Inquilab Logo Happiest Places to Work

۱۱؍ سال : مودی کے دعوے کانگریس نے مسترد کردئیے

Updated: June 10, 2025, 12:21 PM IST | Agency | New Delhi

وزیر اعظم کے ۱۱؍ سال میں بہتر حکمرانی اورملک کی تیز رفتار ترقی کے دعوے پرکانگریس نے ناکامیاں سامنے رکھیں۔

JP Nadda during a function at BJP headquarters in New Delhi to mark the completion of 11 years of the government. Photo: PTI
جے پی نڈا نئی دہلی میں حکومت کے۱۱؍ سال مکمل ہونے پر بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں تقریب کے دوران۔ تصویر: پی ٹی آئی

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت کے ۱۱؍ سال مکمل ہونے پر بڑی تبدیلیوں کاد عویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کے ۱۱؍ سال میں ملک نے ۱۴۰؍ کروڑ افراد کی اجتماعی شراکت داری سے بہترحکمرانی کی طاقت سے مختلف شعبوں میں تیزی سے تبدیلی دیکھی ہے جس سے تیزی سے ترقی ہوئی اور ’زندگی میں آسانیاں ‘ پیداہوئیں ۔ مودی نے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت کے ۱۱؍سال مکمل ہونے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر سلسلہ وار پوسٹ میں کہا کہ ہندوستان نہ صرف تیزی سے بڑھتی ہوئی بڑی معیشت بن گیا ہے، بلکہ موسمیاتی تبدیلی اور ڈیجیٹل اختراع جیسے اہم معاملے میں ایک نمایاں عالمی آواز بھی بن کر ابھرا ہے۔ 
 واضح رہے کہ۲۰۱۴ء میں این ڈی اے حکومت کے مرکز میں اقتدار میں آنے کے بعد وزیر اعظم مودی نے پہلی بار وزیراعظم کے طور پر حلف لیا تھا۔ اپنی متعدد پوسٹس میں مودی نے کہا ’’ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس‘‘ کے اصول سے متاثر ہو کر این ڈی اے حکومت نے تیزی سے اور حساسیت کے ساتھ انقلابی تبدیلیاں لائی ہیں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:وادی کے مقامات میں غیر مقامی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ

مودی نے کہا کہ معاشی ترقی سے لے کر سماجی ترقی تک، حکومت نے لوگوں پر مرکوز، جامع اور ہمہ جہت ترقی کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان آج نہ صرف تیزی سے ترقی کرتی ہوئی بڑی معیشت ہے بلکہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات اور ڈیجیٹل جدت جیسے اہم امور پر ایک نمایاں عالمی آواز بھی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو اپنی اجتماعی کامیابی پر فخر ہے لیکن اس کے ساتھ ہی، ہم امید اور اعتماد کے ساتھ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کیلئے نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ 
  مودی نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کو گفتگو کے انداز میں پیش کرنے والے’ نمو ایپ ‘کے ذریعے اس تبدیلی کے سفر کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے اہل وطن کو ترغیب بھی دی ہے ۔ مودی نے اپنی پوسٹ میں کہا ’’ سُشا سن (نظم وضبط) اور تبدیلی پر واضح توجہ!۱۴۰؍کروڑ ہندوستانیوں کی دعاؤں اور اجتماعی شراکت کی طاقت سے ہندوستان نے مختلف شعبوں میں تیزی سے تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس‘ کے اصول سے متاثر ہو کر، این ڈی اے حکومت نے تیزی سے اور حساسیت کے ساتھ انقلابی تبدیلیاں لائی ہیں ۔ معاشی ترقی سے لے کر سماجی ترقی تک، لوگوں پر مرکوز، جامع اور ہمہ جہت ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ ہمیں اپنی اجتماعی کامیابی پر فخر ہے لیکن اس کے ساتھ ہی، ہم ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کیلئے پُر امید، اعتماد اور نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں !‘‘
۱۱؍سال ناکامیوں کی مثال ثابت ہوئے : کھرگے
  کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مودی حکومت کے ۱۱؍ سالہ اقتدار کو ناکام، آئینی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے والا، حقیقت کے بجائے صرف جھوٹے وعدوں پرمبنی اور سماجی تانے بانے کو زِک پہنچانے والا قرار دیتے ہوئے پیر کو کہا کہ اس دوران ریاستیں نظر انداز ہوئیں اور وفاقی ڈھانچے کو کمزور کیا گیا۔ 
 کھرگے نے کہا کہ گزشتہ۱۱؍ برسوں میں مودی حکومت نے جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو گہرا زک پہنچایا ہے۔ بی جے پی-آر ایس ایس نے ہر آئینی ادارے کو کمزور کر کے ان کی خودمختاری پر شدید حملہ کیا ہے۔ چاہے وہ ووٹ چوری کر کے پیچھے سے حکومتیں گرائی جائیں یا ایک پارٹی کی آمریت کو زبردستی نافذ کیا جائے۔ اس دوران، ریاستی حقوق کی ان دیکھی ہوئی اور وفاقی ڈھانچے کو کمزور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں نفرت، دھمکی اور خوف کا ماحول پھیلانے کی کوشش جاری ہے۔ دلت، قبائلی، پسماندہ، اقلیتی اور کمزور طبقات کا استحصال مسلسل بڑھا ہے۔ انھیں ریزرویشن اور مساوات کے حقوق سے محروم رکھنے کی سازش جاری ہے۔ منی پور کا نہ رکنے والا تشدد بی جے پی کی انتظامی ناکامی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ بی جے پی-آر ایس ایس نے ملک کی جی ڈی پی ترقی کی شرح کو۶-۵؍فیصد تک محدود کر دیا جو یو پی اے حکومت کے دوران اوسطاً ۸؍ فیصد ہوا کرتی تھی۔ سالانہ۲؍ کروڑ نوکریوں کا وعدہ پور ا کرنے کی بجائے نوجوانوں سے کروڑوں نوکریاں چھین لی گئیں ۔ مہنگائی سے عوام کی بچت گزشتہ ۵۰؍سال میں سب سے کم ہو گئی اور معاشی عدم مساوات گز شتہ ۱۰۰؍ برسوں میں سب سے زیادہ ہوگئی۔ کانگریس صدر نے مودی حکومت کی ہر پالیسی کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی، غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن اور غیر منظم شعبے پر ہتھوڑا چلا کر کروڑوں کا مستقبل تباہ کیا گیا۔ میک اِن انڈیا، اسٹارٹ اپ اِنڈیا، اسٹینڈ اَپ اِنڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، نما می گنگے، ۱۰۰؍ اسمارٹ شہر، سب ناکام ہوئے۔ ریلوے کا بیڑا غرق کیا گیا۔ صرف کانگریس-یو پی اے کے بنائے گئے ڈھانچوں کے فیتے کاٹے گئے اورمودی حکومت نے ۱۱؍ سال ضائع کردئیے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK