Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان میں ۲۰۱۴ء کے بعد نفرت پر مبنی جرائم میں ۷؍ سو فیصد اضافہ

Updated: September 25, 2023, 9:33 AM IST | Agency | Washington

اقوام متحدہ کے نمائندہ نے صورتحال کو تشویش ناک قراردیا، کہا کہ اقلیتوں  کے حقوق تیزی سے معدوم ہورہے ہیں۔

Fernand de Varennes. Photo. INN
فرنانڈیزڈی وارینس۔ تصویر:آئی این این

اقوام متحدہ میں اقلیتی امور کے خصوصی نمائندے(اسپیشل رپورٹیور) فرنانڈیزڈی وارینس نے ہندوستان میں  نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ اور اقلیتوں کے حقوق تیزی سے معدوم ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے صورتحال کو انتہائی سنگین قراردیا ہے۔ انہوں نے ایک مطالعہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان میں   ۲۰۱۴ء سے ۲۰۱۸ء کے دوران اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں   ۷۸۶؍ فیصداضافہ ہوا ہے۔ ’یو ایس سی آئی آر ایف‘ کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں  فرنانڈیزڈی وارینس نے کہا ہے کہ ہندوستان کی صورتحال کا احاطہ ۳؍ لفظوں’’بڑے پیمانے پر، منظم اور خطرناک ‘‘ میں کیا جاسکتاہے۔ 
 یو ایس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) میں  بیان دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے نمائندے نے متنبہ کیا ہے کہ ’’اس بات کا خطرہ ہے کہ ہندوستان عدم استحکام، ظلم اور تشدد کا دنیا کا کلیدی مرکز بن جائےگاکیوں کہ یہاں مسلمانوں ،عیسائیوں اور سکھوں جیسی مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے اور تشدد کی سنگینی میں  مسلسل اضافہ ہورہاہے۔‘‘
 یو ایس سی آئی آر ایف نے ۲۰؍ ستمبر سے ہندوستان میں  مذہبی آزادی کے موضوع پر سماعت شروع کی ہے۔ ہندوستان پہلے ہی یو ایس سی آئی آر ایف کی رپورٹ کو خارج کرچکا ہے۔ 
فرنانڈیزڈی وارینس نے کمیشن میں   پیش ہوکر بتایا کہ اقلیتوں  کے خلاف تشدد علاقائی یا انفرادی نوعیت کا نہیں ہے بلکہ منظم ہے جو مذہبی قوم پرستی کی عکاسی کرتاہے۔ اہم بات یہ ہے کہ مذہبی آزادی سے متعلق امریکی کمیشن میں  یہ سماعت ایسے وقت میں  ہورہی ہے جب وزیراعظم نریندر مودی کم وقفے میں  دو بار امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کرچکے ہیں ۔ جون میں  مودی امریکہ گئے تھے جبکہ ستمبر میں  بائیڈن نے جی-۲۰؍ میں شرکت کیلئے ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔ یو ایس سی آئی آر ایف کے چیئر پرسن ابراہم کوپر اپنی رپورٹ میں  کہہ چکے ہیں  کہ ہندوستان میں مسلمانوں، سکھوں ، عیسائیوں، دلتوں اور آدیواسیوں کو ’’حملوں میں اضافے اور دھمکی آمیز حرکتوں‘‘کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK