Inquilab Logo

قرعہ اندازی میں سستے گھر پانے والے ۷۷ ؍عرضی گزاروں کیخلاف کارروائی

Updated: August 29, 2023, 12:42 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

گھر دینے کے فیصلے پر روک لگادی گئی، آن لائن بھرے گئے فارم اور دستاویز کی جانچ کے دوران درخواست گزاروں کی ’چالاکی‘ سامنے آئی

Mahada Ka Fitr located in Bandra Kala Nagar.
باندرہ کلا نگر میں واقع مہاڈا کا د فتر ۔ ( تصویر، انقلاب: پر دیپ دھیوار )

مہاڈا کے ذریعہ تعمیر شدہ گھر سستے داموں خریدنے کیلئے قرعہ اندازی میں جگہ پانے والوں کی تفصیلات کی جانچ کے دوران تقریباً ۷۷ ؍ایسے عرضی گزار پائے گئے ہیں جنہوں نے یا تو جان بوجھ کر کچھ تفصیلات چھپائیں، فارم ادھورے پُر کئے یا پھر شرائط کی خلاف ورزی کی ہے جس کی وجہ سے انتظامیہ نے انہیں گھر دینے کے فیصلے پر روک لگادی اور انہیں نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
  یاد رہے کہ مہاراشٹر ہائوسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (مہاڈا) نے چند برسوں کے وقفہ کے بعد اس سال مکانوں کی لاٹری کا اعلان کیا تھا۔ اس لاٹری میں ۴؍ ہزار ۸۲ ؍گھر فروخت کیلئے   پیش کئے گئے تھے لیکن انہیں خریدنے کے لئے ایک لاکھ ۲۰؍ ہزار ۱۴۴ ؍امیدواروں نے فارم بھرے تھے۔ امیدواروں کے مقابلے گھروں کی تعداد انتہائی کم ہونے کی وجہ سے درخواست گزاروں کے لاٹری میں نام آنے کے امکانات بہت کم ہو جاتے ہیں لیکن ممبئی شہر میں اپنا خود کا گھر خریدنے کا خواب پورا کرنے کیلئے کچھ لوگ غلط طریقے بھی اختیار کرلیتے ہیں جس کی ایک مثال یہ ہے کہ اول تو عرضی گزار کے پاس پہلے سے خود کا گھر نہیں ہونا چاہئے۔ شوہر اور بیوی اپنے اپنے نام سے الگ الگ درخواستیں نہیں دے سکتے۔ اس کے باوجود کچھ جوڑے علاحدہ علاحدہ فارم بھرتے ہیں تاکہ لاٹری جیتنے کے امکانات بڑھ جائیں۔
  مہاڈا کے افسران لاٹری جیتنے والوں کے فارم اور دستاویز کی بہت سختی سے جانچ کرتے ہیں۔اس سال بھی ۱۴؍ اگست کو نکالی گئی لاٹری میں گھر جیتنے والوں کے تعلق سے تحقیق  کی گئی تو ۷۷؍ عرضی گزار ایسے پائے گئے جنہوں نے جان بوجھ کچھ حقائق چھپائے یا غلط معلومات دی  ہے، اس لئے مہاڈا افسران نے انہیں مکان دینے پر فوری روک لگا کر انہیں نوٹس جاری کردیا ہے اور ان سے جواب طلب کیا ہے۔ اگر ان عرضی گزاروں کی طرف سے اطمینان بخش جواب نہیں ملتا یا وہ کسی غلط معلومات کی بناء پر گھر کے لئے نااہل پائے جاتے ہیں تو انہیں گھر نہیں دیا جائے گا اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کی جا سکتی ہے۔
   اس صورت میں نااہل پائے گئے امیدوار کی جگہ’ویٹنگ لسٹ‘ کے امیدوار کو گھر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ماضی میں مہاڈا کے مکانات پانے والوں کے تعلق سے متعدد شکایتیں موصول ہوئی ہیں حتیٰ کہ ان شکایتوں کی بنیاد پر بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کی گئی تھی اور پھر عدالت نے وزیر اعلیٰ کے کوٹے کے تحت گھر دینے کا عمل بھی بند کروا دیا۔
  اہم بات یہ ہےکہ اب مکانات فروخت کرنے کی کارروائی کو شفاف بنانے کے لئے مہاڈا نے گزشتہ برس ’آئی ایچ ایل ایم ایس ۔۰۲؍ ‘سافٹ ویئر حاصل کیا ہے اور اسی کے تحت کارروائی پوری کی جارہی ہے۔ اس سافٹ ویئر کے آنے کے بعد عرضی گزاروں سے صرف ۷؍ دستاویز طلب کئے جاتے ہیں جن میں رجسٹرڈ موبائل نمبر، ای میل آئی ڈی، آدھار کارڈ کی کاپی، پین کارڈ کی کاپی، ڈومیسائیل سرٹیفکیٹ، انکم ٹیکس ریٹرن کی کاپی، آمدنی کا ثبوت اور ذات کا سرٹیفکیٹ شامل ہے۔ ان کی مدد سے  درخواست دی جاسکتی ہے۔ 

mahad Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK