Inquilab Logo

سڑکوں کے گڑھے بھرنے کیلئے ۱۴۰؍ کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری

Updated: April 09, 2023, 11:03 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

روایتی تکنیک کے مقابلے گزشتہ برس زیادہ کامیاب پائی گئی ۲؍ نئی ٹیکنالوجی کو اس سال بھی استعمال کرنے کا بی ایم سی کا منصوبہ

During the rainy season, there is a risk of accidents due to potholes on the roads. (File Photo)
بارش کے موسم میں سڑکوں پر ہونے والے گڑھوں سے حادثات کا خطرہ بنا رہتا ہے۔(فائل فوٹو)

 عنقریب مانسوسن کی آمد کے پیش نظر بی ایم سی نے سڑکوں پر پڑنے والے گڑھوں کو بھرنے کیلئے ۱۴۰؍ کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری کردیا ہے۔ شہری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس اور اس سے قبل کامیاب پائی جانے والی ۲؍ تکنیکوں کو اس سال بھی استعمال کیا جائے گا۔
 شہری انتظامیہ کے مطابق روایتی طریقہ سے بھرے گئے گڑھے بہت جلد خراب ہوجاتے ہیں۔ خاص طور پر تارکول سے بنی سڑکوں کے گڑھے دوبارہ خراب ہوجاتے ہیں اس لئے بی ایم سی نے گزشتہ برس سڑکوں پر پڑنے والے گڑھوں کو بھرنے کیلئے  ۴؍ طریقوں کو آزمایاتھا جن میں سے ایک ’ریپڈ ہارڈیننگ کانکریٹ‘ دوسرا ’ایم ۶۰؍ کانکریٹ کے ساتھ اسٹیل پلیٹوں کا استعمال‘ تیسرا ’جیو پالیمر کانکریٹ‘ اور چوتھا ’پیور بلاک‘ کا استعمال تھا۔ 
 اس سلسلے میں ایک سینئر بی ایم سی افسر نے میڈیا میں بیان دیا ہے کہ ان چاروں طریقوں میں سے ایک طریقہ کافی کارآمد پایا گیا ہے جو ’ریپڈ ہارڈیننگ کانکریٹ‘ ہے۔ اس کے استعمال سے جو گڑھے گزشتہ سال بھرے گئے تھے ان میں سے کئی اب تک دوبارہ خراب نہیں ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طریقے سے بھرے ہوئے گڑھے ۶؍ گھنٹوں میں مکمل طور پر درست ہوجاتے ہیں اور ان کے لئے گاڑیوں کی آمدورفت کو روکنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بھی زیادہ متاثر نہیں ہوتا۔دوسرا طریقہ ’ری ایکٹواسفالٹ ٹکنالوجی‘ کا ہے جسے ماضی میں استعمال کیا گیا تھا اور اس کے ذریعہ بھاری بارش کے دوران بھی گڑھے بھرے جاسکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سال بی ایم سی کو شہر کی سڑکوں کے علاوہ ’ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے‘ اور ’ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے‘ کی دیکھ ریکھ کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔
 اس دوران ایسا بھی کہا جارہا ہے کہ مہاراشٹر کے  وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی سربراہی والی شیوسینا سڑکوں کو گڑھوں سے پاک رکھنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ ادھو ٹھاکرے کی سربراہی والی شیوسینا کو شہری انتظامیہ کی حکمرانی سے بھی محروم کیا جاسکے جو گزشتہ ۲۵؍ برسوں سے بی ایم سی پر قابض ہے۔
 واضح رہے کہ ممبئی اور مضافات کی سڑکوں پر موسم باراں میں گڑھے پڑنے کا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے کیونکہ ان گڑھوں سے کئی حادثات ہوتے ہیں جن میں سے کئی جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔حادثات کے علاوہ بھی گڑھے گاڑی چلانے والوں کے لئے تکلیف کا باعث بنتے ہیں جس کی وجہ سے عوام میں اس تعلق سے بڑی ناراضگی پائی جاتی ہے۔
 حالانکہ اس سال کی ابتداء میں ’روڈ سیفٹی ہفتہ‘ کی افتتاحی تقریب میں ریاستی ٹرانسپورٹ کمشنر وویک بھیمنور نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۱ء کے مقابلے ۲۰۲۲ء میں سڑک حادثوں میں ۲۷؍ فیصد کمی آئی تھی۔ اس کے باوجود گزشتہ برس مانسون میں سڑکوں پر پڑے گھڑھوں سے ہونے والے حادثات کئی مرتبہ اخبار کی سرخیاں بنے۔ وویک بھیمنور کے مطابق گزشتہ برس ۱۶۷۸؍ سڑک حادثات ہوئے تھے جن میں ۲۵۹؍ افراد کی موت ہوئی تھی۔ اس کے مقابلے ۲۰۲۱ء میں ۲؍ہزار ۲۶؍ سڑک حادثات میں ۳۵۵؍ افراد نے جان گنوائی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK