مرکزی وزیر نے کہاکہ پچھلے ۵؍ برسوں سے دھان کی پرالی جلانے سے روکنے کی کوششوں کے اچھے نتائج ملے ہیں۔ ہوا کے معیار کے نظم سے متعلق کمیشن جیسی ایجنسیوںنے ٹھوس کوشش کی ہے
EPAPER
Updated: August 05, 2023, 9:45 AM IST | New Delhi
مرکزی وزیر نے کہاکہ پچھلے ۵؍ برسوں سے دھان کی پرالی جلانے سے روکنے کی کوششوں کے اچھے نتائج ملے ہیں۔ ہوا کے معیار کے نظم سے متعلق کمیشن جیسی ایجنسیوںنے ٹھوس کوشش کی ہے
پنجاب ، ہریانہ ،اترپردیش اورقومی راجدھانی دہلی میں رواں سیزن میں دھان کی پرالی جلانے سے روکنے کے سلسلے میں تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے زراعت و کسانوں کی بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر اور ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر بھوپیندر یادو کی مشترکہ صدارت میں کل ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی میٹنگ منعقد ہوئی ۔
اس اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وزیر زراعت ، حکومت اترپردیش سوریہ پرتاپ شاہی ، پنجاب کے وزیر زراعت گرمیت سنگھ کھودیان، ہریانہ کے وزیر زراعت جے پرکاش دلال اور قومی خطہ راجدھانی دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائےنے شرکت کی۔ زراعت کی وزارت ، ماحولیات کی وزارت ، حکومت ہند اور پنجاب ، ہریانہ ، اترپردیش ، قومی راجدھانی دہلی اور آئی سی اے آر کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
میٹنگ کے دوران ریاستوں نے رواں سیزن میں پرالی جلانے سے روکنے کے لئے اپنے ایکشن پلان اور حکمت عملیاں پیش کیں ۔ ریاستوں کو فصل باقیات کے انتظام وانصرام کے لئے فراہم کی رقم کا استعمال کرنا، فصل باقیات کے انتظام وانصرا م کی مشینری ( سی آر ایم ) کو کٹائی کے موسم سے پہلے ہی دستیاب کروانے اور بیداری لانے کے لئے آئی سی اے آر اور دیگر اسٹیک ہولڈر تعاون سے دھان کی پرالی جلانے کے خلاف کسانوں کے لئے معلوماتی تعلیمی اور مواصلاتی (آئی ای سی ) سرگرمیاں شروع کرنے کا مشورہ دیا گیا۔
اس موقع پربولتے ہوئے ماحولیات کے مرکزی وزیر نے کہا کہ پچھلے ۵؍ برسوں سے دھان کی پرالی جلانے سے روکنے کی کوششوں کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ہوا کے معیار کے نظم سے متعلق کمیشن جیسی ایجنسیوں کی ٹھوس کوششوں کے سبب پنجاب ، ہریانہ ، اترپردیش اور دہلی میں پرالی جلانے کے واقعات میں کمی آئی ہے۔دھان کی پرالی کے ماقبل انتظام وانصرام کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے ، جو بجلی ، بایو ماس جیسی سود مندصنعتوں کو کچا مال فراہم کرے گی۔
نریندرسنگھ تومر نے دھان کی پرالی جلانے کے مسئلے کے حل میں دکھائی گئی سنجیدگی کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرس کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈر ان کوششوں سے دھان کی پرالی جلائے کے واقعات میں مسلسل کمی آرہی ہے حالانکہ دھان کی پرالی جلانے کا تعلق صرف دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں پیدا ہونے والی آلودگی سے نہیں ہے، یہ مٹی کی صحت اور اس کی زرخیزی پر منفی اثرات ڈال کر زرعی اراضی پر بھی نقصان د ہ اثر ڈال رہا ہے۔ چنانچہ ہماری کوشش دہلی میں ہوائی آلودگی سے لڑنے اور مٹی کی صحت کا تحفظ کرنے کے لئے ہونی چاہئے ۔ جس سے ہمارے کسانوں کے مفادات کا تحفظ ہو سکے۔