Inquilab Logo

مہاراشٹر میں۴؍ ماہ میں’ ہندو جن آکروش‘ کی ۵۰؍ ریلیاں،مسلمانوں کیخلاف منظم شرانگیزی

Updated: March 23, 2023, 11:44 AM IST | Mumbai

جلسوں میں تقریریں زیادہ تر انتہا پسند عناصر کرتے ہیں جن میں بی جے پی کے معطل شدہ لیڈراور تلنگانہ کے ایم ایل اے ٹی راجاسنگھ، کالی چرن مہاراج اور کاجل ہندوستانی شامل ہیں

T Raja Singh has been seen several times in such rallies. (File Photo)
ٹی راجا سنگھ کو ایسی ریلیوں میںبارہا دیکھا گیا ہے ۔(فائل فوٹو)

گزشتہ سال نومبر سے مہاراشٹر کے تقریباً تمام۳۶؍ اضلاع میں ’ہندو جن آکروش مورچہ‘  کے تحت  کم از کم۵۰؍ ریلیاں نکالی جا چکی ہیں جن میں مسلمانوں کے خلاف منظم شرانگیزیاں کی گئی ہیں۔ ان  ریلیوں کی ایک خاص بات یہ ہےکہ ان میں ایک طے شدہ پیٹرن پر عمل کیا جاتا ہے۔ وہ اس طرح کہ کسی  شہر کےمرکز میں ایک مختصر مارچ نکالاجاتا ہے، زعفرانی جھنڈے لئےاوراسی رنگ کی  ٹوپیاں پہنے سیکڑوں افراد ریلی کرتے ہیں، پھر ایک جگہ پرجلسہ ہوتا ہے جس میںمقررین ’لو جہاد‘  ، ’لینڈ جہاد‘ اور تبدیلی مذہب  جیسے موضوعات پر تقریریں کرتے ہیں اور مسلمانوںکے خلاف شرانگیزی کرتے ہوئے ان کے معاشی  بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ان ریلیوں میں ہونے والی تقاریر میں مسلمانوں کو’غیر محب وطن‘ قرار دیا جاتا ہے اور یہ دعوے کئے جاتے ہیںکہ مسلم نوجوانوں کا بنیادی مقصدہندولڑکیوں کوبہلا کر ان سے شادی کرنی ہے ا وران کا مذہب تبدیل کروانا ہے  ۔جس کا بنیادی مقصد ہندو لڑکیوں کو دور کرنا ہے۔ شادی کے ذریعے ان کو اسلام قبول کر کے ان کے مذہب سے خارج کر دیا۔
 روزنامہ’ انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق  اب تک بی جے پی نے خود کو ان ریلیوں سے دور  رکھا  ہے اور اس کاکہنا ہےکہ  یہ ریلیاں سکل ہندو سماج کی طرف سے نکالی جارہی ہیں جو ہندوتوا اور سنگھ کی تنظیموں کی ایک ذیلی تنظیم ہے لیکن دیکھا گیا ہےکہ ان تمام ریلیوں اور جلسوںمیںمقامی  بی جے پی ایم ایل اے اور ایم پی  موجودہوتے ہیں۔ ان پروگراموںمیں تقریریں زیادہ تر دائیں بازو کے سخت گیرعناصر کرتے ہیں جن میں بی جے پی کے معطل شدہ لیڈراور تلنگانہ کے ایم ایل اے ٹی راجاسنگھ، کالی چرن مہاراج اور کاجل ہندوستانی شامل ہیں۔ ان میں سے  ٹی راجاسنگھ اور  کا لی چرن مہاراج کو مہاراشٹر اور دیگر ریاستوں میں نفرت انگیز تقاریر  کےسلسلے میں مقدمات کا سامنا ہے۔ ٹی راجا سنگھ کو بی جے پی نے گزشتہ سال اگست میں اسلام اور نبی کریمؐ کی شان میں گستاخانہ تبصروںکی پاداش میں معطل کر دیا تھا لیکن  مہاراشٹر میں اس طرح کی ریلیوں میں وہ ہی نظر آتا ہے۔ کالی چرن مہاراج عرف ابھیجیت دھننجے سارنگ کا تعلق مہاراشٹر کے اکولہ سے ہے۔وہ  ’ہندو راشٹر‘ کا حامی ہے۔ اسے دسمبر۲۰۲۱ء میں  رائے پور میں ایک دھرم سنسد میں متنازع تقریر کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، اس تقریر میں اس نے مبینہ طور پر نتھو رام گوڈسے کی تعریف کی تھی۔ کاجل ہندوستانی، عرف کاجل شنگلا، گجرات میں مقیم ہندوتوا کارکن  ہے۔ وہ مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کا حامی  ہے۔
 مہاراشٹر پولیس کے اہلکاروں کو زیادہ تر ریلیوں میں تقریریں ریکارڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا، لیکن اب تک کسی بھی مقرر کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ ٹی راجہ سنگھ کے خلاف مہاراشٹر پولیس لاتور (فروری) اور احمد نگر (مارچ) میں نفرت انگیز تقاریرکیلئے دو مرتبہ مقدمہ درج کرچکی ہے لیکن یہ  جلسے  ’ہندو جن آکروش مورچہ‘ کے بینر تلے منعقد نہیں ہوئے تھے۔ مہاراشٹر پولیس کے  ایک سینئر افسر نے بتایا ’’سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کے مطابق، ہم ان ریلیوں میں کہی جانے والی ہر چیز کی ویڈیو ریکارڈنگ کر رہے ہیں۔ اس کے بعد ہم انہیں اچھی طرح سنتے ہیں، مناسب افراد سے قانونی مشورہ لیتے ہیں اور اسی کے مطابق قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔‘‘ واضح رہےکہ سپریم کورٹ کی جانب سے۳؍ فروری کو دی گئی ان  ہدایات کے باوجود کہ ہندو جن آکروش مورچہ کو صرف اس صورت میں اجازت دی جائے گی  کہ اس کی ریلی میں کوئی نفرت انگیز تقریر نہ ہو۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK