ایک شخص کے گھر پر ’سرتن سے جدا ‘ نعرے والی ہندی میںلکھی تختی لٹکانے اورآتشزنی کی کوشش کا بھی الزام
EPAPER
Updated: September 09, 2025, 11:46 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
ایک شخص کے گھر پر ’سرتن سے جدا ‘ نعرے والی ہندی میںلکھی تختی لٹکانے اورآتشزنی کی کوشش کا بھی الزام
وکھرولی پارک سائٹ میں فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔ یہاں ورشا نگر کی اپادھیائے ہاؤسنگ سوسائٹی میں رہنےوالے نیرج اپادھیائے نامی شخص کا الزام ہے کہ نامعلوم افراد کے ذریعے اس کے گھرمیںآگ لگانے کی کوشش کی گئی اور گھر کی سیڑھی پر ہندی زبان میں کاغذ پر’سر تن سے جدا‘ نعرہ لکھ کر لٹکایا گیا۔ اس کی وکھرولی پارک سائٹ پولیس اسٹیشن میںشکایت درج کرائی گئی ہے ۔
نمائندۂ انقلاب نے اس تعلق سے تفتیش کی اورکچھ ذمہ داراشخاص سے بھی رابطہ قائم کیا۔ جس گھر پر یہ حرکت کی گئی ہے،اس کے ارد گردزیادہ تر آبادی برادرانِ وطن کی ہی ہے اور یہ حصہ کافی اونچائی پر واقع ہے۔پڑوس میں رہنے والے بھی کچھ کہنے کو تیار نہیں ہیں، وہ لاعلمی کا اظہار کررہے ہیں یا مصلحت کی بناء پر کچھ کہنے سے کتراتے نظر آئے۔ اس واقعے کاویڈیو بھی وائر ل ہوا ہے۔اس میں سیڑھی پر مذکور ہ نعرہ لکھا کاغذ لٹکایا ہوا دکھائی دے رہا ہے جبکہ آگ جلتی ہوئی بھی دکھائی دے رہی ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ اہل خانہ پوری طرح سے محفوظ ہیں۔
سماجی خدمت گار اور ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے سابق ذمہ دار وارث علی شیخ بھی وہاں پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ’’ تنگ گلیاں ہیں ۔ گھر جلانے کی کوئی علامت تو نظرنہیںآئی جبکہ ویڈیو میںوہ مناظر ہیں اورنعرے والی تختی بھی دکھائی دے رہی ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ جان بوجھ کرکسی نے شرپسندی کی ہے اور فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنےکی کوشش کی ہے۔اس کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ عیدمیلادالنبیؐ کاجلوس اہتمام سے نکلا، پُرامن اورخوشگوار ماحول میںاختتام پزیر ہوا۔ پھر اسی شب میںاس طرح کی حرکت سے کئی شکوک پیدا ہوتے ہیں۔ ‘‘ انہوںنے یہ بھی کہاکہ’’ اس علاقے میں یا وکھرولی کے دوسرے حصوں میں فرقہ وارانہ خطوط پر اختلاف نہیںپیدا ہوا اور نہ فساد ہوا ہے ، ایسے میں کچھ شرپسند جان بوجھ کرایسی حرکت کررہے ہیں جس سے اشتعال پیدا ہو اور لوگ الجھیںمگر دونوںطرف سے سمجھ دار اور ذمہ دار افراد اس طرح کی حرکتوں کوبخوبی سمجھتے ہیں۔پولیس کی تفتیش میںسچائی واضح ہوجائے گی۔‘‘
وکھرولی میںرہنے والےعبدالعظیم خان نے کہاکہ ’’ ایسا لگتا ہے کہ منصوبہ بند طریقے سے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس سے قبل مسجد اورمدرسہ کےنا م پریہ کوشش کی گئی مگر شرپسندو ںکو کامیابی نہیں ملی ۔ ‘‘ ان کے مطابق ’’اس میںشرپسندی اس لئے بھی ظاہر ہورہی ہے کہ ایسا نعرہ لکھا گیا ہے جس کارخ بآسانی مسلمانوں کی جانب پھیرا جاسکے ۔ ‘‘
پارک سائٹ پولیس اسٹیشن کے سینئرانسپکٹر سنتوش گھاٹیکرسے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے کہا کہ ’’ شکایت کنندہ نے کیس درج کرایا ہے اس لئے تفتیش شرو ع کردی گئی ہے۔ آپ لوگوں سے بھی تعاون کی درخواست ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ چونکہ معاملہ حساس ہے اس لئے اس کی جانچ کی جارہی ہے اور کوشش کی جائے گی کہ اس کی تہہ تک پہنچا جائے اورجس نے بھی یہ حرکت کی ہے ،اس کوقانون کے مطابق سزا مل سکے۔‘‘