بہار قانون ساز کونسل کے انتخابات سے عین قبل آرجے ڈی کو زوردارجھٹکا لگا ہے۔ آرجےڈی کے ۵؍ اراکین قانون ساز کونسل دلیپ رائے ، رادھاچرن سیٹھ ، سنجے پرساد ، رن وجے سنگھ اور قمر عالم نے پارٹی سے استعفیٰ دے کر جے ڈی یو میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
EPAPER
Updated: June 24, 2020, 12:25 PM IST | Asfar Faridi | Patna
بہار قانون ساز کونسل کے انتخابات سے عین قبل آرجے ڈی کو زوردارجھٹکا لگا ہے۔ آرجےڈی کے ۵؍ اراکین قانون ساز کونسل دلیپ رائے ، رادھاچرن سیٹھ ، سنجے پرساد ، رن وجے سنگھ اور قمر عالم نے پارٹی سے استعفیٰ دے کر جے ڈی یو میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
بہار قانون ساز کونسل کے انتخابات سے عین قبل آرجے ڈی کو زوردارجھٹکا لگا ہے۔ آرجےڈی کے ۵؍ اراکین قانون ساز کونسل دلیپ رائے ، رادھاچرن سیٹھ ، سنجے پرساد ، رن وجے سنگھ اور قمر عالم نے پارٹی سے استعفیٰ دے کر جے ڈی یو میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ان سبھی نے کونسل کے کارگزارچیئرمین اودھیش نارائن سنگھ کو ایک خط دے کر ایک نئے گروپ کے طور پرمنظوری دینے کی درخواست کی تھی ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے جے ڈی یو کی چیف وہپ رینا دیوی سے اپنے گروپ کو جے ڈی یوضم کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس کےپیش نظر کارگزار چیئرمین نے سبھی اراکین کے دستخط کی جانچ کرکےان کےاستعفیٰ کو منظور کرلیا اور انہیں جے ڈی یو اراکین کے طور پر منظوری بھی دے دی۔
بہار قانون ساز کونسل میں اب آرجے ڈی کے صرف۳؍ اراکین باقی رہ گئےہیں۔ اس طرح لالو پرساد کے ساتھ ہی رابڑی دیوی کو بھی بڑا جھٹکا لگا ہے۔کل ۷۵؍ نشستوں والے بہار کے ایوان بالا میں حزب اختلاف کا رتبہ پانے کیلئے کم از کم۸؍ سیٹوں کی ضرورت ہے۔ اب آرجے ڈی کے پاس محض تین اراکین ہیں۔ اس لحاظ سے رابڑی دیوی کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے نہ صرف دستبردار ہونا پڑے گا بلکہ اس منصب کیلئے انہیں لمبے عرصے تک انتظار بھی کرناپڑ سکتا ہے۔ قانون ساز کونسل کیلئے جو ۶؍ جولائی کو انتخابات ہونے ہیں، اس میں آرجے ڈی زیادہ سے زیادہ ۳؍ سیٹیں ہی جیت سکتی ہے۔
آرجے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے اپنی پارٹی کے ۵؍ ایم ایل سی کے جے ڈی یو میں شامل ہونے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لالو پرساد کے پاس سماجوادی تحریک سے پیدا ہوئے لیڈروں کا خزانہ ہے۔دوچار لیڈروں کے اِدھر اُدھر جانے سے پارٹی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔جگدانند سنگھ نے جے ڈی یو کو لٹیرا قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن کے پاس کچھ نہیں ہوتا، وہ دوسروں کے گھروں میں لوٹ پاٹ کرتے ہیں۔ نتیش کمار کو معلوم ہے کہ عوام نے انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے،اسلئے وہ دوسری پارٹیوں کے لیڈروں کو لالچ دے کر اپنے ساتھ ملا رہے ہیںتاکہ عوام میں کچھ بھروسہ جگا سکیں لیکن ریاست کے عوام اس بار ان کے جھانسے میں آنے والے نہیں ہیں۔ اس سلسلے میں منیر سے ایم ایل اے اور آرجے ڈی کے ترجمان بھائی ویریندر نے کہا کہ جو لوگ گئے ہیں، انہوں نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے۔ پارٹی نے انہیں بڑی عزت اور بڑا مقام دیا تھا۔ بھائی ویریندر نے کہا کہ قمر عالم تو آرجے ڈی کے قومی چیف سیکریٹری کے عہدہ پر فائز تھے۔ لالو پرساد اور آرجے ڈی نے جو عزت دی ، وہ انہیں شائد راس نہیں آئی ۔