Inquilab Logo

ممبئی سینٹرل اور تاردیو کو جوڑنے والے بیلاسس بریج کو منہدم کرنے کا منصوبہ

Updated: March 21, 2023, 12:09 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ویسٹرن ریلوے نے محکمہ ٹریفک کو بریج کے انہدام سے پیدا ہونے والے ٹریفک کے مسائل سے نمٹنے کی منصوبہ بندی کی ہدایت دی

Bellasus Bridge will be demolished and rebuilt.
بیلاسس بریج کو منہدم کرکے اسے دوبارہ تعمیر کیا جائےگا۔

ممبئی میں گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے جس تیزی سے نئے بریج تعمیر ہورہے ہیں اسی رفتار سے پُرانے بریج منہدم کرنے کا کام بھی ہورہا ہے جس کی ایک تازہ مثال یہ ہے کہ اب ممبئی سینٹرل پر واقع بیلاسس بریج کو منہدم کرنے کی تیاری ہورہی ہے۔
 نئے بریج یا سڑکوں کے تعمیراتی کاموں کے دوران عوام کو سڑکیں کھدی ہونے یا سڑکیں خراب حالت میں ہونے کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے لیکن پرانے اور خاص طور پر برٹش دور میں تعمیر کئے گئے بریج منہدم کئے جانے سے شہریوں کو بہت زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ یہ بریج ایسے مقامات پر تعمیر کئے گئے ہیں جہاں بریج نہ ہونے کی صورت میں لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لئے بہت زیادہ طویل سفر کرنا پڑتا ہے اور اس سے ٹریفک کے مسائل بھی بڑھ جاتے ہیں۔ ایسے پُلوں میں اندھیری مشرق کو مغربی علاقے سے جوڑنے والا گوکھلے بریج، جنوبی ممبئی کا کرناک بریج اور حال ہی میں دوبارہ تعمیر کیا گیا ڈونگری کو مجگائوں سے جوڑنے والا ہینکاک بریج شامل ہیں۔
 ممبئی سینٹرل پر واقع بیلاسس بریج ناگپاڑہ سے تاردیو، حاجی علی، ورلی، کیڈبری جنکشن اور نیپین سی روڈ  جیسے علاقوں میں آمدو رفت کے لئے انتہائی اہم ہے۔ اگرچہ متبادل کے طور پر یہاں قریب ہی ایک دیگر بریج بھی واقع ہے لیکن اس سے مسافروں کا کافی وقت ضائع ہوگا اور بیلاسس بریج کی عدم دستیابی سے یہاں ٹریفک بھی بہت زیادہ بڑھ جائے گا۔ مزید یہ کہ ممبئی سینٹرل کی لوکل ٹرین کے اسٹیشن میں داخل ہونے کے لئے بھی اس بریج کا کافی زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ اگرچہ اس اسٹیشن میں جانے کے لئے آگری پاڑہ پر واقع مراٹھا مندر سنیما ہال کے سامنے اور تاردیو کی طرف سے دیگر راستے بھی دستیاب ہیں لیکن بریج کی طرف سے آنے والوں اور خصوصاً بسوں اور ٹیکسیوں جیسے پبلک ٹرانسپورٹ سے اسٹیشن تک جانے والوں کو ضرور پریشانی ہوگی۔
 اندھیری میں ۲۰۱۸ء میں گوکھلے بریج کا کچھ حصہ حادثاتی طور پر منہدم ہونے کے بعد شہر میں واقع تمام بریج کی جانچ کی گئی تھی۔ اس جانچ میں یہ معلوم ہوا تھا کہ بیلاسس بریج اپنی ’کوڈل لائف‘ (کسی مشین، اوزار یا عمارت کے ڈھانچے کی اوسطاً زندگی) مکمل کر چکا  ہے۔یہ بریج ۱۸۹۳ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس بریج کا نام میجر جنرل جان بیلاسس سے موسوم کیا گیا تھا جنہوں نے قحط سالی سے نمٹنے کے لئے ۱۷۹۳ء میں اسی جگہ ایک سڑک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا تھا جس پر سے بعد  میں ریلوے کی پٹریاں گزاری گئیں۔
 اس سلسلے میں ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او سُمیت ٹھاکر نے انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے اس بریج کومنہدم کرکے از سر نوتعمیر کئے جانے کے منصوبے کی تصدیق کی لیکن انہوں نے کہا کہ فی الحال منصوبہ ابتدائی دور میں ہے اور اسے منہدم کرنے جیسے کاموں کی حتمی تاریخ اب تک طے نہیں ہوئی ہے۔
 ذرائع کے مطابق فی الحال ویسٹرن ریلوے نے محکمہ ٹریفک کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بریج کے منہدم ہونے پر پیدا ہونے والے ٹریفک کے مسائل سے نمٹنے کی منصوبہ بندی کریں۔
 ایک اندازے کے مطابق بارش کے موسم کے بعد اس سلسلے میں کوئی پیش رفت کئے جانے کا امکان ہے۔
 واضح رہے کہ چند برس قبل اس بریج کی از سر نو تعمیر کو ’باندرہ ورلی سی لنک‘ کی طرز پر ’کیبل اسٹیڈ‘ (تاروں پر لٹکا ہوا) تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن اب اس کی تعمیر کے لئے نیا ڈیزائن بھی بنوایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK