Inquilab Logo

مہاڈ :شیوم اپارٹمنٹ کے ڈی ونگ سے متصل کنواں اچانک دھنس گیا ،پوری عمارت خطرے میں

Updated: March 13, 2023, 11:44 AM IST | Siraj Shaikh | Murud-Janjira

شہر میں ۳؍سال قبل ہونے والے طارق گارڈن سانحہ کی تلخ یادیں تازہ ہو گئیں، شہریوں میں خوف، محکمہ تعمیرات پر بلڈنگ پرمٹ جاری کرتے وقت حفاظتی امور کو نظر انداز کر نے کا الزام

The well that is sunk was being dug recently, the pillars of the building are visible in the pictures below.
جو کنواں دھنسا ہےاسے حال ہی میں کھودا جارہا تھا ، زیرنظر تصویروں میںعمارت کے ستون نظر آرہے ہیں

مہاڈ شہر میں شیوم اپارٹمنٹ کے ڈی ونگ سے متصل ایک کنواں شام کے وقت اچانک  دھنس گیا۔ اس عمارت کے  کالم کنویں سے متصل ہیں اسکی وجہ سے عمارت کو خطرہ  لاحق ہو گیاہے۔ عمارت کبھی بھی منہدم ہو سکتی ہے ۔ حفاظتی نقطہ نظر سے  عمارت کے مکینوں کو باہر نکال لیا گیا ہے اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔ کنوئیں  کے دھنسنے کا یہ واقعہ گزشتہ شام  پیش آیا۔اس  واقعے سے شہر میں ۴؍سال قبل ہونے والے طارق گارڈن سانحہ کی تلخ یادیں تازہ ہو گئی۔ کنواں منہدم ہونے کے بعد رہائشیوں اور آس پاس کے شہری بلڈر لابی کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ انہیں خدشہ ہے طارق گارڈن جیسا حادثہ دوبارہ ہو سکتا ہے  ۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی  مختلف پارٹیوں کے لیڈران  اورکارکنان مکینوں کو دلاسہ دلانے کے لیے موقع پر بھی پہنچے۔اطلاعات کے مطابق شیوم اپارٹمنٹ  کے پاس جسے  ۱۰؍سال قبل تعمیر کیاگیا تھا، کنویں کا کام جاری تھا۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ کام  کے وقت  احتیاط نہیں کیا گیا ۔ مکینوں کا الزام ہے کہ پتھر کی دیوار غلط طریقے سے تعمیر کی گئی ہے۔  اپارٹمنٹ سے ملحق کنواں حال ہی میں کھوداجا رہا تھا اور کنویں  کے اس تعمیراتی کام کے خلاف وِنگ کے مکینوں نے احتجاج بھی کیا تھا۔ کنویں کے دھنسنے  سے عمارت میں موجود ۱۸؍ خاندانوں کے ۷۸؍افراد کو میونسپل انتظامیہ نے فوری طور پر عارضی جگہ پر منتقل کر دیا ہے۔واضح رہےکہ اگست ۲۰۲۰ء میںطارق گارڈن عمارت کا ہولناک سانحہ پیش آیاتھا جس میں کئی جانیں چلی گئی تھیں۔لوگوں نے بلدیہ کے محکمہ تعمیرات پر بلڈنگ پرمٹ جاری کرتے وقت حفاظتی امور کو نظر انداز کر نے کا بھی الزام لگایا ہے۔

mahad Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK