Inquilab Logo Happiest Places to Work

بیسٹ ڈرائیور اوربی ایم سی کی لاپروائی کے خلاف زبردست ریلی

Updated: September 24, 2023, 10:11 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Malwani

مالونی میں حادثے میںجاں بحق ہونیوالی فرحین رضوی کے گھر کے قریب سے ریلی نکالی گئی اور’انصاف دو ‘کا نعرہ بلند کیا گیا۔ پولیس نےشرکاء کو بس ڈپو سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔

A rally was held in front of the Maloney depot, displaying a picture of the careless driver of the BEST and demanding action.. Photo. INN
مالونی ڈپو کےسامنے بیسٹ کے لاپروا ڈرائیور کی تصویر نمایاں کرتے ہوئے ریلی نکالی گئی اورکارروائی کا مطالبہ کیا گیا ۔ تصویر:آئی این این

بیسٹ بس کی زد میں آنے سے ۸؍دن قبل سنیچر کو جاں بحق ہونے والی ۲۰؍ سالہ طالبہ فرحین رضوی کو انصاف دلانے کے لئے سنیچر کی صبح اُس کے گھر کے قریب سے ریلی نکالی گئی۔ یہ ریلی بیسٹ انتظامیہ اور لاپروا ڈرائیوروں اوربی ایم سی کی غفلت کے خلاف نکالی گئی ۔ ریلی میںشامل شرکاء راستے بھر’ہمیں انصاف چاہئے ،فرحین کوانصاف دو ، بیسٹ کے لاپروا ڈرائیور کب تک لوگوں کی جان لیتے رہیں گے، اُن کےخلاف سخت ایکشن لیاجائے اورگڑھا کھود کرچھوڑ دینے والے بی ایم سی اہلکارو ں کے خلاف کا رروائی کی جائے‘جیسے نعرے بلند کرتے رہے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھی ان ہی باتوں کو شرکاء نے دہرایا۔ اس ریلی میں مقامی افراد، متوفیہ کے بھائی اور والدہ، اس کے کالج کے ساتھی اوروہ لوگ بھی شامل تھے جن کے اہل خانہ میں سے پہلے کوئی حادثے کاشکار ہوچکا ہے۔
واضح ہوکہ متوفیہ پاٹکر کالج میں میڈیکل کی طالبہ تھی۔ وہ کالج جانے کے لئے صبح گھر سے نکلی اور بس ڈپو کے گیٹ پر پہنچی ہی تھی کہروٹ نمبر۲۰۷؍ کی بس کوڈرائیور ڈپو میں لے جانے کے لئے موڑ رہا تھا تبھی طالبہ اگلے ٹائر کے نیچے آگئی۔ اس حادثے کی ایک اہم وجہ ڈپو کے سامنے شہید عبدالحمید روڈ پر پانی کے رساؤ کے سبب کھودا گیا گڑھا تھا جسے لاپروا بی ایم سی اہلکاروں نے ۲؍ماہ تک کھلاچھوڑے رکھا اور حادثے کے بعد جب مقامی افراد نے شدید برہمی کا اظہارکیا تب گڑھے کو آناًفاناً بھرا گیا۔
جان لینے پر فوری ضمانت اورمعمولی جھگڑے پرمہینوں قید! 
 فرحین کے بڑے بھائی محمد ساحل خان نےنمائندۂ انقلاب  سے بات چیت کرتے ہوئےکہاکہ ’’بیسٹ ڈرائیور نے میری بہن کی جان لی، اس پر بس چڑھادی پھر بھی اسے فوری طور پر ضمانت مل گئی جبکہ چھوٹے چھوٹے جرم میں ملزمین کو مہینوں قید رکھا جاتا ہے،کیا یہی انصاف ہے اورکیا یہی ایک شہری کے جان کی قیمت ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’بیسٹ انتظامیہ نے لاپروائی کی حد کردی، اب تک سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں دکھائے گئے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈپو کے گیٹ پر سی سی ٹی وی نہیں ہیں،اگر یہ صحیح ہے تویہ لاپروائی کی انتہا ہے۔ ‘‘
ساحل خان کے مطابق’’ہم لوگ ریلی ایک نمبرفائر بریگیڈ تک لے جانا چاہ رہے تھے لیکن پولیس نے ڈپو سے آگے نہیں بڑھنے دیا اور یہ کہا کہ آپ لوگوں نے اجازت نہیں لی ہے،جب ہم لوگ اجازت لینے پولیس اسٹیشن پہنچے تو کہا گیا کہ اس مسئلے پر ریلی کی اجازت نہیں دی جاسکتی،آپ بیسٹ انتظامیہ سے خط و کتابت کرکے اپنے مطالبات پیش کیجئے۔ ہم لوگ اس لئے ریلی نکال رہے تھے کہ لوگ بیدار ہوں اور انتظامیہ پردباؤ پڑے کہ اس طرح کے حادثات کی روک تھام ہوسکے۔‘‘ 
متوفیہ کی والدہ اِنّو خان نے کہا کہ’’ہم پہلے دن سے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں، آج بھی میں اسی مطالبے کو دہرا رہی ہوں۔‘‘ریلی میں شامل سافٹ ویئر انجینئرشرف الدین صلاح الدین انصاری نے کہا کہ’’حادثات معمول بن گئے ہیں لیکن شہری انتظامیہ اور بیسٹ کی جانب سےلاپروائی کی حد کردی گئی ہے۔ جب بھی کوئی حادثہ ہوتا ہے، وقتی طورپر آوازبلند کی جاتی ہے، پھر سناٹا ہوجاتا ہے۔ ضروری یہ ہے کہ حادثات کی روک تھام کیلئے مستقل طور پرقدم اٹھایا جائے اور بی ایم سی اوربیسٹ کے خلاف ایکشن لیا جائے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK