گروپ نے ۱۱؍ نئے سرکاری ہوائی اڈوں کا انتظام حاصل کرنے کیلئے بولی لگانے کا اعلان کیا ، ۵؍ برس میں ۱۱؍ ارب ڈالرس سرمایہ کاری کی حکمت عملی۔
اڈانی گروپ کے پاس ملک کے کئی اہم ایئر پورٹس کا ٹھیکہ ہے جن میں انتہائی اہم ممبئی ایئر پورٹ بھی شامل ہے۔ تصویر: آئی این این
اڈانی گروپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اُن ۱۱؍ ہوائی اڈوں کے لیے جارحانہ بولی میں حصہ لے گا جنہیں مرکزی حکومت نجی شعبے کو طویل مدت کے لیے لیز پر دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ قدم کمپنی کی آئندہ پانچ برسوں میں ایئر پورٹ انفراسٹرکچر کے شعبے میں ۱۱؍ ارب ڈالر کی توسیعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔اڈانی ایئرپورٹس ہولڈنگز لمیٹڈ کے ذریعے اس وقت ملک کا سب سے بڑا ایئرپورٹ انفراسٹرکچر آپریٹر ہے۔ کمپنی ملک کی مجموعی ہوائی مسافر آمدورفت کے تقریباً ۲۳؍ فیصد جبکہ کارگو ٹریفک کے لگ بھگ ۳۳؍فیصد حصے کو کنٹرول کرتی ہے۔حکومت ہند سرکاری ملکیت کے ہوائی اڈوں کو نجی اداروں کے حوالے کرنے کے ساتھ ساتھ نئے ہوائی اڈوں کی تعمیر کی حوصلہ افزائی بھی کر رہی ہے۔ موجودہ ۱۶۳؍ ہوائی اڈوں کے مقابلے میں ۲۰۲۷ء تک ملک میں ۳۵۰؍ سے ۴۰۰؍ ہوائی اڈے قائم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ رواں برس کے آغاز میں حکومت نے امرتسر اور وارانسی سمیت۱۱؍ ہوائی اڈوں کو لیز پر دینے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
اڈانی ایئرپورٹس ہولڈنگز کے ڈائریکٹر جیت اڈانی نے ممبئی میں ایک انٹرویو کے دوران کہاکہ ہم تمام ۱۱؍ ہوائی اڈوں کے لیے بولی لگائیں گے۔اڈانی ایئرپورٹس اس وقت ملک کے سات ہوائی اڈوں کا انتظام سنبھالے ہوئے ہے اور رواں ماہ اپنے پہلے گرین فیلڈ منصوبے ممبئی کے قریب تعمیر ہونے والے نئے ہوائی اڈے نوی ممبئی ایئر پورٹ کو عملی طور پر شروع کرنے جا رہا ہے۔نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اڈانی گروپ کے بڑھتے ہوئے ایئر پورٹ فولیو میں تازہ ترین اضافہ ہوگا، جس سے بھارت کے ہوا بازی کے بنیادی ڈھانچے میں گروپ کی موجودگی مزید مضبوط ہو جائے گی۔ یہ ہوائی اڈہ نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ کے تحت تعمیر کیا گیا ہے، جس میں اڈانی گروپ کی ۷۴؍ فیصد حصہ داری ہے۔ اس ہوائی اڈے پر ۲۵؍ دسمبر سےکمرشیل آپریشن شروع ہونے کا شیڈول ہے۔۱۹؍ ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں سالانہ ۲۰؍ملین مسافروں کو سنبھالنے کی صلاحیت ہوگی جبکہ مستقبل میں اسے بڑھا کر ۹۰؍ ملین مسافروں تک لے جانے کا منصوبہ ہے۔ اس سے ممبئی کے موجودہ ہوائی اڈے پر بڑھتے دباؤ میں کمی آئے گی اور خطے میں طویل مدتی ہوائی سفر کی ترقی کو سہارا ملے گا۔
اڈانی گروپ نے ممبئی کا ہوائی اڈہ۲۰۲۱ء میں جی وی کے گروپ سے حاصل کیا تھا۔ ممبئی کے دونوں ہوائی اڈوں کے علاوہ اڈانی گروپ احمد آباد، لکھنؤ، گوہاٹی، ترواننت پورم، جے پور اور منگلور کے ہوائی اڈوں کا بھی انتظام دیکھتا ہے۔ اس پورٹ فولیو میں میٹرو اور علاقائی دونوں طرح کے ہوائی اڈے شامل ہیں اور گروپ آئندہ نجکاری مرحلوں میں بھی بھرپور حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس بارے میںجیت ادانی نے کہا کہ ہم اس صنعت پر پورا یقین رکھتے ہیں، اسی لیے آئندہ مرحلے میں ان تمام ۱۱؍ ہوائی اڈوں کے لئے جارحانہ انداز میں بولی لگائیں گے۔ ۲۰۱۹ءمیں نجکاری کے پہلے مرحلے کے دوران اڈانی گروپ نے احمد آباد، لکھنؤ، گوہاٹی، ترواننت پورم، جے پور اور منگلور سمیت چھ ہوائی اڈے حاصل کئے تھے جبکہ ممبئی ایئرپورٹ ۲۰۲۱ء میں حاصل کیا گیا۔وزارتِ شہری ہوابازی نے ۱۱؍ہوائی اڈوں کی نشاندہی کی ہے، جن میں چھ چھوٹے ہوائی اڈے بھی شامل ہیں، جنہیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت چلایا جائے گا۔ ایئرپورٹس اتھاریٹی آف انڈیا کے زیر انتظام ۲۵؍ سے زائد ہوائی اڈوں کو لیز پر دینے کا منصوبہ ہے۔