وزیر اعظم نے بھوپال میں ایک بار پھر پاکستان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا’’ اگر آپ گولی چلاتے ہیں تو سمجھ لیں کہ جواب توپ کے گولوں سے دیا جائے گا‘‘
EPAPER
Updated: May 31, 2025, 11:37 PM IST | New Delhi
وزیر اعظم نے بھوپال میں ایک بار پھر پاکستان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا’’ اگر آپ گولی چلاتے ہیں تو سمجھ لیں کہ جواب توپ کے گولوں سے دیا جائے گا‘‘
آپریشن سیندور کو دہشت گردوں کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی اور کامیاب مہم بتاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ایک بار پھر کسی کا نام لیے بغیر پاکستان کو سخت الفاظ میں چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ گولی چلاتے ہیں تو سمجھ لیں کہ جواب توپ کے گولوں سے دیا جائے گا ۔ مودی یہاں دیوی اہلیا بائی ہولکر کے۳۰۰؍ ویں یوم پیدائش کے موقع پر خواتین کو بااختیار بنانے کی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
تقریب میں گورنر منگو بھائی پٹیل، وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر و رکن پارلیمنٹ وشنودت شرما خصوصی طور پر موجود تھے۔اس دوران نریندر مودی نے خواتین کو بااختیار بنانے کو کئی بار قومی سلامتی سے جوڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ثقافت اور اقدار کا ملک ہے۔ سیندور خواتین کی طاقت کی علامت ہے۔ رام بھگت ہنومان نے بھی سیندور کو ہی دھا رن کیا۔ ہم شکتی پوجا میں سیندور پیش کرتے ہیں۔ یہ اب ہندوستان کی بہادری کی علامت بن گیا ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ پہلگام میں دہشت گردوں نے نہ صرف ہندوستانیوں کا خون بہایا بلکہ ہماری ثقافت پر بھی حملہ کیا۔
انہوں نے ہمارے معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، سب سے اہم بات یہ ہے کہ دہشت گردوں نے ناری شکتی کو چیلنج کیا، لیکن یہ چیلنج دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کے لیے جان لیوا ثابت ہوا ہے۔ آپریشن سیندور دہشت گردوں کے خلاف ہندوستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور کامیاب آپریشن ہے، ہماری فوج نے دہشت گردوں کے ان ٹھکانوں کو تباہ کیا جہاں پاکستانی فوج نے سوچا بھی نہیں تھا۔ سیکڑوں کلومیٹر اندر داخل ہو کر انہیں تباہ کر دیا۔ آپریشن سیندور نے ڈنکے کی چوٹ پر کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ذریعے پراکسی وار نہیں چلے گی۔ ہم ان کے گھروں میں گھس کر انہیں ماریں گے اور دہشت گردوں کے مددگاروں کو بھی بڑی قیمت چکانی پڑے گی۔
وزیر اعظم نریندرمودی نے کہا کہ آپریشن سیندور بھی ہماری ناری شکتی کی علامت بن گیا ہے۔ اس پورے آپریشن میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے بڑا رول ادا کیا ہے۔ جموں سے لے کر راجستھان اور گجرات کی سرحد پر بیٹیوں کی ایک بڑی تعداد نے محاذ سنبھالا اور سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سے لے کر دشمن کی پوسٹوں کو اڑانے تک انہوں نے بے مثال بہادری کا مظاہرہ کیا۔مودی نے کہا کہ ہندوستان کی بیٹیوں کی طاقت قومی دفاع میں نظر آتی ہے۔ اس کیلئے بھی حکومت نے پچھلی دہائی میں متعدد ا اقدام کئے ۔ اسکول سے میدان جنگ تک، ملک کو بیٹیوں کی بہادری پر پورا اعتماد ہے۔ پہلی بار فوج نے اب بیٹیوں کے لیے سینک اسکولوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔