• Mon, 06 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بریلی میں ظلم کا سلسلہ دراز، کروڑوں کی املاک پر بلڈوزر چلادیاگیا

Updated: October 06, 2025, 1:38 PM IST | Agency | Bareilly

مولانا توقیر رضا کے قریبی افراد نشانے پر، ۵؍ کروڑ کےشادی ہال کو ملبہ میں تبدیل کردیاگیا، بھتیجے محسن رضا کو ۲۶ء۱؍ کروڑ کا نوٹس۔

Bareilly Development Authority bulldozing Dr. Nafees`s marriage hall. Photo: INN
بریلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی ڈاکٹر نفیس کے میرج ہال پر بلڈوزر چلاتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

 ’آئی لَو محمدؐ  ‘ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے احتجاج کرنے کی پاداش میں گرفتاریوں کے بعد اب بریلی میں سپریم کورٹ  کے احکامات  کے  برخلاف  بلڈوزر ایکشن اپنےعروج پر ہے۔ بطور خاص اعلیٰ حضرتؒ کے پڑ پوتے اور معروف عالم دین  مولانا توقیر رضا کے قریبی افراد کو نشانہ بنایا  جا رہاہے۔ سنیچر کو  ان کے قریبی ساتھی ڈاکٹر رئیس کے گھر پر بلڈوزر چلانے کے بعد اتوار کومیرج ہال کو ملبہ میں  تبدیل کردیاگیا۔ ساتھ ہی مولانا کے بھتیجے محسن رضا کو بجلی محکمہ نے ۱ء۲۶؍ کروڑ کا نوٹس بھیج دیا ہے۔ 
  یاد رہے کہ ’’آئی لو محمدؐ  ‘‘ مہم کی حمایت  کی پاداش میں مولانا توقیر رضا خان کو ۸۰؍  افراد کے ساتھ پہلے ہی گرفتار کیا جاچکاہے۔ بریلی میونسپل کارپوریشن اور بریلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے بھاری پولیس فورس کی موجودگی میں سنیچر کو بعداتوار کو بھی انہدامی کارروائی جاری رکھی ۔ ۳؍  بلڈوزر اور۳۵؍ سے  زیادہ مزدوروں نے شام تقریباً۵؍ بجے تک ۱۰؍  ہزار اسکوائر فٹ  پر پھیلے اور ۵؍کروڑ روپے کی لاگت سے بنے شادی ہال کو مکمل طور پر منہدم کر دیا۔ ۶؍ گھنٹے تک بلڈوزر چلے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شادی ہال  سرکاری زمین پر بنا ہے۔ 

 موقع پر تقریباً۱۰۰؍ پولیس اہلکار تعینات رہے۔ ادھر  محکمہ صحت  نے ڈاکٹر نفیس کی دکان  ’’خان آپٹیکل‘‘ کو بھی سیل کر دیا۔ الزام ہے کہ ڈاکٹر نفیس بغیر کسی ڈگری کے خان آپٹیکل چلا رہے تھے۔ اس سے قبل سنیچر کو توقیر رضا کے بھتیجے  محسن رضا  کو بجلی محکمے نےایک کروڑ ۲۶؍  لاکھ روپے کا بل جمع کرانے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس اس ’’غیر قانونی چارجر اسٹیشن‘‘ سے متعلق ہے، جس پر انتظامیہ نےسب سے پہلے بلڈوزر چلایاتھا۔ 
 ڈاکٹر نفیس توقیر رضا کی تنظیم  اتحاد ملت کونسل  کے **قومی جنرل سیکریٹری ہیں۔ ۳؍ دن پہلے بریلی پولیس نے انہیں  اور ان کے بیٹے  فرحان کو گرفتار کیا تھا۔ڈاکٹر نفیس پر الزام ہے کہ انہوں نے ہی۲۶؍ ستمبر کو لوگوں کو احتجاج کیلئے بلایا  تھا اور اس دوران ایک انسپکٹر کو ہاتھ کاٹ دینےکی دھمکی بھی دی تھی۔
 انہدامی کارروائی سے  علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ دوسری طرف افسران نے انہدامی کارروائی کا جواز فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی’’مستقل تجاوزات کو ہٹانے‘‘کیلئےکی گئی ہے۔ کارپوریشن نے ایک علیحدہ کارروائی میں کچھ دکانوں کو بھی مسمار کیا ہے۔ میونسپل کمشنر سنجیو کمار موریہ نے  دعویٰ کیا کہ بلڈوزر ایکشن   غیر قانونی قبضہ کے خلاف معمول کی مہم کا حصہ ہے اورحالیہ تشدد  اوراس کے بعد درج کئے گئے مقدمات سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مستقل قبضہ کو  ہٹا رہے ہیں۔ یہ ایک معمول کی مہم ہے جو وقفے وقفے سے چلائی جاتی ہے۔ اس کا گزشتہ جمعہ  کےپرتشدد واقعات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK