• Sun, 28 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’سی پی آئی کے قیام سے اب تک کی ۱۰۰؍سالہ تاریخ جدوجہد اورقربانی سےعبارت ہے‘‘

Updated: December 28, 2025, 5:37 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

کمیونسٹ پارٹی کی صد سالہ تقریبات میں پارٹی کے قیام کا مقصد، نظریہ، جدوجہد، تاریخی پس منظراورعزائم کا اعادہ۔ مودی حکومت، بی جے پی اور آر ایس ایس پر سخت تنقیدیں۔

Communist Party centenary celebrations held in Dadar. Photo: INN
کمیونسٹ پارٹی کی دادر میں منعقدہ صدسالہ تقریب۔ تصویر: آئی این این

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے قیا م کو۲۶؍دسمبرکو ۱۰۰؍ سال پورا ہونے پرتقریبات کے انعقاد کاسلسلہ جاری ہے۔ جمعہ کی شب میں دادر سینٹرل ریلوے ہال میں بھی ممبئی کی سطح پر ایک بڑی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پارٹی کے قومی سیکریٹری کامریڈ بھالچندر کانگو نے تفصیل سے بتایا کہ’’ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کا قیام جدوجہد آزادی سےقبل ہوا۔ ۲۶؍ دسمبر ۱۹۲۵ء کو کانپور (یوپی) میں ملک بھر سے کمیونسٹ اور انقلابیوں کے مختلف گروپوں کے لیڈروں نے باہم ملاقات کی۔ ‘‘
انہوں نےیہ بھی بتایاکہ ’’سی پی آئی نے اپنے قیام کے روز اول سے ہی مکمل آزادی کا مطالبہ کیا اوراس کے تئیں جد وجہد شروع کی۔ جدوجہد آزادی کے دوران سب سے زیادہ کمیونسٹوں کو قید کیا گیا۔ انڈمان نکوبار میں ۷۰۰؍ سے زیادہ کمیونسٹوں کو کالا پانی کی سزا سنائی گئی مگر وہ اوروں کی طرح معافی مانگنے کے بعد باہر نہیں آئے، آزادی کے بعد باہر آئےاور کئی کو سزائے موت بھی سنائی گئی۔ ‘‘ قومی سکریٹری نے مودی حکومت پرسخت تنقید کرتے ہوئےیہ بھی کہاکہ ’’آج ملک پر اُس فاشسٹ حکومت کا قبضہ ہے جو ان تمام قوانین کو ختم کرنا چاہتی ہے جو آزادی کے بعد عوام اور محنت کشوں کیلئے بنائے گئےتھے۔ ‘‘
کامریڈ ملند راناڈے (ممبئی سیکریٹری) نے کہا کہ’’ جب ممبئی میں ملاحوں نے انگریزوں کے خلاف بغاوت کی تو سی پی آئی نے اس کی حمایت کی اورسڑکوں پر اتر کر احتجاج کیا۔ اس جرم میں ۲۵۰؍کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ اسی طرح کانپور میں درجنوں ساتھیوں کو کانپور سازش کیس میں جیل بھیج دیا گیا۔ ‘‘ ملنڈ راناڈے نے دوٹوک انداز میں یہ بھی کہاکہ ’’ تحریک آزادی کے دوران آر ایس ایس کا ایک بھی رکن جیل نہیں گیا۔ مقام ِ افسوس ہے کہ انگریزوں کی مخبری کرنے والے اب حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ بانٹ رہے ہیں۔ ‘‘ ان کے مطابق ’’ ۲۵؍ دسمبر کو منواسمرتی کی کاپیاں جلائی گئیں کیونکہ منواسمرتی برابری نہیں دیتی امتیاز اورتفریق پیدا کرتی ہے۔ بابا صاحب کا آئین مساوات اور جمہوریت پر مبنی اور اس کا محافظ ہے، اسی لئے بی جے پی اسے بدلنے کے لئے بے قرار ہے۔ ‘‘ ملند راناڈے نےدھاراوی سمیت ممبئی کے دیگر حصوں میں اڈانی کو کوڑیوں کے بھاؤ زمینیں دینے، بی جے پی کی الیکشن کمیشن سے سانٹھ گانٹھ، بہار میں عین الیکشن سے قبل ۱۰؍ہزار روپے کی رشوت، مہاراشٹر میں لاڈلی بہن کے لئے ۳۵۰۰؍ روپئے کی تقسیم، ای وی ایم میں دھاندلی کرکے ووٹ چوری کرنے اور زنا و قتل کے ملزم کلدیپ سینگر کی رہائی پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے مودی اوریوگی حکومت کو گھیرا۔ 
کامریڈ پرکاش ریڈی نے کہاکہ ’’ سی پی آئی کی آزادی سے اب تک ۱۰۰؍سالہ سنہری تاریخ ہے۔ اس پارٹی نے اس وقت انگریزوں سے لوہا لیا تھا۔ آج ہم سب یہ عہد کرتے ہیں کہ ظلم وناانصافی، مودی حکومت کے آئین مخالف اقدامات، غریبوں مزدوروں اورسماج کے دبے کچلے طبقے کی آواز بن کران کے حقوق کی حفاظت کیلئے جد وجہد جاری رکھیں گے۔ ‘‘ 
نظامت ببلی راؤت نے کی جبکہ پروفیسر رام پنیانی اور کامریڈ کرشنا دیسائی کو ان کی خدمات کے اعتراف میں یادگار پیش کی گئی۔ اسٹیج پر چارول جوشی، شیوکمار داملے، کامریڈ نصیر الحق، بابا ساونت، وجے دلوی، پرساد گھگھرے اور کامریڈ داداراؤ پاٹیکر وغیرہ موجود تھے۔ 
اس موقع پریہ اعلان کیا گیا کہ ممبئی کی سطح پر منعقدہ اس تقریب کے علاوہ ۲۰۲۶ءکے اخیر تک الگ الگ انداز میں ۱۰۰؍سالہ تقریبات کے انعقاد کا سلسلہ جاری رہے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK