میری پیاری مما! کہنا تو آپ سے بہت کچھ ہے۔ کچھ وقت کی مجبوری اور کچھ دوریوں کے سبب تم سے کبھی کچھ کہنے کا موقع نہیں ملا۔ لیکن آج مَیں آپ سے کچھ کہنا چاہتی ہوں۔
EPAPER
Updated: May 11, 2025, 1:27 PM IST | Sabiha Akram | Mumbai
میری پیاری مما! کہنا تو آپ سے بہت کچھ ہے۔ کچھ وقت کی مجبوری اور کچھ دوریوں کے سبب تم سے کبھی کچھ کہنے کا موقع نہیں ملا۔ لیکن آج مَیں آپ سے کچھ کہنا چاہتی ہوں۔
آج ’’مدرس ڈے‘‘ (عالمی یوم ِ مادر) کے موقع پر اور اس دارفانی سے رخصت ہونے سے پہلے مَیں ایک خط اپنی مما کے نام لکھنا چاہتی ہوں اور شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔
میری پیاری مما! کہنا تو آپ سے بہت کچھ ہے۔ کچھ وقت کی مجبوری اور کچھ دوریوں کے سبب تم سے کبھی کچھ کہنے کا موقع نہیں ملا۔ لیکن آج مَیں آپ سے کچھ کہنا چاہتی ہوں۔ بچپن کا وہ سنہرا دور، لڑکپن کا زمانہ پھر دیکھتے دیکھتے کب ہم جوانی کی دہلیز پہ آگئے ۔ اور ایک دن آپ کے گھر کا آنگن چھوڑ کر اپنے اگلے گھر رخصت ہوگئے۔ اور آج میں خود ایک ماں ہوں اور اس بات کو اور بھی بخوبی سمجھنے لگی ہوں کہ ماں بننا اتنا بھی آسان نہیں ہوتا۔ والدین کی بچوں کیلئے ذمہ داریاں خاص کر ماں کا رول، جسے دیکھ کر بچے سیکھتے ہیں شاید اسی لئے ماں کی گود کو بچے کی پہلی درسگاہ کہا جاتا ہے۔ ہم کتنے ہی بڑے کیوں نہ ہو جائیں ماں کی موجودگی اور اس کی ضرورت کبھی ختم نہیں ہوتی۔ مجھے آج بھی یاد ہے جب ذرا سی تکلیف پہنچنے پر میری امی کا بے چین ہونا، میرے بیمار ہونے پر ساری رات جا گنا، کتنی ہی بڑی پریشانی کیوں نہ ہوتی امی سے گلے لگتے ہی ہوا میں کہیں زائل ہوجاتی اور ایک سکون ملتا جو دل کو مطمئن کرتا۔ چوٹ لگنے پر ماں کے ہاتھ رکھتے ہی درد کا احساس کم ہو جاتا۔ زندگی کی بھاگ دوڑ میں وہ ہمیشہ میرے لئے سایہ دار شجر کی چھاؤں لئے کھڑی رہی۔ جب جب مجھے ایسا لگا اب حالات سے لڑنے کی مجھ میں سکت نہیں ہے ماں کی باتوں سے حوصلہ ملا راستہ ملا۔ ان کی نصیحتوں نے صبر کرنا سکھایا اور اس کی اہمیت سمجھائی۔ میرا ہاتھ پکڑ کر نہ صرف انہوں نے مجھے چلنا سکھایا بلکہ صحیح غلط، نشیب و فراز سے آگاہی دی۔ والد محترم کے گزر جانے کے بعد انہوں نے خود کو اور بھی مضبوط بنا لیا چٹانوں کی طرح، اور ہمیں کبھی بھی والد کی کمی محسوس نہیں ہونے دی۔ امی مجھے نہیں پتا آپ کی بے پناہ، بے لوث اور غیر مشروط محبت، بے شمار احساسات، آپ کی عظمتوں، اعانتوں کا بدلہ میں کبھی چکا پاؤں گی یا نہیں مگر آپ کی ہر اس خدمت، قربانی کیلئے تہہ دل سے شکریہ جو آپ نے اپنے بچوں کی خاطر دی، میری خاطر دی، پھر چاہے وہ خوشیوں کی ہو یا وقت کی۔ آپ کی زندگی کے ہر اس لمحے کا شکریہ جو آپ نے ہماری سانسوں کے نام کیا، ہمیں زندگی دی۔ لفظ شکریہ ماں کے احسانات کے آگے بہت ہی چھوٹا ہے۔ اللہ پاک سے دعا گو ہوں کہ مجھے اس لائق بنائے کہ اپنی ماں کی اسی طرح خدمت و حفاظت کرسکوں جیسی انہوں نے میری کی جب مجھے ضرورت تھی۔