Inquilab Logo

آرین خان کو کروڈیلیا کیس میں کلین چٹ ملنے کی ۵؍وجوہات

Updated: May 30, 2022, 10:31 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

آرین کا فون ضبط نہیں کیا گیا، طبی جانچ بھی نہیں کرائی گئی تاکہ معلوم ہوسکے کہ اس نے منشیات استعمال کی تھی یا نہیں

Aryan Khan.Picture:INN
آرین خان۔ تصویر: آئی این این

 بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کو کم و بیش۵؍وجوہات کی بنا پر کروڈیلیاکروز منشیات کےکیس سے کلین چٹ ملی ہےجن میںدرج ذیل باتیں شامل ہیں کہ اس کے پاس سے منشیات نہیں ملی تھی اور این سی بی کے دعوے کے برخلاف اس کے دوست ارباز نے اپنے بیان میں کہیں بھی یہ نہیں کہا تھا کہ جو ’ڈرگز‘ ارباز کےقبضےسے ملی ہے وہ ان دونوں کے استعمال کے لئے تھی۔ 
 واضح رہے کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نےجب اکتوبر ۲۰۲۱ءمیںکروڈیلیاکروز نامی بحری جہازپرچھاپہ مار کر آرین خان سمیت تقریباً ۲۰؍ افراد کو گرفتار کیا تھا اس وقت پربھاکر سیل نامی ایک پنچ گواہ نےدعویٰ کیا تھا کہ این سی بی سربراہ سمیر وانکھیڈے کی ایماپراس نے مجبوراً ۱۰؍ کورے کاغذات پر دستخط کئے تھےجن پراس کا بطور پنچ گواہ بیان درج کیا جانا تھا اور وہ نہیں جانتا کہ اس بیان میں کیا لکھا گیا۔اس چھاپے ماری کے وقت پربھاکر سیل،کرن گوساوی نامی ایک شخص کا باڈی گارڈ تھا۔ کرن گوساوی وہ شخص ہے جس کی تصویریں اور ویڈیو اس چھاپے ماری کے بعد وائرل ہوئی تھیں۔ چند تصویروں میں کرن گوساوی کو آرین خان کو این سی بی کے دفترلےجاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد ایک ویڈیو میں این سی بی کے دفتر کے اندر کرن گوساوی کو آرین کو کسی سے فون پر (لائوڈ اسپیکر پر رکھ کر) بات کرواتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ان سب باتوں کے پیش نظر اس کیس کی تفتیش دہلی کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کو سونپ دی گئی اور اس نے چارج شیٹ میں آرین سمیت ۶؍ افراد کو اس کیس سے کلین چٹ دے دی ہے۔کلین چٹ دینے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ چھاپہ مارنے والی این سی بی ٹیم نے ٹھیک طرح سے اس کیس کی تفتیش نہیں کی تھی۔این سی بی نے آرین خان کے فون پرملنے والی وہاٹس ایپ کی گفتگو کی بنیاد پر آرین پر نہ صرف منشیاب کے استعمال کا بلکہ کروڈیلیاپر منشیات لانےکی سازش میں شامل ہونے اور عالمی سطح پر منشیات کےکالے دھندےمیں ملوث ہونے کا بھی الزام عائد کردیا تھا۔ تاہم آرین کے موبائیل فون کو باقاعدہ طور پر ضبط ہی نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ آرین کی طبی جانچ بھی نہیں کرائی گئی جس سے یہ پتہ چل سکے کہ اس نے منشیات استعمال کی تھی یا نہیں۔ این سی بی نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ارباز نے اپنی مرضی سے دیئے گئے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ اس کےپاس سے ملنے والی ۶؍ گرام چرس آرین بھی استعمال کرنےوالا تھا لیکن جب ایس آئی ٹی نے ارباز اور آرین کے بیانات کا مطالعہ کیا تو اس نتیجہ پر پہنچی کہ ان کے بیان میں کہیں بھی ایسا کوئی انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔بلکہ انہیں یہ پتہ چلا کہ آرین نے ارباز کو متنبہ کیا تھا کہ وہ منشیات لے کر جہاز پر نہ آئے۔ سب سے اہم بات یہ بھی ہے کہ آرین کے قبضہ سے منشیات ضبط ہی نہیں کی گئی۔ نہ ہی ایسے کوئی ثبوت ملے کہ آرین اپنے دوست ارباز یا دیگر کسی بھی ملزم کے ساتھ منشیات لانے، بیچنے یا استعمال کرنے کی سازش میں ملوث تھا۔این سی بی آرین کے وہاٹس ایپ پر بات چیت پر بہت انحصار کررہی تھی لیکن نہ تو اس کے فون کو باقاعدہ ضبط کیا گیا نہ ہی ان گفتگو سے الزامات ثابت ہوتے نظر آئےالبتہ ایس آئی ٹی اس نتیجہ پر پہنچی کہ تفتیشی افسر کسی نہ کسی طرح آرین کو اس کیس میں پھنسانا چاہتے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK