ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکہ، اسرائیل اور یورپ پر اپنے ملک کے خلاف مکمل جنگ چھیڑنے کا الزام لگایا ، ساتھ ہی کہا کہ موجودہ جنگ ۱۹۸۰ءکی دہائی کی عراق جنگ سے بھی بدتر ہے۔
EPAPER
Updated: December 28, 2025, 7:00 PM IST | Tehran
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکہ، اسرائیل اور یورپ پر اپنے ملک کے خلاف مکمل جنگ چھیڑنے کا الزام لگایا ، ساتھ ہی کہا کہ موجودہ جنگ ۱۹۸۰ءکی دہائی کی عراق جنگ سے بھی بدتر ہے۔
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکہ، اسرائیل اور یورپ پر اپنے ملک کے خلاف مکمل جنگ چھیڑنے کا الزام لگایا ہے۔ سنیچر کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں پیزشکیان نے کہا، ’’میری رائے میں ہم امریکہ، اسرائیل اور یورپ سے مکمل جنگ کی حالت میں ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہمارا ملک گھٹنوں کے بل آجائے۔‘‘واضح رہے کہ پیزشکیان ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی سرکاری ویب سائٹ سے بات کر رہے تھے،اور ایران پر اسرائیل اور امریکہ کے ذریعے کئے گئے حملے کے چھ ماہ بعدیہ بات کہی۔ جس کے بعد ، ستمبر کے آخر میں، فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے ایران کے جوہری پروگرام سے منسلک اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کردی تھیں۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ انتظامیہ کو خدشہ، نیتن یاہوغزہ جنگ بندی کے عمل کو نقصان پہنچائے گا: رپورٹ
بعد ازاں پیزشکیان نے کہا کہ موجودہ جنگ۱۹۸۰ء کی دہائی کی عراق جنگ سے بھی بدتر ہے۔ اگر کوئی اسے صحیح طور پر سمجھے، تو یہ جنگ اس جنگ سے کہیں زیادہ پیچیدہ اور مشکل ہے۔عراق کے ساتھ جنگ میں، صورتحال واضح تھی، انہوں نے میزائل داغے، اور یہ واضح تھا کہ ہم کہاں جوابی حملہ کریں گے۔ لیکن یہاں، وہ ہر لحاظ سے ہمارا محاصرہ کر رہے ہیں، ہم پر دباؤ ڈال رہے ہیں اور مشکل میں ڈال رہے ہیں، مسائل پیدا کر رہے ہیں،معاشی طور پر، ثقافتی طور پر، سیاسی طور پر، اور سیکیورٹی کے لحاظ سے۔دریں اثناء این بی سی نیوز کی ایک رپورٹ کے تہران بیلسٹک میزائل پیداواری سہولیات کی تعمیر نو کر رہا ہے اور جون کے حملوں کے دوران نقصان پہنچنے والے فضائی دفاعی نظام کی مرمت کر رہا ہے۔ خبر کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو امریکہ کے دورے کے دوران صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ایران کے خلاف ممکنہ مستقبل کے حملوں کے اختیارات پر بریفنگ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی جارحیت کے باعث صرف ایک ہفتے میں فلسطینی زراعت کو ۷۰؍ لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچا
تاہم مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایرانی فضائی حدود میں غیر معمولی سرگرمی دیکھی ،اسرائیل نے امریکہ کو بتایا ہے کہ حالیہ ایرانی میزائل مشق ممکنہ حملے کی لیے چھپی ہوئی تیاریاں ہو سکتی ہیں۔اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے براڈ کوپر، یو ایس سینٹرل کمانڈ کے سربراہ، کے سامنے براہ راست یہ مسئلہ اٹھایا، اور انتباہ دیا کہ حالیہ میزائل نقل و حرکت یہودی ریاست کے خلاف اچانک حملے کا پیش خیمہ ہو سکتی ہیں۔ یہ یاد رہے کہ جون میں، اسرائیل نے ایرانی فوجی اور جوہری مقامات پر فضائی حملے اور خفیہ آپریشن کیےتھے، جس میں۱۰۰۰؍ سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، بشمول جوہری سائنسدانوں اور اعلی عہدیداروں کے۔جبکہ ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں میزائل اور ڈرون داغ کر جوابی کارروائی کی۔ بعد ازاں امریکہ نے اسرائیل کو ایرانی حملوں کو روکنے میں مددکی، اور بعد میں جنگ میں شامل ہو کر۲۲؍ جون کو تین ایرانی جوہر ی تنصیبات پر بمباری کی۔