Inquilab Logo

پیٹرولیم مصنوعات پر نہ کوئی ٹیکس کم نہیں ہوگا

Updated: December 05, 2019, 3:36 PM IST | New Delhi

مرکزی وزیرمالیات نرملا سیتا رمن نےکہاہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر کسی طرح کا ٹیکس کم نہیں ہوگا اور نہ ہی اسے جی ایس ٹی کے دائرے میں لایا جائے گا

وزیر مالیات نرملا سیتا رمن
وزیر مالیات نرملا سیتا رمن

 نئی دہلی : مرکزی وزیرمالیات نرملا سیتارمن نے کہا ہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر کسی طرح کا ٹیکس کم نہیں ہوگا اور نہ ہی اسے جی ایس ٹی کے دائرے میں لایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ان کی قیمتوں کو ایک شرح پر رکھنا فی الحال ممکن نہیں ہے کیونکہ ان کی قیمتیں عالمی سطح کے ساتھ منسلک ہیں۔ سیتارمن نے پیر کو لوك سبھا میں رمیش ودھوڑي کے اس سوال پر کہ جب روس اور امریکہ میں پیٹرولیم کی قیمت مستحکم رکھی جا سکتی ہے توملک میں یہ کیوں ممکن نہیں ہے، کا جواب دیتے ہوئےکہا کہ دنیا میں کہیں بھی پیٹرولیم کی قیمتیں مستحکم نہیں ہیں اور یہ عالمی سطح پر طلب اور رسد سے منسلک ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے کا منصوبہ نہیں
 اس کے علاوہ انہوں نےیہ بھی کہاکہ پیٹرولیم کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ڈی ایم کے کے ممبر پارلیمنٹ دیاندھی مارن نے پیٹرولیم مصنوعات کامسئلہ اٹھاتےہوئےکہاکہ گڈز اینڈ سروس ٹیکس(جی ایس ٹی) میں ملک کی مختلف ریاستوں میں یکسانیت کا فقدان ہے، ان پر ایک یکساں ٹیکس لگایا جانا چاہئے۔ نرملا سیتارمن نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل پہلے ہی جی ایس ٹی کے صفر ٹیکس کے زمرے میں شامل ہیں تو انہیں جی ایس ٹی میں کیسے شامل کیا جاسکتاہے۔
ٹیکس کم کرنے کی بھی کوئی تجویز نہیں
اس کے ساتھ ہی وزیرمالیات نرملا سیتا رمن نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل پر عائد ٹیکس کی شرحوں میں بھی کسی طرح کی کمی کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ فی الحال اس پر کسی نئے ٹیکس کے اطلاق کا بھی منصوبہ نہیں ہے۔واضح رہے کہ دہلی میں پیٹرول کی قیمت ۷۴؍روپے تو ممبئی میں ۸۰؍روپے  سے زیادہ ہیں۔  اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ حکومت اس پر کئی طرح کے ٹیکس کے ساتھ کسٹم ڈیوٹی اور ایکسائز ڈیوٹی لگاتی ہے۔
پی ایم سی بینک کے ۷۸؍فیصد کھاتے دار اپنی پوری رقم نکال سکتے ہیں
  بیجوجنتا دل کےرکن پناكي مشرا نےپی ایم سی بینک میں ہونے والے مالی اسکنڈل اوراس میں اکاؤنٹ ہولڈروں کی رقومات کےمعاملہ پرکہا کہ ہزاروں اکاؤنٹ ہولڈروں کے خون پسینے کی گاڑھی کمائی بینک میں پھنسی ہوئی ہے، حکومت کو اس سمت میں کوئی قدم اٹھانا چاہئے۔ سيتارمن نے کہا کہ حکومت بینک کے واقعات سے مکمل طورسے واقف ہے اور چھوٹے اکاؤنٹ ہولڈر جن کی تعداد تقریباً ۷۸؍ فیصد ہےانہیں ریزرو بینک کی ہدایات  پرپوری رقم نکالنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اگرکسی اکاؤنٹ ہولڈر کو کوئی سنگین بیماری ہے یا خاندان میں کوئی بیمار ہے، یا خاندان میں شادی ہے یا تعلیم کے لئے وہ ایک لاکھ روپے تک کی رقم نکال سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK