• Sat, 20 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

شاہ پور کا ایک گائوں جسے آزادی کے ۷۸؍ سال بعد بجلی نصیب ہوئی

Updated: September 20, 2025, 2:08 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

۷؍ مکانات اور ۶۰؍ نفوس پرمشتمل بستی میں بجلی آتے ہی لوگوں نے پٹاخے پھوڑے اور گھر میں چراغ جلائے۔

First facility after 78 years. Photo: INN
۷۸؍ سال بعد پہلی سہولت۔ تصویر: آئی این این

 تھانہ ضلع کے آدیواسی اکثریتی تعلقے  شاہ پورمیں  انتہائی پسماندہ اور دشوار گزار علاقے ورساواڑی میں آزادی کے ۷۸؍ سال بعد پہلی مرتبہ بجلی پہنچی۔ سات گھروں اور صرف ۶۰؍  نفوس پر مشتمل یہ بستی، فُگالے گرام پنچایت سے ساڑھے تین کلو میٹر دور جنگلات میں چھپی ہوئی تھی جہاں نہ سڑک تھی، نہ بنیادی سہولیات۔
  یہاں بجلی کے بلب جلتے ہی صدیوں کی تاریکی چھٹ گئی، اور گاؤں والوں کے چہرے خوشی سے دمک اُٹھے۔ورساواڑی کے بزرگ راما اَگھن نے جذبات سے لبریز آواز میں کہا کہ ’’یہ لمحہ ہمارے لئے  خواب پورا ہونے جیسا ہے۔ اب ہمارے بچوں کی پڑھائی آسان ہوگی، شامیں روشن ہوں گی اور گاؤں کی ترقی کی راہیں کھلیں گی۔‘‘ بجلی آتے ہی نوجوانوں نے پٹاخے پھوڑ کر جشن منایا، خواتین نے گھروں میں چراغ جلائے اور آسمان روشنی سے جگمگا اُٹھا۔
 یہ کامیابی مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (ایم ایس ای ڈی سی ایل) اور ایک مقامی آدیواسی تنظیم کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ۲۰۲۰ء میں اس تنظیم کے اراکین نے ورساواڑی کا دورہ کر کے بجلی کی سہولت فراہم کرنے کیلئے باضابطہ مہم شروع کی تھی، لیکن جنگلاتی علاقہ ہونے کے سبب محکمۂ جنگلات سے اجازت نہ ملنے پر منصوبہ برسوں رکا رہا۔ مسلسل دباؤ، پیروی اور محکموں کے تال میل کے بعد آخرکار منظوری ملی اور منصوبے پر کام تیزی سے مکمل کیا گیا۔
 ایم ایس ای ڈی سی ایل (کلیان) کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر وجے فُندے نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ورساواڑی میں ۶۳؍ کے وی اے کا نیا ٹرانسفارمر نصب کیا گیا ہے جو جمعرات ۱۸؍ ستمبر سے فعال ہو گیا ہے۔ جیسے ہی مقامی لوگ ضروری کاغذات جمع کروائیں گے، گھروں کو باقاعدہ بجلی کی فراہمی شروع کر دی جائے گی۔‘‘ورساواڑی تک نہ کوئی پکی سڑک ہے نہ عام نقل و حمل کی سہولت، اس کے باوجود مقامی دیہاتیوں کے تعاون سے ہائی ٹینشن اور لو ٹینشن لائنیں بچھانے اور ۶۳؍ کے وی سب اسٹیشن تیار کرنے کا چیلنج مکمل کیا گیا۔ یہ تاریخی لمحہ نہ صرف ورساواڑی بلکہ شاہ پور کے تمام دور دراز آدیواسی بستیوں کیلئے ایک امید بن گیا ہے کہ محرومی کی تاریکی اب ہمیشہ کیلئے رخصت ہو سکتی ہے۔
 یاد رہے کہ ممبئی کے قریبی  علاقوں میں آج بھی کچھ ایسے گائوں ہیں جہاں بجلی نہیں پہنچی ہے یا پھر پانی کی پائپ لائن نہیں بچھی ہے ۔ حتیٰ کہ گائوں میں ایمبولنس جانے تک کا راستہ نہیں ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK