Inquilab Logo

مہاڈ دھماکہ : لاپتہ مزدوروں میں سے ۷؍ کی لاشیں بر آمد

Updated: November 05, 2023, 11:07 AM IST | Siraj Shaikh | Mahad

۴؍ اب بھی لاپتہ ، لاشوں کی شناخت مشکل، ڈی این اے کے ذریعے معلوم کیا جائے گا کہ کون سی لاش کس کی ہے، مہلوکین کے ورثا ء کو فی کس ۴۵؍ لاکھ روپے معاوضہ۔

Blue Jet Healthcare Company located in Mahad, after the explosion and fire. Photo: Inquilab
مہاڈ میں واقع بلیو جیٹ ہیلتھ کیئر کمپنی ، دھماکے اور آتشزدگی کے بعد۔ تصویر: انقلاب

رائے گڑھ ضلع میں واقع مہاڈ شہر کے ایم آئی ڈی سی علاقے میں بلیو جیٹ ہیلتھ کیئر کمپنی میں جمعہ کو زوردار دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں پلانٹ میں آگ لگ گئی تھی۔ وہاں کام کر رہے ۱۶؍ مزدوروں میں سے ۵؍ کو باہر نکال لیا گیا تھا جوکہ بری طرح جھلس گئے تھے جبکہ ۱۱؍ مزدوروں کا پتہ نہیں چلا تھا کہ ان کا کیا ہوا۔ سنیچر کو ان میں سے ۷؍ مزدوروں کی لاشیں این ڈی آر ایف اور قدرتی آفات کیلئے کام کرنے والی ’سماجک سنستھا کھوپولی ‘ نامی تنظیم کے اہلکاروں نے ڈھونڈ نکالی ہیں ۔ اس دوران مزدوروں کے لواحقین کمپنی کے گیٹ کے باہر جمع ہوگئے اور کمپنی مالک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے لگے۔ دوسری طرف لواحقین کو کمپنی کی جانب سے فی کس ۳۰ لاکھ اور حکومت کی جانب سے ۵ لاکھ روپے کی امداد (معاوضہ)دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جمعہ (۳،نومبر) کو صبح ۱۰بجے مہاڈ انڈسٹریل اسٹیٹ میں واقع بلیو جیٹ ہیلتھ کیئر کمپنی میں زوردار دھماکہ ہوا تھا جس میں ۵؍ مزورزخمی ہوگئے تھے اور ۱۱؍ مزدور غائب تھے جن کی ہلاکت کا خدشہ تھا۔ آگ سے کمپنی کا پورا ڈھانچہ جل کر خاکستر ہوگیا ہے۔سنیچر کی صبح سات مزدوروں کی جلی ہوئی لاشیں نکالی گئیں ۔بلیو جیٹ ہیلتھ کیئر کمپنی میں مہلوک مزدوروں کی شناخت کرنا مشکل ہورہا ہے۔انتظامیہ نے ساتوں مزدوروں کی لاشیں اپنے قبضہ میں لےلی ہیں اور ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کے لئے لاشوں کو سرکاری اسپتال بھیج دیا ہے۔ خبر لکھے جانے تک انتظامیہ کی جانب سے اس حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف کسی کارروائی کا حکم نہیں دیا گیا تھا۔اس بات پر مہلوکین کے لواحقین سخت ناراض ہیں اور وہ کمپنی کے گیٹ کے سامنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں ۔ ان کا کہناہے کہ ’’کمپنی کے مالک کو پکڑ کر سامنے لاؤ اوراس کے خلاف ایکشن لو !‘‘اس قسم کی چیخ و پکار یہاں سنائی دے رہی تھیں ۔مہلوکین میں کچھ ریاستی اورکچھ مہاجر مزدور شامل ہیں۔
 نکالی گئی لاشوں کو ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کیلئے ممبئی روانہ کر دیا گیا ہے۔۷؍ مزدوروں کی لاشیں مل جانے کے بعداب ۴؍ مزدوروں کی لاشیں باقی رہ گئی ہیں جن کا پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔لاپتہ لوگوں میں اسلم شیخ نامی نوجوان بھی شامل ہے جوکراڈ کا رہنے والا تھا۔اسکے رشتہ دار کمپنی کے گیٹ کے قریب آئے اورانہوں نے لاش کا مطالبہ کیا لیکن انکے ہاتھ مایوسی لگی۔اس ضمن میں بتایا گیا ہے کہ مہاڈ سب ڈیویژنل پولیس آفیسر کالے کی موجودگی میں شناخت اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے میڈیکل ٹیم کے ذریعے رشتہ داروں سے خون کے نمونے بھی لئے گئے۔
 نگراں وزیر اودے سامنت کا دورہ 
 اطلاع کےمطابق دھماکے اور بھیانک آتشزدگی کی خبر ملنے کے بعدرات تقریباً ۱۲ بجے رائے گڑھ ضلع کے نگراں وزیر اودئے سامنت جائے حادثہ پر پہونچے۔ انہوں انتظامیہ کے افسران اور لواحقین سے ملاقات کی۔سامنت نے لواحقین کو یقین دلایا کہ جلد ہی آپ کو معاوضہ دیا جائےگا اور کمپنی کے خاطی لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ جبکہ مقامی رکن اسمبلی بھرت گوگائولے نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے لواحقین کو ۵ لاکھ روپے فی کس معاوضہ دیا جائے گا۔جبکہ بیمہ کمپنی کے ذریعے ۹؍ لاکھ روپے ادا کروائے جائیں گےاور کمپنی اپنے مہلوک مزدوروں کے اہل خانہ کو ۳۰؍روپے دے گی۔ اس طرح مہلوکین کے ورثا کو مجموعی طور پر فی کس ۴۵؍ لاکھ روپے بطور معائوضہ حاصل ہوگا۔ حالانکہ اب تک اہل خانہ کو لاشیں مل نہیں پائی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK