان سمیت بہت سے ممالک تک رسائی بہت کم تھی یا بالکل نہیں تھی۔ لیکن اب امریکہ کے عائد کردہ محصولات کی وجہ سے وہ ممالک اپنے بازار کھول رہے ہیں۔ سی این این کے مطابق، انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو (جو پرابووو سبینتو کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں) کے ساتھ مذاکرات کے بعد تجارتی معاہدہ کر لیا ہے۔پی ٹی آئی کو ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے منگل کو بتایا کہ ہندوستان آنے والے امریکی محصولات کا جواب کیسے دے گا، اس کا فیصلہ صرف ان کے مکمل اثرات کو سمجھنے کے بعد کیا جائے گا۔ نئے محصولات یکم اگست سے نافذ العمل ہونے والے ہیں، اور اس وقت تک ہندوستان انتظار اور مشاہد ہ‘‘ کا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔عہدیدار نے بتایا کہ امریکی محصولات کے حقیقی اثرات جاننے کے بعد ہی کوئی ردعمل یا متبادل منصوبہ بنایا جا سکتا ہے۔ فی الحال، یہ پیش گوئی کرنا ممکن نہیں کہ یکم اگست سے نافذ ہونے والے مختلف محصولی درجوں (ٹیرف لیولز) کا ہندوستان پر کیا اثر پڑے گا۔عہدیدار نے ذکر کیا کہ ان کے پاس تقریباً۲۵؍ ممالک کے محصولات کی تفصیلات ہیں۔
 دریں اثناء امریکہ نے کہا ہے کہ وہ اگلے دو ہفتوں میں کئی تجارتی معاہدات حتمی کرے گا۔ لہٰذا، یہ دیکھنا ضروری ہے کہ ان معاہدوں کا کیا نتیجہ نکلتا ہے اور یکم اگست تک محصولات کی مکمل ساخت (ٹیرف اسٹرکچر) کیسی ہوگی۔ اس وضاحت کے بغیر کسی بھی قسم کا متبادل منصوبہ تیار کرنا مشکل ہے۔یہ تبصرہ اس سوال کے جواب میں آیا تھا کہ آیا ہندوستان ٹرمپ کے محصولات کے ممکنہ اثرات کو سنبھالنے کے لیے کوئی منصوبہ بنا رہا ہے۔واضح رہے کہ فروری میں، ہندوستان اور امریکہ نے ایک دو طرفہ تجارتی معاہدے (بائی لیٹرل ٹریڈ ایگریمنٹ - بی ٹی اے) پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ دونوں فریقوں کا مقصد ستمبر یا اکتوبر۲۰۲۵ء تک معاہدے کے پہلے مرحلے کو مکمل کرنا ہے۔ انہوں نے مارچ میں مذاکرات کا بنیادی ڈھانچہ طے کیا تھا۔ اس کے بعد سے انہوں نے اپریل، جون اور پھر جولائی کے شروع میں تین دور مذاکرات کیے ہیں۔ مذاکرات کا پانچواں دور پیر کو واشنگٹن میں جاری ہے، ہندوستان کے مذاکرات کے سربراہ، خصوصی سکریٹری راجیش اگروال، بدھ کو مذاکرات میں شامل ہوں گے۔ موجودہ دور کے جمعرات تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
یہ مذاکرات اس وقت ہو رہے ہیں جب ٹرمپ نے یکم اگست سے شروع ہونے والے نئے محصولات کی اطلاع دیتے ہوئے مختلف ممالک اور تجارتی گروہوں کو باقاعدہ خطوط بھیجنے شروع کر دیے ہیں۔ اگرچہ یہ محصولات یکطرفہ طور پر عائد کیے جا رہے ہیں، امریکہ نے تمام متاثرہ ممالک کے ساتھ تجارتی مذاکرات کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ایک دوسرے عہدیدار نے کہا کہ چین کے علاوہ، زیادہ تر ممالک میں اب تک صرف محصولات کے اعلانات ہوئے ہیں، اصل تبدیلیاں نہیں آئی ہیں۔ لہٰذا، مجموعی تجارتی پوزیشن میں زیادہ فرق نہیں آیا ہے۔ اس کے باوجود، ہندوستان کی برآمدی کارکردگی مضبوط ہے۔ عہدیدار نے یہ بھی بتایا کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ نئے محصولی فرق (ٹیرف ڈفرینشیئلز) واقعی یکم اگست سے نافذ ہوں گے بھی یا نہیں۔ یہ وہ چیز ہے جس کا ہمیں انتظار اور مشاہدہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم دوسروں کی طرح اسی کشتی میں سوار ہیں،‘‘عہدیدار نے کہا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK