پونے سے۱۹۹۰ء کے ایس ایس سی بیچ کا گروپ سیر کیلئے اتر کاشی گیا تھا مگر اب لاپتہ ہے، جلگائوں کے ۱۹؍ میں سے ۴؍ افراد سے رابطہ ہوا بقیہ کی کوئی خبر نہیں ہے !
EPAPER
Updated: August 07, 2025, 9:31 AM IST | Uttarkashi
پونے سے۱۹۹۰ء کے ایس ایس سی بیچ کا گروپ سیر کیلئے اتر کاشی گیا تھا مگر اب لاپتہ ہے، جلگائوں کے ۱۹؍ میں سے ۴؍ افراد سے رابطہ ہوا بقیہ کی کوئی خبر نہیں ہے !
اترا اکھنڈ کے اترکاشی ضلع میں آئی قدرتی آفت میں مہاراشٹر کے بھی کئی باشندے پھنسے ہوئے ہیں۔ پونے سے بچپن کے دوستوں کا ایک گروپ سیر کیلئے اترکاشی گیا تھا۔ وہاں سے انہوں نے اپنی گروپ فوٹو بھی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھی لیکن جمعرات کو اچانک ان لوگوں کو رابطہ ٹوٹ گیا اور کچھ پتہ نہیں چل رہا ہے کہ وہ کس حال میں ہیں۔ ایسا ہی کچھ شولا پور سے گئے ۴؍ افراد کے ساتھ ہوا ہے۔ جلگائوں کے ۱۹؍ باشندے بھی اتراکاشی میں تھے جن میں سے ۴؍ کے ساتھ رابطہ ہو سکا ہے مگر بقیہ کی کوئی خبر نہیں ہے۔
بچپن کے دوستوں کا گروپ لاپتہ
اطلاع کے مطابق پونے ضلع کے امبے گائوں میں ۱۹۹۰ء کے بیچ کے کچھ دوستوں نے اترکاشی کی سیر کا منصوبہ بنایا۔ ان میں ۸؍ مرد اور ۱۱؍ خواتین تھیں۔ یہ سب یکم اگست کو اتر کاشی روانہ ہوئے ۔ ۵؍ اگست تک سب ٹھیک تھا۔ انہوں نے بدھ کے روز اپنی ایک گروپ فوٹو بھی بھیجی تھی۔ اس وقت وہ اتراکھنڈ کے گنگوتری علاقے میں تھے۔ لیکن جمعرات کو اچانک ان سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ ان میں سے کسی کا فون نہیں لگ رہا ہے۔ خبر ہے کہ بدھ کے روز گنگوتری میں کوئی حادثہ پیش آیا ہے۔ اب ان کے اہل خانہ پریشان ہیں۔ یہ سارے دوست ایک ساتھ لاپتہ ہو گئے ہیں۔
جلگائوں کے ا۱۹؍ افراد بھی پھنسے ہوئے ہیں
اس دوران جلگائوں ضلع کے بھی ۱۹؍ افراد کے اترکاشی میںپھنسے ہونے کی خبر ہے۔ اس کی اطلاع جلگائوں کے ضلع کلکٹر آیوش پرساد نے ایک پریس کانفرنس میں دی۔ کلکٹر کے مطابق ان میں سے ۱۳؍ افراد کا تعلق قصبہ پالدھی سے جبکہ ۳؍ لوگوں کا جلگائوں شہر سے ہے۔ ان کے علاوہ دھرن گائوں کے ۲؍ اور پاچورہ کا ایک فوجی جوان بھی مصیبت زدہ لوگوں میں شامل ہے۔ان میں سے جلگاوں شہر کے ۳؍ اور پاچورہ کے فوجی جوان سے رابطہ ہو چکا ہے وہ محفوظ ہیں ۔یہ سبھی لوگ وہاں مقدس مقامات کی زیارت کیلئے گئے ہوئے تھے۔
ضلع کلکٹر آیوش پرساد نے بتایا کہ پھنسے ہوئے سبھی افراد سے رابطہ کیلئے ایک کنڑول روم تشکیل دیا گیا ہے جو اتراکھنڈ حکومت سے رابطہ میں ہے ۔ مقامی سطح پر ان افراد کے رشتہ داروں کی بھی مدد کی جارہی ہے ۔ جلگاوں شہر کی انامیکا مہرا، آروہی مہرا اور روپیش مہرا ، ان ۳؍ لوگوں سے انتظامیہ کا رابطہ ہو چکا ہے ۔یہ تینوں اترکاشی میں ماؤنٹ بھاگیرتھی ہوم اسٹے ہرشیل نامی لاج میں مقیم ہیں۔نیٹ ورک کی کمی کی وجہ سے ان سے رابطہ نہیں ہو پارہا تھا۔مگر ضلع انتظامیہ نے اتراکھنڈ حکومت کے ذریعے لاج مالک سے رابطہ کر کے تینوں کے محفوظ ہونے کی تصدیق کر لی ۔ جلگاوں میں موجود ان کے قریبی رشتہ چندر شیکھر نرواریا نے جلگاوں کنٹرول روم پہنچ کر ان کے افراد خانہ سے اتراکھنڈ میں فون کے ذریعے بات کروا دی ہے ۔نامہ نگار انقلاب نے پاچورہ کے فوجی جوان سوپنا کسان آہیرے کے اہل خانہ سے بات کی تو انہوں نے بھی ان سے رابطہ ہو جانے کی اطلاع دی ۔
شولاپور کے ۴؍ لوگوں سے رابطہ نہیں ہو رہا ہے
اس کے علاوہ شولا پور سے بھی ۴؍ نوجوان سیر وتفریح کیلئے اترکاشی گئے ہوئے جن کا کوئی پتہ نہیں چل رہا ہے۔ ان چاروں نے بدھ کے روز صبح ۱۱؍ بجے اپنے اہل خانہ کو فون کیا تھا اور اپنے محفوظ ہونے کی اطلاع دی تھی۔ لیکن جمعرات کو ان سے کوئی رابطہ نہیں ہو پایا۔ چاروں ہی کے فون بند ہیں۔ بدھ کےروز یہ لوگ گنگوتری علاقے میں تھے۔ شولاپور ضلع انتظامیہ اتر اکھنڈ حکومت سے رابطہ کرکے ان کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ناندیڑ کے ۱۹؍ باشندے محفوظ
اتفاق سے پونے اور جلگائوں کی طرح ناندیڑ ضلع سے بھی ۱۹؍ افراد ہی اترکاشی گئے تھے ۔ خیر سے یہ سبھی وہاں محفوظ ہیں۔ اطلاع کے مطابق یہ سب وہاں الگ الگ مقامات پر تھے لیکن بدھ کے روز جب بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا تو یہ سبھی اتفاق سے ایک جگہ جمع ہو گئے۔ فی الحال یہ سبھی جمنوتری نامی علاقے میں ہیں۔ ناندیڑ ضلع انتظامیہ ان لوگوں سے رابطے میں ہے۔ انہیں وہاں سے بحفاظت واپس لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ فی الحال مجموعی طور پر ان ۶۰؍ افراد کے وہاں ہونے کی خبر ہے