Inquilab Logo

انتظامیہ کی لاپروائیوں کے سبب سڑکوں کے گڑھے پریشان کن

Updated: July 24, 2022, 10:26 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

کہیں مین ہول کے ڈھکن کئی انچ اندر دھنسے ہوئے ہیں تو کہیںنئی اور پرانی قسم کی سڑک کے سبب حادثہ کا اندیشہ ہے

Sudden arrival of such a road increases the risk of an accident
اچانک اس طرح کی سڑک آجانے سےحادثہ کااندیشہ زیادہ رہتا ہے

 موسم برسات کے دوران ممبئی کی سڑکوں پر گڑھے اس طرح ظاہر ہوجاتے ہیں جیسے کچی زمین پر برسات میں سبزہ زار اُگ آتا ہے اگرچہ امسال مین روڈ اور بڑی سڑکوں پر گڑھے ماضی کے مقابلے کم نظر آرہے ہیں لیکن سڑکوں کی حالت کسی نہ کسی شکل میں انتہائی خراب ہے اور چند مقامات پر سڑکیں بہتر حالت میں تو ہیں لیکن یہاں راستوں پر اچانک بڑے گڑھے یا مین ہول کے ڈھکن کئی انچ زمین میں دھنسے ہونے کی وجہ سے بظاہر اچھی نظر آنے والے سڑکیں دراصل کسی کی جان لینے کی حد تک خطرناک صورت اختیار کئے ہوئے ہیں۔
 جہاں سڑکیں آر سی سی کی بنائی جاچکی ہیں وہاں بھی اکثر و بیشتر چوراہوں پر تارکول کی پرانی سڑکیں ہیں جن کی وجہ سے اکثر چوراہوں پر گڑھے نظرآتے ہیں۔آگری پاڑہ میں فینسی مارکیٹ کے آگے سات راستہ کی طرف جانے کیلئےمولانا آزاد روڈ کے آخری سرےتک پوری سڑک کو آر سی سی کا بنایا جارہا تھا اور برسات کے شروع ہوتےہی اس کام کو بند کردیا گیا جس کی وجہ سےیہ پوری سڑک ۲؍ حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔ آر سی سی کا بنا ہوا حصہ قدرے اونچا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے دو پہیہ گاڑیوں کو یہاں سے گزرنےمیں کافی دقت کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔ سڑک اونچی نیچی ہوجانے کی وجہ سے اکثر یہاں گاڑیوں کی رفتار کم رہتی ہے اور مصروف سڑک ہونے کی وجہ سے یہاں ٹریفک جام ہوجاتا ہے۔ یہاں ٹرانزٹ کیمپ میں رہائش پذیر عمران خان نے بتایا کہ یہاں سڑک خراب ہونے کی وجہ سے اکثر ٹریفک جام ہوجاتا ہے البتہ خوش قسمتی سے ان کے کمپائونڈ میں داخل ہونے کیلئے۲؍ گیٹ ہیں اس لئےبہت سے لوگ اب مولانا آزاد روڈ کے بجائےہینس روڈ (جہاں گینگسٹر سے سیاستداں بننے والے ارون گائولی کی رہائش گاہ ہے) کو آمدورفت کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
 بائیکلہ پر ناریل واڑی قبرستان جانے والےراستے پر ۲؍ اسکول(انٹونیا ڈیسوزا ہائی اسکول جسے عام طور پر اینزا اسکول بھی کہا جاتا ہے اورگلوریاچرچ گرلز اسکول) اور ایک اسپتال (مسیناہاسپٹل) واقع ہےپرچند مقامات پر سڑک کاکچھ حصہ بہت زیادہ اونچا ہوگیا ہے تو کہیں گڑھےپڑ گئےہیں۔قریب ہی واقع گھڑپ دیو پر رہائش پذیر عبدالحمید خان جو پیشے سے ٹیکسی ڈرائیورہیں نے کہا کہ اسکولوں کے طلبہ اور مریضوںکی آمدورفت کے پیش نظر گلوریا روڈ پر گڑھوں کو جلد از جلد بھرنے اور سڑک کو ہموار بنانےکی اشد ضرورت ہیں۔ یہاں قبرستان کے باہر کی سڑک پر متعدد گہری دراڑیں پڑی ہوئی ہیں جو کاندھے پر جنازہ لے جانے والوں کیلئے تکلیف دہ ثابت ہوتی ہیں۔ جنازہ لے جانے والوں کو دھیان رکھنا پڑتا ہے کہ بے خیالی میں دراڑ میں پیرپڑنے سے کہیں جنازہ اٹھانے والے گرنہ پڑیں۔اگر قبرستان کی طرف نہ مڑ کر سیدھے پریل سے گزرا جائے تو اکثر گاڑیاں لال باغ بریج سے گزرتی ہیں جو تعمیر کی ابتداء سے یئ تنازعات کا شکار ہے کیونکہ تعمیر کے کچھ عرصہ بعد ہی اس پر گڑھے پڑ گئے تھے اور ہر سال کی طرح اس سال بھی اس بریج پر کئی گڑھے ہیں۔
 سیوڑی کورٹ کے قریب بات چیت کر رہےچند افراد نے بتایا کہ حال ہی میں اس علاقےمیں پائپ لائن بچھانے کا کام ہوا ہے جس کی وجہ سےعام طور پر سڑکیں گڑھوں سے پاک ہیں۔اگرچہ سیوڑی کورٹ سے متصل سڑک کا زیادہ تر حصہ اچھی حالت میں ہے لیکن اس روڈ پر متعدد مقامات پر مین ہول کے ڈھکن کئی انچ زمین میں دھنس گئے ہیں۔ سڑک اچھی ہونے کی وجہ سے اکثر گاڑیاں تیز رفتاری سے جاتی ہیں اور اچانک مین ہول کے دھنسے ہوئے ڈھکن آجانے سے کسی بڑے حادثے کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔ سیوڑی کورٹ سے آگے جانے پر وڈالا تک بریج کی تعمیر کا کام چل رہا ہے جس کی وجہ سے آدھی ہی سڑک ہی گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے دستیاب ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK