Inquilab Logo

بجٹ میٹنگ میں سیتارمن سےگیہوں کی برآمد پر عائد پابندی ہٹانے کا مطالبہ

Updated: November 23, 2022, 11:49 AM IST | Agency | New Delhi

بجٹ۲۴۔ ۲۰۲۳ء کی تیاری: وزیرمالیات کے ساتھ میٹنگ میں زرعی شعبہ کے ماہرین نے اُن اجناس کی درآمد پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا جن کی درآمدی قیمت اُن کی ایم ایس پی سے کم ہے،خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کیلئے سرسوں، سویابین، مونگ پھلی اور سورج مکھی کی فصلوں  کےفروغ پرتوجہ دینے کا مشورہ،پروسیسڈ فوڈ پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کی بھی صلاح  دی گئی

A scene from the budget consultation meeting.Picture:PTI
بجٹ سے متعلق صلاح و مشورہ کی میٹنگ کا منظر، زرعی ماہرین اور کسان تنظیموں کے نمائندوں نے آن لائن شرکت کی۔ تصویر: پی ٹی آئی

بجٹ کی تیاری سے قبل  میٹنگوں کا سلسلہ دراز کرتے ہوئے منگل کو وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے زرعی شعبوں کے ماہرین اور کسانوں تنظیموں کے ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ کی جس میںکسانوں نے گیہوںسمیت کئی زرعی اجناس کی برآمدات پرعائد پابندی کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔اس کے ساتھ ہی یہ مطالبہ بھی کیاگیا کہ بیرونِ ملک سے ان اجناس کی درآمد پر پابندی عائد کی جائےجن کی درآمدی قیمت ہندوستان میں  اُن کی ایم ایس پی  سے کم ہو۔  بجٹ سے قبل صلاح  و مشورہ کیلئے وزیرمالیات سیتارمن کی یہ تیسری میٹنگ تھی۔  اس سے قبل پیر کو وزیر مالیات نے صنعتکاروں کے مختلف گروپس کے ساتھ ۲؍  میٹنگیں کیں۔ 
تلہن کی پیداوار میں اضافہ پر توجہ کا مشورہ
 زرعی شعبے کے ماہرین اور کسانوں  کے ساتھ  قومی راجدھانی میں منگل کو ہونے والی  اس میٹنگ  کی قیادت وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی جب کہ میٹنگ میں وزیر مملکت برائے مالیات پنکج چودھری، فائنانس سیکریٹری ٹی وی سومناتھن، وزارت مالیات کے دیگر محکموں کے سیکریٹریز اور چیف اکنامک ایڈوائزر اننتھ ناگیشور بھی موجود تھے۔میٹنگ میں  کسانوں کے جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت ملکی سطح پر  سرسوں، سویابین، مونگ پھلی اور سورج مکھی جیسی تلہن کی فصلوں کو فروغ دینے کی جانب توجہ دے۔ اس کے ساتھ ہی کسانوں کی جانب سے حکومت کو مشورہ دیاگیا کہ وہ پروسیسڈ فوڈ پر ٹیکس میں اضافہ کرے۔
بجٹ کیلئے حکومت سے کسانوں کا مطالبہ
 مرکزی بجٹ ۲۴۔۲۰۲۳ء کیلئے بھارتیہ کرشی سماج کے چیئرمین اجے ویر جاکھر نے   خانگی  محاذ پر فصلوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے مطالبہ کیا کہ حکومت ایسے اناج کی درآمدات پر پابندی عائد کرے جو ان کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) سے کم قیمت پر درآمد ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ بیرونِ ملک سے سستی قیمت پر خریداری کی صورت میں  ملک  میں پیدا ہونے والی فصلوں کو خریدارنہ ملنے کا اندیشہ برقرار رہتا ہے۔  اس کے ساتھ ہی انہوں نے زرعی شعبے میں ہیومن ریسورس کو فروغ دینے کیلئے بھی حکومت کی جانب سے اقدامات کا مطالبہ کیا۔ 
زرعی اجناس کی برآمدات پر پابندی نہ ہو
  ملک میں پیدا ہونے والے اجناس کی برآمدات پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے  کسان تنظیموں   کے فیڈریشن کنسورٹیم آف انڈین  فارمرس اسوسی ایشن کے  سربراہ رگھوناتھ دادا پاٹل نے کہا کہ برآمدات پر پابندی کی وجہ سے کسانوں  کی آمدنی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ گیہوں اور دیگر اجناس کی برآمدات پرعائد پابندی کو ہٹانے کی وکالت کرتے ہوئے پاٹل نے بتایا کہ انہوں نے میٹنگ کے دوران حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ زرعی اجناس کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کا سلسلہ ترک کرے کیوں کہ برآمد سے ملک کو غیر ملکی زرمبادلہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔  واضح  رہے کہ ملک میں پھیلی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے حکومت  نے گیہوں اور ٹکڑا چاول کی برآمد پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ 
خوردنی تیل کیلئے درآمدات پر انحصار کم ہو
  کسانوں نے حکومت کو مشورہ دیاہے کہ وہ خوردنی تیل کیلئےبرآمدات پر انحصار کو کم کرنے کیلئے  ملک میں تلہن کی پیداوار کو فروغ دینے کی جانب توجہ مرکوز کرے۔  واضح رہے کہ ہندوستان  پام آئل اور دیگر خوردنی تیل بڑی مقدار میں برآمد کرتا ہے۔ 
کسان سمان ندھی میں اضافہ کا مطالبہ
  اس کے علاوہ میٹنگ میں کسان سمان ندھی کے تحت کسانوں کے کھاتوں میں منتقل ہونے والی رقم میں اضافے کامطالبہ بھی وزیر مالیات کے سامنے پیش کیاگیا۔ حکومت کے سامنے یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ چائے، کافی، ربر، گرم مسالے اور ناریل کی پیداوار کو بھی وزارت زراعت کے    دائرہ میں لایا جائے اورانہیں بھی فصل بیمہ اسکیم نیز قدرتی آفات سے متعلق سرکاری  اسکیموں   میں شامل کیا جائے۔ واضح رہے کہ ملک میں  بجٹ یکم فروری کو پیش کیا جاسکتاہے جس کی  تیاری کاآغاز ۱۰؍ اکتوبر سے باقاعدہ طورپر کر دیاگیاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK