• Mon, 06 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیرالا کی خاتون کو غزہ سے شکریہ کا پیغام

Updated: October 06, 2025, 9:46 AM IST | Kochi

کوچی میں  مقیم سری ریشمی اُدئے کمار نےجنوبی غزہ میں  بے گھر ہونے والے ۲۵۰؍ فلسطینی خاندانوں  کیلئے پانی کا انتظام کرکے دل جیت لیا۔

Sri Reshmi Uday Kumar, thanking Palestinian woman Reshmi. Photo: INN
فلسطینی خاتو ن ریشمی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، سری ریشمی اُدئے کمار۔ تصویر: آئی این این

کوچی میں  مقیم سری ریشمی اُدئے کمار کا جنوبی غزہ کے بے گھر افراد پانی کا انتظام کرنےپر پوسٹر دکھا کر شکریہ ادا کر رہے ہیں۔ اس کے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کیرالا کی یہ نوجوان خاتون سرخیوں میں آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ’کوٹو‘ نامی تنظیم کی بانی سری ریشمی اُدئے کمارنے اپنے چند قریبی دوستوں اور واقف کاروں کی مدد سے ۳؍ ہزار لیٹر پانی کے ٹرک انتظام کیا اور جنگ کی وجہ سے بے گھر ہوکر جنوبی غزہ میں  پناہ لینے والے تقریباً ۲۵۰؍ فلسطینی خاندانوں تک پہنچایا۔ 
انسٹاگرام پر شیئر کئے گئے ویڈیوز میں فلسطینی بچے اور خواتین ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے ہیں جن پر ’’کیرالا، ہندوستان کی ریشمی اور ان کے دوستوں کا شکریہ‘‘ لکھا ہوا ہے۔ انگریزی اخبار ’دی ہندو ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ریشمی جو اس وقت کوچی میں مقیم ہیں، نے   بتایاکہ’’جہاں یہ خاندان فی الحال مقیم ہیں وہاں پانی کے ذخائر ہیں  مگر جنگ کی وجہ سے آلودہ ہو چکے ہیں۔ بچے یرقان، دست اور جلدی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے تھے۔ انہیں روزانہ تقریباً ۶؍ ہزار لیٹر پانی کی ضرورت ہے۔ ‘‘
ریشمی نے اپنے دوستوں   اور جاننے والوں   کی مدد سے پانی کے جس ٹرک کا انتظام کیا وہ بدھ کو متاثرہ خاندانوں تک پہنچا۔ اس کیلئے انہوں نے بیرونِ ملک اپنے دوستوں سے بھی عطیات جمع کئے۔ وہ بتاتی ہیں  کہ ’’ مالی مدد حاصل کرنا اتنا بڑا مسئلہ نہیں تھا، اصل مشکل یہ تھی کہ پانی وہاں تک پہنچائے کون۔ مقامی خاندانوں سے رابطہ کیاگیا اور کسی طرح  ایک نجی ٹرک مالک نے پانی کی فراہمی پر رضامندی ظاہر کی جس کا خرچ ہم نے برداشت کیا۔ ‘‘ ریشمی نے اہل غزہ کی مدد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’غزہ کے لوگ انسانی بحران سے گزر رہے ہیں ایسا کسی کے بھی ساتھ، کہیں بھی ہو سکتا ہے۔ ان کے پاس نہ کھانا ہے، نہ پانی۔ ہر چیز مہنگی اور ناقابل رسائی ہو چکی ہے۔ ‘‘انہوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ ۸-۹؍ ماہ سے جنگ زدہ غزہ کے کئی خاندانوں سے رابطے میں ہیں۔ ان کے مطابق ’’ ان خاندانوں  کا کہنا ہے کہ انہوں نےجہاں  پناہ لی ہے، انہیں نہیں معلوم کہ وہ وہاں کب تک رہ پائیں گے۔ اب ان کے پاس منتقل ہونے کیلئے کوئی اور جگہ بھی نہیں بچی ہے۔ ‘‘ریشمی اُدئے کمار کا کہنا ہے کہ ایسے حالات میں پھنسے لوگوں کی مدد کرنا ہر انسان کا اخلاقی فرض ہے۔ ان کے مطابق ’’میں اسے اسی طرح دیکھتی ہوں۔ مجھے اس میں کوئی سیاست نظر نہیں آتی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK