Inquilab Logo

ساڑھے ۳؍ مہینوں میں گڑھوں سے متعلق۱۷؍ ہزار ۳۹۵؍ شکایتیں

Updated: July 28, 2022, 12:28 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

بی ایم سی نے دعویٰ کیا کہ سبھی گڑھوں کو بھر دیا گیاہے اور اس دوران کوئی جان لیوا حادثہ نہیں ہوا۔بہتر تکنالوجی کی تلاش جاری

Complaints about potholes on city and suburban roads have been made to BMC.
شہرومضافات کی سڑکوں پر گڑھوں کی شکایتیں بی ایم سی سے کی گئی ہیں۔ (تصویر: انقلاب)

ممبئی میں محض ساڑھے ۳ ؍  مہینوں میں گڑھوں سے متعلق برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ( بی ایم سی) کو ۱۷؍ہزار سے زیادہ شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔   لاکھوں روپے خرچ کرنے کے بعد بھی  شہریوں کو گڑھوں سے پاک سڑکیں میسر نہیں آ سکی ہے۔دوسری جانب بی ایم سی کا دعویٰ ہے کہ موصول ہونے والی سبھی شکایتوں کو دور کیا گیا ہے اور سبھی گڑھے بھر دیئے گئے ہیں ۔ دعویٰ یہ کیا جارہا ہےکہ ان گڑھوں سے ممبئی میں کوئی جان لیوا حادثہ نہیں ہوا ہے۔تاہم گڑھے بھردینے کے بعد دوبارہ گڑھے ابھرآنے سے پریشان شہری انتظامیہ اب اس مسئلے کے حل کیلئے متبادل طریقے پر غور کر رہا  ہے اور ۴؍ مختلف تکنیک کاتجربہ بھی کیا گیا ہے نیز جس تکنیک کے بہتر نتائج آئیں گے، اسی سے دیگر علاقوں کے گڑھے بھرے جائیں گے۔
 ممبئی کی سڑکوں کے گڑھوں کو بھرنے اور سڑکوں کی دیکھ ریکھ کے ذمہ دار ڈپٹی میونسپل کمشنر(ڈی ایم سی) الہاس  مہالے سے رابطہ قائم کرنے اور بی ایم سی کو گڑھوں سے متعلق موصول ہونے والی شکایتوں  سے متعلق پوچھنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’یکم مارچ ۲۰۲۲ء  سے ۲۳ جولائی تک  بی ایم سی کو ۱۷؍ ہزار ۳۹۶؍ شکایتیں موصول ہوئیں۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان سبھی گڑھوں کی مرمت کر دی گئی ہے۔ اس دوران گڑھے سے گر کر کسی کی موت نہیں ہوئی ہے ۔ ان سے یہ پوچھنے پر کہ کیا  بی ایم سی کی کوئی پالیسی ہے جس میں گڑھوں سےہلاک ہونے والے شخص کے وارث کو معاوضہ دیاجائےتو افسر نے کہا کہ فی الحال ایسی کوئی پالیسی نہیں۔
  ڈپٹی میونسپل کمشنر الہاس  مہالے سے گڑھوں کی مرمت پر ہونے والے خرچ سے متعلق استفسار کرنے پر انہوں  نے  بتایا کہ ’’گڑھوں کو بھرنے کیلئے بی ایم سی کے۲۴؍وارڈوں کیلئے۵۰، ۵۰؍ لاکھ روپے   اور اس کے علاوہ سڑکوں کی دیکھ ریکھ کرنے کیلئے سالانہ ڈیڑھ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔‘‘ انہوں نے مزید  بتایا کہ ’’فی الحال گڑھوں کو بھرنے کیلئے کولڈ مکس مٹیریل کا  استعمال کیا جارہا ہے لیکن بارش کے دوران گڑھے دوبارہ پڑ رہے ہیں اسی لئے بی ایم سی  نے گزشتہ ہفتے تجرباتی طور پر ۴؍قسم کی تکنیک  سے گڑھوں کو بھرنے  کا تجربہ کیا ہے ۔ اس تکنیک  میں جیو پالیمر کنکریٹ ، پیور بلاک ، ریپیڈ ہارڈیننگ سیمنٹ اور ایم-۶۰؍ کنکریٹ شامل ہیں ۔ ان میں سے جو تکنیک زیادہ کار آمد ثابت ہو گی، اسے دیگر علاقوں میں گڑھے بھرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔
یہ پوچھنے پر کہ ایک گڑھے کو بھرنے پرکتنا خرچ آ رہا ہے؟ تو ڈپٹی میونسپل کمشنر الہاس مہالے نے کہا کہ ’’ گڑھے کی سائز کے مطابق خرچ کم اور زیادہ ہوتا ہےاس لئے اس بارے میں کچھ کہہ نہیں سکتے۔‘‘واضح رہے کہ لوگ گڑھوں سے متعلق بی ایم سی کے  ہیلپ لائن نمبر  ۱۹۱۶  ، بی ایم سی کے پورٹل اور ٹویٹر پر بھی شکایت کر سکتے ہیں۔

potholes Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK