لاک ڈائون کے دوران اور اس کے بعد ہندوستانیوں کا سونے سے لگائو اس قدر بڑھ گیا ہے کہ وہ اسی دھات میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں
EPAPER
Updated: April 14, 2021, 9:55 AM IST | Agency | New Delhi
لاک ڈائون کے دوران اور اس کے بعد ہندوستانیوں کا سونے سے لگائو اس قدر بڑھ گیا ہے کہ وہ اسی دھات میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں
ہندوستانیوں کا سونے سےلگائو اس قدر بڑھتا جا رہا ہے کہ کورونا جیسے دور میں بھی سونا کا امپورٹ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ ماہ صرف مارچ میں ۹۸؍ ٹن سونا درآمد کیا گیا ہے جو گزشتہ سال مارچ کے مقابلے ۸؍ گنا زیادہ ہے۔ گزشتہ سال مارچ میں محض ۱۳؍ ٹن سونا ہی برآمد کیا گیا تھا ۔ اس بارے میں سونے کے امپورٹ ، ایکسپورٹ اور کاروبار پر نظر رکھنے والی تنظیم بلومبرگ کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں سونے کی گھریلو مانگ میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا اس کے امپورٹ میں ہوا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں ہندوستانیوں کا سونے سے لگائو اتنا بڑھا ہے کہ وہ اب اسی میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ مئی ۲۰۱۹ء کے بعد پہلی مرتبہ سونے کی درآمد ۹۰؍ ٹن سے زیادہ ہوئی ہے۔ بلومبرگ کا کہنا ہے کہ مارچ میں ختم ہونے والی سہ ماہی میں ملک میں کل ملاکر ۱۹۰؍ ٹن سونا درآمد کیا گیا ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔ اس بارے میں ایجنسی کا کہنا ہے کہ چونکہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں سونے کی قیمت میں بھاری کمی آئی ہے اس لئے لوگ زیادہ سے زیادہ سونا خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں جبکہ اس کے دام دوبارہ بڑھیں گے یا نہیں اس بارے میں فی الحال کچھ کہا نہیں جاسکتا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ہندوستان لاک ڈائون میں نرمی دینے کی وجہ سے شادیوں کا سیزن لوٹ آیا ہے جس سے لوگ زیادہ سے زیادہ سونے کی خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں ہر سال ۷۰۰؍ سے ۸۰۰؍ ٹن سونے کی کھپت ہے جو دیگر ممالک کے کافی زیادہ بتایا جاتا ہے۔ حالانکہ ہندوستان میں صرف ایک ٹن سونے کا پروڈکشن ہو تا ہے اور باقی سونا درآمد کیا جاتا ہے۔