منیش کیجریوال نئے ڈائریکٹر بن گئے۔ اب گوتم اڈانی کمپنی کے نان ایگزیکٹیو چیئرمین کی حیثیت سے کام کریں گے اور وہ کمپنی کے انتظامی کردار میں نہیں ہوں گے۔
EPAPER
Updated: August 05, 2025, 6:32 PM IST | Mumbai
منیش کیجریوال نئے ڈائریکٹر بن گئے۔ اب گوتم اڈانی کمپنی کے نان ایگزیکٹیو چیئرمین کی حیثیت سے کام کریں گے اور وہ کمپنی کے انتظامی کردار میں نہیں ہوں گے۔
اڈانی پورٹس اینڈ اسپیشل اکنامک زون لمیٹڈ (اے پی ای ایس زیڈ)نے منگل کو اعلان کیا کہ گوتم اڈانی نے کمپنی کے ایگزیکٹیو چیئرمین کا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ یہ تبدیلی۵؍ اگست ۲۰۲۵ء سے نافذ العمل ہوگی۔ اب گوتم اڈانی کمپنی کے نان ایگزیکٹیو چیئرمین کی حیثیت سے کام کریں گے اور وہ کمپنی کے انتظامی کردار میں نہیں ہوں گے۔ اڈانی گروپ کے بانی اور چیئرمین گوتم اڈانی نے اپنے۳۳؍ سال کے تجربے سے وسائل، لاجسٹکس اور توانائی جیسے شعبوں میں گروپ کو عالمی سطح پر مضبوط کیا ہے۔
کمپنی نے یہ بھی بتایا کہ منیش کیجریوال کو ۳؍ سال کے لیے اضافی نان ایگزیکٹیو ڈائریکٹرکی حیثیت سے مقرر کیا گیا ہے۔ منیش ایک پرائیویٹ ایکویٹی فرم کے بانی اور منیجنگ پارٹنر ہیں۔ اڈانی پورٹس نے اسٹاک ایکسچینج کو یہ اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیئے:شیئر بازار:ٹرمپ کے ٹیرف کے خطرے کی وجہ سے فارما سیکٹرمیں گراوٹ
کمپنی نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں منافع کمایا
معروف بندرگاہ آپریٹر اڈانی پورٹس اینڈ اسپیشل اکنامک زون (اے پی ایس ای زیڈ) نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی بنیاد پر۳۳۱۱؍ کروڑ روپے کا خالص منافع کمایا ہے، جو گزشتہ مالی سال کی اسی سہ ماہی کے۳۱۰۷؍ کروڑ روپے سے ۷؍ فیصد زیادہ ہے۔ کمپنی نے منگل کو جاری کردہ اپنی پہلی سہ ماہی کے مالیاتی نتائج میں کہا کہ اس کی آمدنی سال بہ سال ۲۱؍فیصد بڑھ کر۹۱۲۶؍ کروڑ روپے ہوگئی۔ اس مدت کے دوران اس کا لاجسٹک کاروبار دُگنا ہوگیا اور یہ پچھلے سال کی اسی سہ ماہی میں۵۷۱؍ کروڑ روپے سے بڑھ کر۱۱۶۹؍ کروڑ روپے ہوگیا۔ سمندری کاروبار ۲ء۹؍ گنا بڑھ کر۵۴۱؍ کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔
نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اے پی ایس ای زیڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اشونی گپتا نے کہا کہ کمپنی نہ صرف سمندری کاروبار پر توجہ مرکوز کر رہی ہے بلکہ لاجسٹک پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اس کا ٹرکنگ اور بین الاقوامی مال بردار نیٹ ورک تیزی سے پھیل رہا ہے۔ کمپنی اب اپنی ویلیو چین ٹرانسفارمیشن کے حصے کے طور پر صارفین کو پورٹ سے ان کی دہلیز تک سامان پہنچانے کی سہولت بھی فراہم کر رہی ہے۔
کمپنی نے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں گھریلو بندرگاہوں سے اس کی آمدنی ۱۴؍ فیصد بڑھ کر۶۱۳۷؍کروڑ روپے ہوگئی۔ اس عرصے کے دوران کمپنی کا آپریٹنگ منافع۶۰؍ فیصد اور خالص منافع۳۶؍ فیصد رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی سہ ماہی سے کم ہے۔ اسٹینڈ سنگل بنیادوں پر کمپنی کی آمدنی اور منافع دونوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔