پہلی مرتبہ اتنے کم وقت میںاتنی بڑی تعدادمیںبکرے لائے گئے ہیں، پھرقیمتیں آسمان پر۔ ۳؍ ہزار بکرے فروخت ہوئے۔ ۳؍ ہزاربڑے جانور بھی لائے گئے
EPAPER
Updated: June 09, 2024, 8:53 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
پہلی مرتبہ اتنے کم وقت میںاتنی بڑی تعدادمیںبکرے لائے گئے ہیں، پھرقیمتیں آسمان پر۔ ۳؍ ہزار بکرے فروخت ہوئے۔ ۳؍ ہزاربڑے جانور بھی لائے گئے
عیدقرباں کا چاندنظرآنے سے قبل ہی دیونارمذبح انتظامیہ نے قربانی کے لئے بکرے اوربڑے جانور لانے کی ۵؍جون سے ہی اجازت دے دی ہے۔۴؍دن میں تقریباً ایک لاکھ بکرے دیونار منڈی میںلائے جاچکے ہیںاور مسلسل گاڑیاں لائی جارہی ہیں۔ پہلی مرتبہ اتنے کم وقت میںاتنی بڑی تعدادمیںبکرے لائے گئے ہیں۔ان میںسے ۳؍ ہزاربکرے فروخت ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب ۳؍ ہزاربڑے جانور (پاڑے) بھی لائے گئےہیں ۔امید کی جارہی ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے امسال زیادہ جانور لائے جائیںگے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ بارش کے ایام ابھی شروع نہیںہوئے ہیں اورعیدقرباں کے وقت بھی موسم بارا ں شباب پر نہیں ہوگااس لئے تاجربڑی تعداد میںممبئی کا رخ کریں گے۔
بکروں کی قیمت زیادہ ہے
بکرےخریدنےگئےاوربغیرخریدے واپس آنے والے مرغوب احمدسلمانی نے بتایا کہ ’’جانور تو لائے جارہے ہیںاور کافی بکرے موجود بھی ہیںلیکن تاجر دام زیادہ بتارہے ہیں ہوسکتا ہے کہ جب مزیدبکرے لائے جائیںتوقیمت مناسب سطح پرآجائے۔ ‘‘ غلام وارث نے بھی کچھ اسی انداز میںاحوال بتائے ۔ ان کا کہنا تھاکہ ’’تاجروںکا اندازایسا ہے جیسے وہ ابھی انتظار میں ہوں کہ اور زیادہ قیمت ان کوملے گی۔اس لئے اوٹ پٹانگ اندازمیں دام بتارہے ہیں۔‘‘ان کا یہ بھی کہناتھا کہ ’’ سنیچر اور اتوار کوہوسکتا ہے جب اور زیادہ بکرے لائے جائیں تو دام میںکچھ کمی واقع ہومگریہ بھی ہوسکتا ہے کہ سنیچر اوراتوار کوچھٹی کے سبب بڑی تعداد میںگاہک پہنچ جائیں تو تاجر اور بھی بڑھا چڑھاکر دام بتائیں۔ ‘‘
حاجی محمدالیاس قادری نے بتایاکہ ’’منڈی میںجانے سے اندازہ ہوا کہ بکرے بھی ہیں اور گاہک بھی بڑی تعداد میں ہیں لیکن قیمت زیادہ ہے۔چھوٹے بکروں کی کم سے کم قیمت ۱۶؍ہزار سے ۲۰؍ہزارروپے ہے جبکہ جو تھوڑے صحت مند بکرے ہیںان کی قیمت ۳۰۔۳۵؍ ہزار سے بھی زائد ہے،اس اعتبار سےبکرے مہنگے ہیں۔‘‘
اتنےبکرے لائے جانے کا پہلا موقع ہے
دیونار مذبح کے جنرل منیجر کلیم پٹھان نے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ ’’ یہ پہلا اتفاق ہے جب اتنے کم وقت میںتاجر اتنی بڑی تعداد میںبکرے لے کردیونار منڈی پہنچے ہیں۔اب تک ۳؍ ہزار بکرے فروخت ہوئے ہیں۔اس سے اندازہ ہو رہا ہےکہ امسال بکرےخاصی تعداد میں آئیں گے۔ اس کے علاوہ اب تک ۳؍ ہزار بڑے جانور بھی لائے جاچکے ہیں۔ ‘‘
بارش نہ ہونے سے تاجروں نے ہمت کی ہے
دی بامبے مٹن ڈیلرس اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری شاہنوازتھانہ والا نےانقلاب کو بتایا کہ ’’اس کی وجہ یہ ہے کہ ابھی موسم باراں شروع نہیں ہوا ہے ،۱۷؍جون کوعیدقرباں ہے ،اس وقت بھی بارش کا موسم شباب پر نہیںہوگا اس لئے تاجروں نے اس دفعہ ہمت کی ہے اور انہوں نے ممبئی کا رخ کیا ہے۔امیدہے کہ گزشتہ سا ل کے مقابلے امسال زیادہ بکرے لائے جائیںگے۔‘‘
بغیرزمین ہموارکئے باڑ ے بنانے کی شکایت
آل انڈیا کھاٹک اسوسی ایشن اینڈ پبلک ٹرسٹ کے ذمہ دار عقیل تاڑے کی جانب سے شیڈ کی کمی اوربغیرزمین ہموارکئے باڑے بنانے کی میونسپل کمشنر سے تحریری شکایت کی گئی ہے ۔ ان کا کہنا ہےکہ کنٹریکٹر نے اس دفعہ شیڈ کم کردیا ہے اوراوبڑکھابڑ زمین پرباڑے بنادیئے ہیں جس جانوروں کے بیٹھنے میںدشواری ہوگی۔‘‘ اس تعلق سےجنرل منیجرکلیم پٹھان نے وضاحت کی کہ ’’یہ شکایت موصول ہوئی تھی لیکن اسے پہلے ہی دن درست کرلیا گیا ،جہاںتک شیڈ کی کمی کی بات ہے تو ایسا نہیں ہے بلکہ شیڈ ۲؍ حصوں میںبنائے گئے ہیں ا س لئے کم دکھائی دے رہے ہیںجبکہ کم نہیں ہیںبلکہ ضرورت کے مطابق ہی بنائے گئے ہیں۔ ‘‘