Inquilab Logo Happiest Places to Work

فوکس کون کے سی ای اوکے وفد کی کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارمیا سے ملاقات

Updated: July 18, 2023, 1:33 PM IST | Bengaluru

فوکس کون کی ذیلی کمپنی ایف آئی آئی کرناٹک میںاپنا پلانٹ لگانے کیلئے ۸۸۰۰؍ کروڑکی سرمایہ کاری کرےگی،۱۴؍ ہزار ملازمتیں پیدا ہونے کی توقع

Chief Minister Siddaramaiah during a meeting with the Focus Con delegation
وزیر اعلیٰ سدارمیا فوکس کون کے وفد سے ملاقات کے دوران

کرناٹک کےوزیر اعلیٰ سدا رمیا نے  پیر کو آئی فون بنانے والی کمپنی فاکس کون انڈسٹریل انٹرنیٹ(ایف آئی آئی) کے ایک وفد کے ساتھ  ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی ۔ایف آئی آئی  آئی فون بنانے والی کمپنی فوکس کون  کی ایک ذیلی کمپنی ہے۔ فوکس کون کے سی ای او برانڈ چینگ کی قیادت میں ایک وفد نے کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارمیا کے ساتھ دیونا ہلی آئی ٹی آ ئی آر ریجن میں کمپنی کا ایک اور سپلیمنٹری پلانٹ لگانے کی تجویز پر غور کیا۔وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے کہا کہ ریاست کرناٹک میں صنعتوں کی ترقی کیلئے سازگار ماحولیاتی نظام ہے اور تعلیمی اداروں اور صنعتوں کے درمیان ہم آہنگی موجود ہے۔یہ یقین دلاتے ہوئے کہ حکومت مطلوبہ ہنر مندی کے ساتھ انسانی وسائل کی دستیابی کے لیے پہل کرے گی، انہوں نے کمپنی کی  ٹیم کو کرناٹک میں یونٹ قائم کرنے کی پیشکش کی ۔
 بڑی اور درمیانی صنعتوں کے وزیر ایم بی پاٹل نے کہا کہ حکومت مجوزہ پروجیکٹ کے لیے ہر طرح کا تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کمپنی کی دیگر تجاویز جیسے کہ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ یونٹ کے قیام پر غور کرنے کے لیے تیار ہے اگر  حکومت پیش قدمی کرے۔
 تجویز کے مطابق فوکس کون کی ذیلی کمپنی ایف آئی آئی  کے پاس۸۸۰۰؍ کروڑ  روپے کی سرمایہ کاری کا منصوبہ   ہے۔ اس سے ۱۴؍ ہزار ملازمتیں پیدا ہوں گی۔اس منصوبے کیلئے تقریباً ۱۰۰؍ ایکڑ زمین درکار ہے۔کرناٹک حکومت کا کمپنی کو ۳۰۰؍ ایکڑتک زمین دینے کا بھی منصوبہ ہے۔ کمپنی کے مندوبین کو  جاپان انڈسٹریل ٹاؤن شپ میں دستیاب زمین کا معائنہ کرانے کے لیے تمکور بھی لے جایا گیا۔ایف آئی آئی فون کیلئے درکار میکانیکی پرزہ جات بنانے کے علاوہ اسکرینوں اور بیرونی کورنگ بھی تیار کرے گی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK