Inquilab Logo Happiest Places to Work

لاڈلی بہن اسکیم میں۴؍ ہزار ۸۰۰؍ کروڑ روپے کا گھوٹالہ!

Updated: July 30, 2025, 7:42 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

این سی پی کی کارگزار صدر سپریہ سلے کی جانب سے سخت الزامات ، حکومت سے ایس آئی ٹی کے ذریعے جانچ کروانے کا مطالبہ کیا

Supriya Sally has raised several important questions regarding the Ladli Behan Scheme (File Photo)
سپریہ سلے نے لاڈلی بہن اسکیم کے تعلق سے کئی اہم سوال اٹھائے ہیں( فائل فوٹو)

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں اہم رول ادا کرنے والی مہایوتی کی ’چیف منسٹر ماجھی لاڈکی بہین یوجنا‘ (لاڈلی بہن اسکیم ) سےمتعلق نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار)کی قومی کارگزار صدر سپریا سلے  نے سنگین الزام عائد کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ  اس اسکیم میں تقریباً۴؍ ہزار ۸۰۰؍ کروڑ روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ ۱۴؍ ہزار سے زیادہ مرد حضرات نے بھی اس اسکیم کا فائدہ اٹھایا ہے ۔
  نئی دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سپریا سلے نے مطالبہ کیا کہ اس گھوٹالے کیلئے پوری ریاستی حکومت ذمہ دار ہے اور اس کی ایس آئی ٹی کے ذریعے تحقیقات کروائی جانی چاہئے۔سپریا سلے نے کہا کہ والدین کے بعد بہن بھائی کا رشتہ سب سے مقدس ہوتا ہے لیکن مہاراشٹر حکومت نے اس رشتے کی بھی بے عزتی کی ہے۔ لاڈلی بہن اسکیم میں۴؍ ہزار ۸۰۰؍ کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہوا تھا۔ اس لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ اس اسکیم پر ایک وائٹ پیپر جاری کرے، پورے لین دین کا آڈٹ کروائے اور معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ کرے۔ یہ تفتیش انتہائی شفاف طریقے سے ہونی چاہئے۔ اگر حکومت اس معاملے کی تحقیقات نہیں کرتی ہے تو ہم اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اور مرکز سے اس اسکیم کی تحقیقات پر اصرار کریں گے۔ 
 این سی پی کی قومی کارگزار صدر نے کہا کہ ریاستی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق ریاست کی۲؍کروڑ۳۸؍ لاکھ خواتین کو اس اسکیم کا فائدہ فراہم کیا گیا ہے۔ ان میں سے۲۶؍ لاکھ یعنی۱۰؍فیصد کو اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد نااہل قرار دیا گیا تھا۔ یہ بات بھی  سامنے آئی ہے کہ سرکاری(خاتون) ملازمین نے بھی اسکیم سے استفادہ کیا تھا۔
سپریہ سلے نے متعدد سوالا ت اٹھائے
 سپریاسلے نے لاڈلی بہن اسکیم سے متعلق  سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’ کالج میں کم نمبروں کی وجہ سے طلبہ کے فارم مسترد کر دیئے جاتے ہیں۔ انشورنس اسکیموں کیلئے درخواست میں کوئی غلطی ہو جائے تو کسانوں کی عرضی کو بھی مسترد کردیا جاتا ہے۔ لاڈلی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کیلئے  دستاویز طلب کئے گئے تھےجیسے آدھار کارڈ، بینک کی تفصیلات وغیرہ ۔ تو ان مردوں کے کھاتوں میں پیسہ کیسے آیا؟ لاڈلی بہن اسکیم میں مردوں کی طرف سے بھری گئی درخواستیں منسوخ کیوں نہیں کی گئیں؟ ڈیجیٹل انڈیا کی ٹیکنالوجی میں یہ غلطی کیسے ہوئی؟ یہ اسکیم اسمبلی انتخابات سے۳؍ماہ قبل متعارف کروائی گئی تھی۔ شروع میں سب کو وظیفے دیئے گئے اس کے بعد چھٹنی ہوئی  تو انہیں (مردوں کو)ابھی تک نااہل کیوں کیا گیا؟  سپریا  نے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کا محکمہ خواتین بہترین ہے تو اتنے بڑے پیمانے پر کرپشن کیسے ہوا؟ اگر اس اسکیم کے نفاذ میں غلط طریقے استعمال کئے  گئے تو اسکی ذمہ دار پوری حکومت ہے۔ میں ادیتی تٹکرے پر الزام نہیں لگاؤں گی لیکن اس اسکیم کو لاگو کرنے میں جو وزیر اور نائب وزیر اعلیٰ نے اس کی قیادت کی ہے انہیں اس کی ذمہ داری لینا ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK