Inquilab Logo Happiest Places to Work

نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں عباس انصاری کو ۲؍ سال قید کی سزا

Updated: June 01, 2025, 9:52 AM IST | Mau

مئو کی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نےسہیل دیو بھارتیہ سماج پا رٹی کے رکن اسمبلی کو۲۰۲۲ء کے ایک کیس میںقید اور۲؍ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی

MLA Abbas Ansari`s problems are increasing.
ایم ایل اے عباس انصاری کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں

مئو کی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کے رکن اسمبلی عباس انصاری کو ۲۰۲۲ء  کے نفرت انگیز تقریر کے ایک کیس میں دو سال قید اور دو ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد ان کی اسمبلی رکنیت بھی خطرے میں پڑ گئی ہے، کیونکہ دو سال یا اس سے زیادہ کی سزا کی صورت میں رکن اسمبلی کی رکنیت ختم کی جا سکتی ہے۔یہ فیصلہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ڈاکٹر کے پی سنگھ کی عدالت نے سنایا جہاں سیکوریٹی کے سخت انتظامات  کئے گئے تھے۔
  عباس انصاری کو سخت پہرے میں عدالت لایا گیا۔ ان کے ساتھ ان کے بھائی منصور انصاری کو بھی۶؍ مہینے قید اور ایک ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔ دونوں  سابق رکن اسمبلی  مختار انصاری   کے بیٹے اور بھتیجے ہیں ۔ یہ معاملہ۳؍ مارچ ۲۰۲۲ء کا ہے جب اسمبلی انتخابات کے دوران عباس انصاری نے مئو کے پہاڑپور میدان میں ایک انتخابی جلسے کے دوران افسران کو دھمکی آمیز بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکومت بننے کے بعد وہ ان افسران کو ’دیکھ لیں گے‘ ۔ اس کے بعد سب انسپکٹر گنگا رام بند نے ان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی جس پر مقدمہ قائم ہوا۔
 اس کیس میں عباس انصاری اور ان کے بھائی عمر انصاری اور منصور انصاری کے خلاف آئی پی سی کی دفعات ۵۰۶؍ (مجرمانہ دھمکی)،۱۷۱؍ ایف (انتخابی حق کے غلط استعمال)،۱۸۶؍ (سرکاری کام میں مداخلت)،۱۸۹؍(سرکاری ملازم کو دھمکانا)،۱۵۳؍ اے (مذہب یا ذات کی بنیاد پر نفرت پھیلانا)  اور۱۲۰؍ بی (مجرمانہ سازش) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔عدالت نے شواہد اور دلائل کی روشنی میں عباس اور منصور کو مجرم قرار دیا جبکہ عمر انصاری کو بری کر دیا۔
  عدالت کا کہنا تھا کہ ایک عوامی نمائندے کی حیثیت سے اس طرح کا اشتعال انگیز بیان جمہوری اقدار اور سماجی ہم آہنگی کے خلاف ہے۔عدالتی فیصلے کے بعد رکن اسمبلی کی حیثیت سے عباس انصاری کا سیاسی مستقبل غیر یقینی ہو گیا ہے۔ اگر سزا برقرار رہتی ہے تو الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کی اسمبلی رکنیت ختم کی جا سکتی ہے۔ ممکنہ طور پر وہ ہائی کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔فیصلے کے بعد مئو کی عدالت کے باہر ایس بی ایس پی کے کارکنان نے احتجاج کرنے کی کوشش کی مگر پولیس نے انہیںروک دیا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK