Inquilab Logo

اس پارلیمانی الیکشن میں آرایل ایم کے سربراہ اوپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی کا سخت امتحان

Updated: April 18, 2024, 9:29 AM IST | Patna

گزشتہ انتخابات میں مہاگٹھ بند ھن کے ساتھ مانجھی اور کشواہا کا دامن خالی تھا ، انہیں ایک بھی سیٹ پرکامیابی نہیںملی تھی۔اس بار ان کی نیا پارنہیں لگےگی تو ان کا سیاسی مستقبل کیا ہوگا ؟ کچھ کہا نہیں جاسکتا

Our leader Jitan Ram Manjhi with Prime Minister Narendra Modi at Gandhi Maidan.
ہم کے سربراہ جیتن رام مانجھی،گاندھی میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی کےساتھ ۔

  کشواہا اور مانجھی کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہیں تھا،  اسی لئے وہ بہت آسانی سے این ڈی اے میں شامل ہوگئے ۔
  گزشتہ انتخابات  میںجیتن رام مانجھی اور اوپیندر کشواہا کا دامن خالی تھا ، انہیں ایک بھی سیٹ نہیںملی تھی۔  دیکھئے اس بار این ڈی اے کے ساتھ آنے کا کوئی  فائدہ ملتا ہے، کچھ ہاتھ آتا ہے یانہیں ؟ اگر اس بار بھی انہیں کچھ نہیں ملا تو پھر ان کا  سیاسی مستقبل کیا ہوگا ؟ اس کے بارےمیں کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔ 
 ماہرین کےمطابق بہار میں اس لوک سبھا انتخابات میں ہندوستانی عوام مورچہ (ایچ اے ایم) کے سربراہ جیتن رام مانجھی اور راشٹریہ لوک مورچہ (آر ایل ایم) کے سربراہ اوپیندر کشواہا قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی کشتی پر سوار ہو کر ’انتخابی دریا ‘عبور کرنے کی کوشش میں ہیں۔
          ۲۰۱۹ءکے لوک سبھا انتخابات میں جیتن رام مانجھی کی پارٹی ’ایچ اے ایم‘( ہم) اور اوپیندر کشواہا کی ’آر ایل ایس پی‘ نے مہا گٹھ بندھن کے بینر تلے این ڈی اے کے خلاف الیکشن لڑا تھا۔ مہا گٹھ بندھن  میں سیٹوں کے تال میل کے تحت آر ایل ایس پی کو ۵؍ سیٹیں جموئی، اجیار پور، کراکاٹ، مغربی چمپارن اور مشرقی چمپارن ملی تھیں۔ ان تمام سیٹوں پر آر ایل ایس پی کے امیدواروں کو این ڈی اے کے امیدواروں نے شکست دی تھی۔ آر ایل ایس پی کے سربراہ اوپیندر کشواہا نے ۲؍سیٹوں اجیار پور اور کراکاٹ سے الیکشن لڑا تھا۔
  اوپیندر کشواہا کو اجیار پور سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار نتیا نند رائے اور کراکاٹ سیٹ سے جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے امیدوار مہابلی سنگھ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
           اسی وقت ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات میں ’ہم ‘ نے گیا (محفوظ)، نالندہ اور اورنگ آباد سیٹیں مہا گٹھ بندھن سے حاصل کیں۔ ان تمام سیٹوں پر’ ہم‘ کے امیدوار کو این ڈی اے کے امیدوار سے شکست کاسامنا پڑا۔ گیا (محفوظ) سیٹ سے  ہم کے امیدوار جیتن رام مانجھی جے ڈی یو کے امیدوار وجے کمار مانجھی سے ہار گئے۔ اس بار بھی وہ گیا ہی سےا میدوار ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے ان کے حلقے میں ریلی بھی کی ہے۔ 
 ۲۰۲۴ءکے انتخابات میں اوپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی نے مہاگٹھ بندھن چھوڑ کر این ڈی اے میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ مانجھی اور کشواہا نے اپنی `انتخابی کشتی کی سربراہی این ڈی اے کو دے دی ہے۔ این ڈی اے کے حلقوں کے درمیان سیٹوں کے تال میل میں گیا (محفوظ) سیٹ سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کی پارٹی’ ہم‘ کو دی گئی ہے۔ اسی طرح جے ڈی یو کے پاس کراکاٹ سیٹ اس بار اوپیندر کشواہا کی آر ایل ایم کے پاس گئی ہے۔ جیتن رام مانجھی گیا (محفوظ) سے انتخابی میدان میں اترے ہیں جبکہ امید ہے کہ اوپیندر کشواہا اس بار کراکاٹ سیٹ سے لوک سبھا الیکشن لڑیں گے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ این ڈی اے کی انتخابی کشتی پر سوار مانجھی اور کشواہا  اس بار   دریا کو عبور کرنے میں کس حد تک کامیاب ہوتے ہیں؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK