Inquilab Logo

متحدہ عرب امارات کا۴؍ سالہ سعید راشد دنیا کا کم عمرترین مصنف گنیز ورلڈ ریکارڈ میں شامل

Updated: April 03, 2023, 12:35 PM IST | Dubai

گنیز ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہونے سے پہلے سعید کی کتاب کی ایک ہزار کا پیاںفروخت ہوئیں، اس کے مطابق یہ کتاب لکھنا بہت آسان تھا ، مجھےکوئی دشوار ی نہیں ہوئی

Saeed Rashid with Guinness World Record certificate. (Photo: Courtesy of Gulf Times)
سعید راشد گنیز ورلڈ ریکارڈ کی سند کے ساتھ۔ ( تصویر : بشکریہ خلیج ٹائمس )

متحدہ عرب امارات کا ۴؍ سالہ بچہ   دنیا   کا کم عمر ترین مصنف بن گیا ہے۔ اس  کا نام گنیز ورلڈ ر ریکارڈ ( جی ڈبلیو آر )   میں شامل کیا گیا ہے ۔ اہم بات یہ کہ پہلے یہ ریکارڈ اس کی ۸؍ سالہ بہن کے نام تھا۔ 
  خلیج ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات  سے تعلق رکھنے والے  دنیا کے کم عمر ترین مصنف سعید راشد المہیری نے ’ دی الیفینٹ،  سعیداور اینڈ دی بیئر‘  نامی کتاب لکھی ہے جس میں انہوں نے    بتایا  ہے کہ رحمدلی غصے پر فاتح ہوتی ہے  او ر غیر متوقع طور پر دو جانور دوست بن جاتے ہیں۔ اہم بات یہ  ہے کہ گنیز ورلڈ ریکارڈ  میں شامل ہونے سے  پہلے  اس کتاب کی ایک ہزار کاپیاںفروخت ہوئیں۔ 
   سعید راشد المہیری کی ماں مو زا الڈارمکی نے بتایا،’’ جب میرے بیٹے نے مجھے  یہ کہانی سنائی تو میں حیر ت زدہ رہ گئی ۔ ا س عمر میں اس نے  اپنی کہانی کے ذریعہ واضح پیغام دیا ہے اور  مافی الضمیر کی ادا ئیگی میں کامیاب رہا ۔ ‘‘
  مو زا نے بتایا کہ سعید نے  سادہ، آسان اور روایتی الفاظ میں کہانی تخلیق کی  ہے۔  ایک سوال کے جوا ب  میں ان کاکہناتھا ،’’ گنیز ورلڈ ریکارڈ (جی ڈبلیو آر ) کے جج نے سعید کی کہانی کا پوری ایمانداری سے جائزہ لیا ہے اور مختلف پہلو ؤں سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ واقعی یہ کتاب سعید ہی نے لکھی  ہے ؟ پوری طر ح اطمینان کے بعد ہی اسے  جی ڈبلیو آ ر میں شامل کیا گیا  ہے ۔‘‘   
  اس سے پہلے  یہ ریکارڈ ۸؍ سالہ الظبی المہیری کے نام تھا  جو اس کی  بڑی بہن کے ساتھ ساتھ اس کی محسن و مربی بھی ہے۔ اسی کی تحریک پر سعید راشد المہیری نے یہ کہانی تخلیق کی ہے ۔ اس نے کم عمر ترین مصنفہ کاریکارڈ اپنے نام کیا  تھا ۔ الظبی نے بیک وقت کئی زبانوں میں کتابیں لکھی ہیں۔ فی الحال کم عمر میں مختلف زبانوں میں کتاب لکھنے کا ریکارڈ بھی اسی کے نام ہے۔  اب اس کی شہرت کم عمر ترین دانشورکی بھی ہے۔ 
    خلیج ٹائمس کے مطابق سعید راشد کی کتاب کی ایک ہزار کاپیاں گنیز ورلڈ ریکارڈ  میں شامل ہونے سے پہلے ہی  الدار ایجوکیشن اور العین  اکیڈمی کے تعاون سے  فروخت  ہوچکی ہیں۔  سعید کی بہن الظبی بتاتی ہیں ، ’’طلبہ نےاس کتاب کی فروخت کا ایک خصوصی پروگر ام منعقد کیا تھا جس میں  ہمارےدوستوںاور ہم جماعتوں نے کتاب کی خرید و فروخت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔  ایک مرتبہ ایسا بھی ہوا کہ ہم ۱۰؍ بجے رات تک کتاب لے کر بیٹھے رہے  اور  اس وقت تک پوری کتابیں  فروخت ہوگئی تھیں اور  اس موقع پر ہم نے اسکو ل میں جشن منایا تھا اور یہ ہمارے لئے خاص موقع تھا۔ ‘‘ الظبی مزیدبتاتی ہیں،’’  یہ کتاب خریدنے کے بعدکچھ طلبہ کو حوصلہ ملا اور  انہوں نے بھی کتاب لکھنے کی خواہش ظاہر کی اور یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی تھی۔ ‘‘
  الظبی کا کہنا تھا ، ’’  مجھے یقین  ہےکہ  ہر بچہ لکھ سکتا ہے ، بس تھوڑی سی مشق کی ضرور ت ہے۔ ہم یہ پیغام عام کر نا  چاہتے ہیں ، تاکہ ہر بچہ لکھنے پر آمادہ ہو ۔   اگر آپ نے لکھنے کا عزم کر لیا تو ضرور لکھئے ۔ شروع میں شروع آپ کو لگ سکتا ہے کہ آپ اچھے مصنف نہیں ہیں لیکن یہ کوئی عیب نہیں ہے ۔  مشق سے آپ کی تحریری صلاحیت نکھرے گی اور آپ  کے اندر کچھ کر نے کا جذبہ پیدا ہو گا ۔سچ پوچھئے تو ہر  بچہ نہ صرف لکھ سکتا ہے بلکہ عالمی ریکارڈ بھی بناسکتا ہے۔ میں چاہتی ہو ں کہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو لکھنے پر آمادہ کروں ، تاکہ  ایسی نسل وجود میں آ سکے جسے کتابوں سے عشق ہو، جنون کی حدتک لگا ؤ ہو ۔ ‘‘
 کم سن سعید  نے نہ صرف کہانی تخلیق کی ہے بلکہ کتاب میں شامل تصاویر اور خاکے بھی اسی نے بنائے ہیں۔ اس نے خلیج ٹائمس کو بتایا ، ’’ میں نے کتاب لکھی ہے اور  یہ کتاب لکھنا بہت آسا ن  تھا، مجھے کوئی دشواری نہیں ہوئی ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK